سایت شخصی ابوفاطمہ موسوی عبدالحسینی

جستجو

ممتاز عناوین

بایگانی

پربازديدها

تازہ ترین تبصرے

۰

اسرائیل اپنی عقل کھو بیٹھا ہے اور پاگل ہونے جا رہا ہے

 اردو مقالات سیاسی امریکہ/اسرائیل

اسرائیل اپنی عقل کھو بیٹھا ہے اور پاگل ہونے جا رہا ہے

صہیونی اخبار کی تل ابیب حکومت پر کڑی نکتہ چینی:

اسرائیل اپنی عقل کھو بیٹھا ہے اور پاگل ہونے جا رہا ہے

نیوزنور: اس سے بڑ کر دلچسپ بات یہ ہے کہ برصغیر کے اکثر اردو صحافیوں کو نہ یہ اخبار نظر اور نہ اس صہیونی اخبار کا تبصرہ پسند آئے گا جو کہ اسرائیل کی گھٹتی عمر کا بھی پتہ دیتا ہے اور امریکہ اسرائیل کے بنیادی ضعف و ناتوانی سے بھی پردہ ہٹادیتا ہے۔

عالمی اردو خبررساں ادارے نیوزنور کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ فلسطین سے چھپنے والے اخبار ہاآرتص [1]نے اپنے ایک مراسلے میں صہیونی حکومت کی طرف سے مشرق وسطی /مغربی مشرق زمین کے حالات اور بین الاقوامی امور پر شدید اللحن موقف کے اعلان پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ تل ابیب پاگل پن کی طرف بڑھ رہا ہے۔

ہاآرتص  نے فلسطینی لڑکی کے بارے میں کنسٹ نمایندے کے ٹیوٹ اور غزہ کے لوگوں کے آئے دن قتل ہونے پر ہالی ووڈ ایکٹرس کی طرف سےاعتراض اور شام کے حوالے سے ایران کے ساتھ بڑتے تناو  جیسے حالات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے لکھا:ان تمام حالات سے معلوم ہوتا ہے کہ اسرائیل اپنی عقل کھو بیٹھا ہے اور پاگل ہونے جا رہا ہے۔

حال ہی میں صہیونی پارلمنٹ ممبر "بزالل اسموتریچ" نے اپنی ایک ٹیوٹ میں کہا تھا کہ فلسطینی لڑکی "عھد التمیمی" جس نے صہیونی سپاہی کو تھپڑ ماری تھی اس کی ٹانگ پر ایک گولی مارنی تھی  ۔ ٹیوٹر نے اس ٹیوٹ کیلئے اسکے اکاونٹ کو وقتی طور پر بلاک کردیا ۔

 اس سے پہلے بھی "نیٹلی پورٹمن "معروف ہالی ووڈ ایکٹرس جوکہ مقبوضہ فلسطینی نژاد اور اسرائیل کی شہری ہے ، نے غزہ پٹی میں عوامی مظاہروں پر مظالم ڈھانے پر احتجاج کرتے ہوئے مقبوضہ فلسطین میں "جنسیس میڈل" کہ جسے یہودی نوبل بھی کہا جاتا ہے لینے سے انکار کیا۔

ہاآرتص نےصہیونیوں کے ان فیصلوں کو حد سے زیادہ جذباتی اور اجتماعی پاگل پن سے تعبیر کیا۔

اس اخبار نے اس کے علاوہ شام کے حوالے سے صہیونی حکومت اور ایران کے درمیان بڑتے تناو کی طرف اشارہ کرتے ہوئے  لکھا ہے کہ ؛ کیا ایران کے بارے میں بہت ہی جذباتی نتانیاہو کا ٹرامپ کو جوہری معاہدے کو توڑنے کیلئے دباو بنانا اور بین الاقوامی مخالفت اور خطے میں جنگ چھڑنے کے ساتھ اندیکھی کرنا کوئی عقلمندی ہے؟

کیا یہ کوئی معمولی بات ہے کہ اسرائیل کا وزیر دفاع (لیبرمن)روس کو دھمکی دے،جیسے کہ ولادیمیر پوٹین کے پاس حماس اور محمود عباس کی طرح کوئی فوجی طاقت نہیں ہے؟

ہاآرتص نے آگے؛ صہیونی حکومت میں اسطرح کے اجتماعی پاگل پن کو نتانیاہو کی بد ظنی کے ساتھ نسبت دیتے ہوئے مزید لکھا ہے کہ :جو وزیر اعظم عدالتی فیصلے یا 50سالہ قبضے کے اجتماعی اثرات سے بھاگے....البتہ یہ بیماری کے آثار صر ف اندرونی نہیں ۔جب سے ڈونالڈ ٹرامپ نے وائٹ ہاوس پر کنٹرول سنبھالا،اکثر دنیا والوں نے اپنے آپ کو مجبور کردیا کہ ٹرامپ کے ظالمانہ ٹیوٹوں کو حقیقت سمجھ کر مان لیں۔

اس اخبار نے یہ بات  بتاتے ہوئے کہ ایک دن صہیونی سماج خود پر جاری حکومت کی آمریت سے تنگ آ‏‏ئے گی، مزید لکھا کہ: اور اسرائیلی حکومت کے تحمیلی پاگل پن کو ٹھکرا دے گی۔

ہاآرتص نے آخر میں نیتن یاہو کو ایک ڈیکٹیٹراور آمرقرار دیا جو اپنے توہم آمیز ، تحریف شدہ ، نقلی اور بناوٹی خیالات کو چھوڑتا رہتا ہے۔

اس سے بڑ کر دلچسپ بات یہ ہے کہ برصغیر کے اکثر اردو صحافیوں کو نہ یہ اخبار نظر  اور نہ اس صہیونی اخبار کا تبصرہ پسند آئے گا جو کہ اسرائیل کی گھٹتی عمر کا بھی پتہ دیتا ہے اور امریکہ اسرائیل کے بنیادی ضعف و ناتوانی سے بھی پردہ ہٹادیتا ہے۔

-عح۔   



[1] https://www.haaretz.com/opinion/from-natalie-portman-to-iran-israel-may-have-a-loose-screw-1.6028315

برچسب ها اسرائیل

تبصرے (۰)
ابھی کوئی تبصرہ درج نہیں ہوا ہے

اپنا تبصرہ ارسال کریں

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی