سایت شخصی ابوفاطمہ موسوی عبدالحسینی

جستجو

ممتاز عناوین

بایگانی

پربازديدها

تازہ ترین تبصرے

۰

انقلاب اسلامی کا تمام انقلابوں کے ساتھ موازنہ

 اردو مقالات انقلاب اسلامی ایران مذھبی سیاسی محضر امام خمینی رہ

 امام خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ کا الہی سیاسی وصیت نامہ /قسط06

انقلاب اسلامی کا تمام انقلابوں کے ساتھ موازنہ

نیوزنور: امام خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ کا الہی سیاسی وصیت نامہ /قسط06/ براداران!آپ یہ اوراق میری موت سے پہلے نہیں پڑھیں گے۔ ممکن ہے کہ میرے بعد پڑھیں ، اس وقت کہ جب میں آپ کے درمیان نہ ہوں گا کہ اپنے مفاد میں آپ کی توجہ کو مبذول کرنے اور مقام و مرتبے، نیز اقتدار کے حصول کیلئے آپ کے جوان دلوں سے کھیلنا چاہوں ، چونکہ آپ شائستہ جوان ہیں ، اس لئے میں چاہتا ہوں کہ آپ اپنی جوانی  کو، اللہ ، اسلام عزیز اور اسلامی جمہوریہ کی راہ میں لگائیں تاکہ دونوں جہاں کی سعادت حاصل کرسکیں۔ اور خداوند غفور سے دعا کرتا ہوں کہ انسانیت کے سیدھے راستے پر آپ کی ہدایت کرے اور ہمارے اور آپ کے ماضی کی لغزشوں کو اپنی رحمت واسعہ کے ذریعے در گزر فرمائے۔ آپ بھی خلوتوں میں خداوند عالم سے یہی دعا کریں،کیونکہ وہ ہادی اور رحمن ہے۔

عالمی اردو خبررساں ادارے نیوزنور ؛گذشتہ سے پیوست امام خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ کے الہی سیاسی وصیت نامے کی  چھٹی قسط اگلے سے پیوست ملاحظہ فرمائیں:

انقلاب اسلامی کا تمام انقلابوں کے ساتھ موازنہ

ج۔

اسی قسم کی سازشوں میں سے شاید اس سے زیادہ موذیانہ وہ افواہیں ہیں جو ملک بھر میں اور چھوٹے شہروں  میں وسیع پیمانے پر پھیلائی جارہی ہیں کہ اسلامی جمہوریہ نے بھی عوام کیلئے کچھ نہیں کیا۔ بے چارے عوام ، جنہوں نے طاغوت کی ظالمانہ حکومت سے نجات پانے کیلئے اتنے ذوق وشوق سے فدکاری کا مظاہرہ کیا تھا وہ اس سے بدتر حکومت کے تسلط میں آ گئے ہیں! مستکبرین ، زیادہ مستکبر اور مستضعفین زیادہ مستضعف ہو گئے ہیں! قید خانے ان نوجوانوں سے بھرے ہوئے ہیں جو ملک کا مستقبل ہیں! سزائیں  سابقہ حکومت سے بھی بدتر اور غیر انسانی ہیں! اسلام کے نام پر ہر روز کچھ کو موت کے گھاٹ اتارا جاتا ہے ! اے کاش ! انہوں نے اس جمہوریہ کو اسلام کے نام سےمنسوب نہ کیا ہوتا! یہ دور رضا خان اور اس کے بیٹے کے دور حکومت سے زیادہ بدتر ہے ! لوگ مشکلات ، مصائب اور ہوشربا گرانی میں غطے کھا رہے ہیں اور صاحبان اقتدار اس حکومت کو کمیونسٹ حکومت کی طرف لے جا رہے ہیں! لوگوں کا مال ضبط کیا جا رہا ہے اور ہر معاملے میں قوم کی آزادی کو اس سے سلب کی جاچکا ہے ۔اور اسی طرح کی بہت سی باتیں، جن کے پس پردہ کوئی گہری سازش کار فرما ہے، اس بات کی دلیل کہ یہ باتیں باقاعدہ کسی سازش اور منصوبے کے تحت ہیں ،یہ ہے کہ وقفے وقفے سے ہر طرف اور ہرگلی و کوچے میں کوئی نہ کوئی نئی بات مشہور ہو جاتی ہے، ٹیکسیوں میں وہی بات ، بسوں میں بھی وہی بات اور باہمی اجتماع میں بھی وہی بات اور جب یہ بات کچھ پرانی ہو جاتی ہے تو کوئی نئی بات پھیلا دی جاتی ہے۔افسوس تو یہ ہے کہ بعض علما بھی جو شیطانی حیلوں اور ہتھکنڈوں سے بے خبر ہیں ایک دوسازشی ایجنٹوں کے کہنے سے خیال کر لیتے ہیں کہ یہ بات سچ ہے۔ درحقیقت جو لوگ ان باتوں کو سنتے اور اس پر یقین کرتے  ہیں وہ دنیا کے حالات ، عالمی انقلابات اور انقلاب  کے بعد در پیش ہونے والے حتمی واقعات و مشکلات سے واقفیت نہیں رکھتے ہیں اور نہ یہ حضرات انقلاب کے بعد ہونے والی تبدیلیوں سے آگاہ ہیں جو در حقیقت اسلام کے مفاد میں ہے حقائق سے واقفیت نہیں رکھتے ہیں۔ آنکھ بند کرکے یہ باتیں سنتے ہیں اور نتیجہ میں دانستہ یا نادانستہ انہیں لوگوں سے جاملتے ہیں۔

میں ان سے نصیحت کرتا ہوں کہ دنیا کی موجودہ صورتحال کا مطالعہ کرنے سے پہلے اورایران کے اسلامی انقلاب کا جملہ انقلابوں سے موازنہ کرنے  اور ممالک کی صورتحال اور جو اقوام حالت انقلاب میں ہیں اور   انقلاب کے بعد ان پر کیا کچھ گذر رہی ہے کو جاننے سے پہلے ، اور اس طاغوتزدہ ملک(ایران)کے مشکلات پر توجہ کرنے سے پہلےجو رضا خان  اور اس سے بھی بدتر محمد رضا  نے جو اپنی لوٹ کھسوٹ کے ذریعے اس حکومت کیلئے وراثت میں چھوڑی ہیں ، عظیم ویران کن وابستگیوں سے لے کر،وزارتخانوں، اداروں،اقتصاد،فوج، عیاشی کے اڈوں، شراب خانوں،،تمام شعبہ ہای زندگی میں بے راہ روی پیدا کئے جانے(والے عوامل)،تعلیم و تربیت کے حالات،کالجوں اور یونیورسٹیوں کے حالات، سینما گھروں اور عشرتکدوں کے حالات،جوانوں  اور عورتوں کے حالات،علماء،متدین حضرات،پابند عہد حریت پسندوں، ستم رسیدہ پاکدامن خواتین اور مساجد کے حالات جاننے اورطاغوت کے زمانے میں مساجد کے حالات اورسزائے موت اور عمر قید کی سزا پانے والوں کی فائلوں کا جائزہ  لینے اورجیلوں کے حالات اور ذمہ داروں کی کار کردگی کا جائزہ لینے، سرمایہ داروں، بڑے  زمینداروں،سٹہ بازوں اور گرانفروشوں کے بارے میں تحقیق کرنے،  عدلیہ اور انقلابی عدالتوں کا جائزہ لینے  اور سابقہ عدلیہ اور قضات کے حالات کے ساتھ موازنہ کرکے اورمجلس شورای اسلامی(پارلمنٹ) کے ارکان اور  حکومتی عہدہ داروں ،گورنروں/کمشنروں اور سبھی افسروں جو کہ اس دور میں آئے ہیں تک اور اس سے پہلے دور کے ساتھ موازنہ کریں کہ حکومت اور ادارہ جہاد سازندگی  پسماندہ علاقوںمیں جو سبھی بنیادی سہولتوں حتی پینے کے پانی اور ڈسپنسریوں سے محروم تھے  کسطرح خدمات انجام دے رہے ہیں کو پچھلی حکومتوں کی پوری تاریخ کے ساتھ موازنہ کریں ساتھ ہی (صدام کی طرف سے)مسلط کردہ جنگ کے مشکلات اور اس کے نتائج اور اس کے نتائج مثلا لاکھوں مہاجر اور شہداء  کا گھر بار اور جنگی متاثرین اور افغانستان اور عراق کے لاکھوں مہاجر اور  اس پر (عالمی) اقتصادی پابندیاں اور امریکہ اور غیرملکی پٹھوں پر انحصار کرنے والے ملکی عناصر کی مسلسل سازشیں(ضرورت کے حساب سے مسائل شناس ماہر مبلغ اور قاضی شرع کے فقدان کو بھی اس میں اضافہ کریں) اور  مخالفین اسلام ، منحرفین  اور حتی ناداں دوستوں نے جو حرج و مرج پیدا کرنے کا بیڑا ہاتھوں لیا ہوا ہے اور دوسرے دسوں مسائل کے پیش نظر  درخواست یہ ہے کہ مسائل سے واقفیت پیدا کرنے سے پہلے،غلطیاں نکالنے اور شدید تنقید اور فحاشی کرنے کے لئے قد علم نہ کریں؛اور اس غریب اسلام کہ جو صدیوں سے ظالم بدمعاشوں اور جاہل عوام کے چنگل سے نکل چکا ہے اور آج  نوزائیدہ بچے کی شکل میں ابھی اپنے پیروں پر کھڑا ہونے نکلا ہے جبکہ اندرونی اور بیرونی دشمنوں نے  محاصرے میں لے رکھا ہے، پر رحم کریں۔اور آپ اشکالات تراشنے والوں کو چاہئے کہ ذرا غور کریں کہ کیا سرکربی کے بجائے اصلاح اور مدد کی کوشش کرنا بہتر نہیں ہوگا؛  اور منافقوں، ستمگروں ، سرمایہ داروں اور خدا سے بے خبرسٹہ بازوں کی طرفداری کے بجائے مظلوموں ،ستم رسیدہ لوگوں اور محروموں کےحمایتی بن جائیں؛اور  بلوائیوں ، مفسد دہشتگردوں اور ان کی بالواسطہ حمایت کے بجائے علماء سے لے کر  فریضہ شناس مظلوم خدمتگاروں تک دہشتگردی کا نشانہ بننے والوں پر توجہ دیں؟

میں نے نہ کبھی کہا ہے اور نہ ہی کہتا ہوں کہ آج اس جمہوریت میں عظیم اسلام  پرہر اعتبار سے عمل ہو رہا ہے اور  کچھ لوگ اپنی جہالت ، بغض اور بے نظمی کی وجہ سے اسلامی احکام کے خلاف عمل نہیں کررہے ہیں؛ لیکن میں عرض کرتا ہوں کہ اس کے باوجود قوہ مقننہ(پارلمنٹ) ، عدلیہ اور انتظامیہ(حکومت) اس ملک کو اسلامی بنانے کیلئے انتھک کوشش کررہی ہے اور کروڑوں عوام بھی ان کے طرفدار اور مدد گار ہیں؛ اور اگریہ مٹھی بھر اشکالتراش اور قدم قدم پر روڑے اٹکانے والوں کا بھی تعاون حاصل ہو جائے، تو ان مقاصد کا حصول آسان ہو جائے گا ۔اور اگر خدانخواستہ یہ لوگ ہوش کے ناخن نہ  بھی لیں ،تو بھی چونکہ کروڑوں عوام بیدار ہو چکے ہیں اور مسائل کی طرف متوجہ ہیں اور حکومت کے دوش بدوش ہیں اس لئے خداوند عالم کی مشیت سے اسلامی اور انسانی مقاصد اعلی پیمانے پر پایہ تکمیل پر پہنچیں گے اور گمراہ و اشکالتراش افراد اس طوفانی سیلاب کے سامنے مزاحمت نہیں کر سکیں گے۔

عصر حاضر میں ایرانی قوم کی صدر اسلام کے مسلمانوں پر  سبقت

میں جرئت کے ساتھ دعوی کرتا ہوں کہ دور حاضر کی ایرانی قوم اور اسکی کروڑوں عوام عہد  رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حجازی قوم  اور عہد امیرالمومنین اور عہد حسین بن علی -صلوات الله و سلامه علیهما - کے کوفی و عراقی قوم سے بہتر ہیں۔ وہ حجاز کہ عہد رسولخدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  میں  وہاں کے مسلمان بھی آپ کی اطاعت نہیں کرتے تھے اور بہانہ بازی کرکےمحاذ جنگ پر نہیں جاتے تھے، جس پر خداوند عالم نے سورہ "توبہ" کی چند آیات میں ان کی سرزنش فرمائی اور ان کیلئے عذاب کا وعدہ  کیا ہے ۔اور ان لوگوں نے آنحضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے اس قدر جھوٹی باتیں منسوب کیں کہ روایت کے مطابق آنحضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے منبر سے ان لوگوں کیلئے بددعا فرمائی ہے ۔اور ان کوفہ والوں اور عراقیوں نے کسقدر امیرالمومنین علیہ السلا م کے ساتھ ناروا سلوک  کیااور  انکی فرمانبرداری سے انکار کرنا  کہ جس پر حضرت نے ان کی جو شکایتیں کی ہیں ان سے روایات و تاریخ بھری ہیں ۔ اور وہ عراق و کوفہ کے مسلمان کہ جن سے حضرت سید الشہداء- علیہ السلام- کے ساتھ جو پیش آیا وہ پیش آ گیا ۔اور  جن لوگوں نے ان کی شہادت میں اپنے ہاتھ کو آلودہ نہیں یا معرکہ جنگ سے بھاگ گئے یا خاموش بیٹھ گئے یہاں تک کہ تاریخ کاوہ عظیم جرم رونما ہو گیا ۔لیکن آج ہم دیکھ رہے ہیں کہ  ملت ایران مسلح افواج،پولیس اور سپاہ پاسداران اور بسیج سے لیکرقبائلی  اور عوامی رضاکار فورسزتک  اور سرحدوں پر افواج اور انکی پشت پناہی پر موجود عوام تک،سبھی کمال شوق و اشتیاق کے ساتھ کس کس قسم کی قربانیاں پیش کرتے ہیں اور کس طرح کا فاتحانہ اور حماسی کارنامے انجام دے رہے ہیں۔اور دیکھ رہیں ہے کہ محترم عوام ملک بھر سے کتنی گرانقدر امداد کررہے ہیں۔اور دیکھ رہے ہیں کہ شہداء کے لواحقین اور جنگ متاثرین افراد نیز ان کے متعلقین کس فاتحانہ انداز میں اور مشتاقانہ اور اطمنان بخش گفتار و کردار کے ساتھ ہم سے اور آپ سے ملتے ہیں۔اور یہ سب  خداوند متعال ، اسلام اور جاودانی زندگی پر ان کے سرشار ایمان اور عشق و محبت کی وجہ سےہے ۔ جبکہ  نہ تو رسولخدا صلی اللہ علیہ وآلہ سلم کے محضر مبارک میں ہیں اور نہ ہی امام معصوم –صلوات اللہ علیہ –کے محضر میں۔اور ان کا جذبہ ایمان اور غیب پر اطمینان ہے۔ اور مختلف پہلوؤں میں فتح و کامرانی کا راز یہی ہے۔ اوراسلام کو فخر کرنا  چاہئے کہ اس نے اس طرح کے فرزندوں کی تربیت کی ہے، اور ہم سب کو فخر کرنا چاہئے کہ ایسے دور میں اور ایسی قوم کی خدمت میں ہیں۔

حکومت اسلامی جمہوریہ کے مخالفین کے نام وصیت

اور میں یہاں پر ایک وصیت ان لوگوں سے کرتا ہوں جو مختلف محرکات کے سب اسلامی جمہوریہ کی مخالفت کرتے ہیں اور ان جوانوں،لڑکیاں ہوں یا لڑکے  کہ جو موقع و مفاد پرست منحرفین و منافقین اور سود جوؤں کے ہتھے چڑے ہیں سے کرتا ہوں کہ وہ آزاد فکری اور بیطرفانہ طور فیصلہ سنانے بیٹھیں اور جو لوگ پروپیگنڈوں کے ذریعے اسلامی جمہوریہ کو گرانا چاہتے ہیں  اور ان کے عمل کی کیفیت  اورمحروم عوام کے ساتھ رفتار اوروہ جماعتیں اور حکومتیں جو ان کی حمایت کرتے تھے اور کرتے ہیں اور وہ جماعتیں اور وہ اشخاص جوایران میں ان سے جا ملے ہیں اور انکی حمایت کرتے ہیں اور اپنے حامیوں کے ساتھ انکے اخلاق و رفتار کو اور مختلف حالات میں انکے موقف میں تبدیلیوں کو، سنجیدگی کے ساتھ اور جذبات سے ہٹ کر پرکھیں، اورجو اس اسلامی جمہوریہ میں  منافقین اور منحرفین کے ہاتھوں شہید ہوئے ہیں ان کے حالات کا مطالعہ کریں،اور انکے دشمنوں اور انکے درمیان فرق کو تشخیص دیں؛ان شہیدوں کے کیسٹ کسی حد تک دستیاب ہیں اور مخالفین کے کیسٹ بھی شاید آپ کے پاس موجود ہوں،اور دیکھئے کہ ان میں سے کون لوگ سماج کے محروموں اور مظلوموں کے حامی ہیں۔

براداران!آپ یہ اوراق میری موت سے پہلے نہیں پڑھیں گے۔ ممکن ہے کہ میرے بعد پڑھیں ، اس وقت کہ جب میں آپ کے درمیان نہ ہوں گا کہ اپنے مفاد میں آپ کی توجہ کو مبذول کرنے اور مقام و مرتبے، نیز اقتدار کے حصول کیلئے آپ کے جوان دلوں سے کھیلنا چاہوں ، چونکہ آپ شائستہ جوان ہیں ، اس لئے میں چاہتا ہوں کہ آپ اپنی جوانی  کو، اللہ ، اسلام عزیز اور اسلامی جمہوریہ کی راہ میں لگائیں تاکہ دونوں جہاں کی سعادت حاصل کرسکیں۔ اور خداوند غفور سے دعا کرتا ہوں کہ انسانیت کے سیدھے راستے پر آپ کی ہدایت کرے اور ہمارے اور آپ کے ماضی کی لغزشوں کو اپنی رحمت واسعہ کے ذریعے در گزر فرمائے۔ آپ بھی خلوتوں میں خداوند عالم سے یہی دعا کریں،کیونکہ وہ ہادی اور رحمن ہے۔

 

تبصرے (۰)
ابھی کوئی تبصرہ درج نہیں ہوا ہے

اپنا تبصرہ ارسال کریں

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی