سایت شخصی ابوفاطمہ موسوی عبدالحسینی

جستجو

ممتاز عناوین

بایگانی

پربازديدها

تازہ ترین تبصرے

۰

شام میں سعودی پراکسی وار میں شکست کے بعد سعودیہ کا نیا کھیل

 اردو مقالات سیاسی سعودی عرب شام

شام میں سعودی پراکسی وار میں شکست کے بعد  سعودیہ کا نیا کھیل

شام میں سعودی پراکسی وار میں شکست کے بعد  سعودیہ کا نیا کھیل/شام کیلئے عربی اتحادی فوج کو شام روانہ کرنا ممکن یا ناممکن

نیوزنور:جیش الاسلام نامی دہشتگرد تنظیم کو دمشق کے گردو نواح سے نکال باہر ہونے کے بعد سعودی شاہزادے نیا کھیل کھیلنے پیچھے لگ گئے ہیں۔

عالمی اردو خبررساں ادارے نیوزنور کی رپورٹ کے مطابق سعودیہ نے شام میں گذشتہ 7سالوں سےوہاں حکومت کا تختہ پلٹنے کیلئے اربوں  ڈالر خرچ کئے ،لیکن سعودیہ کے پراکسی عسکری پسندوں کے تکفیری موقف اور اہلبیت علیہم السلام کے ساتھ کھلی دشمنی اور اسلامی میراث کو بموں سے اڑانے اور خاص کر رسولخدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نواسی اور کربلای حسین کی پیغمبر حضرت زینب سلام اللہ علیہا کے روضے کو بموں سے اڑانے کی کوشش نیز حکومت شام کے اسرائیل اور امریکہ مخالف ہونے کی وجہ سے اہلبیت کے شیدایوں اور مقاومتی مجاہدین شامی حکومت کی حمایت میں کھڑا ہونے اور پھر روس کا بھی اس میدان میں شامل ہونے سے ان کو منہ کی کھانی پڑی جس کے آثار سعودی شاہزادوں کے ماتھے پر بہت دیر تک نمایاں رہیں گے۔

شام کے بحران میں سعودی عرب نے امریکہ کی طرف سے حمایت یافتہ دہشتگرد تنظیموں کے لئے مالی خدمات فراہم کرنے کی ذمہ داری نبھائی ،لیکن خود اس نیابتی جنگ /پراکسی وار  کے مقاصد کو حاصل کرنے میں ناکام رہا اور غوطہ شرقی سے 12ہزار جیش الاسلام دہشتگردوں کو نکال باہر کرنے سے اس کو شکست فاش حاصل ہوگئی  ۔

دمشق کے مشرقی علاقوں میں شامی حکومت پر دباو بنانے کیلئے دہشتگرد جماعت جیش الاسلام کو سعودی عرب کا مہرہ جانا جاتا ہے،لیکن اربوں ڈالروں کی مدد ریاض کو شکست سے نہیں بچا سکے۔

شام کے دارالحکومت کے اطراف سے  دہشتگردوں کا صفایا کرنے سے سعودی شہزادوں کا ہاتھ خالی ہو گیا اور اب وہ ایسے ایڈوینچر کی تلاش میں ہیں جس سے وہ وہاں اپنا حصہ طلب کرنے کے لئے جگہ بنا سکیں۔

ایک میدانی ذریعہ نے اعلان کیا ہے کہ : سعودی حکومت نے امریکہ کو شام میں غاصب فوجیوں کے ٹہرنے کے خرچے کا ادا کرنے کا معاہدہ کر لیا ہے اور ساتھ ہی اپنے اتحادیوں کی مدد سے شام میں عربی اتحاد کے عنوان سے سپاہیوں کو روانہ کرنے کی کوشش کررہا ہے۔

اس میدانی ذریعہ کے بیان کے مطابق سعودی حکومت  یمن میں غاصب عربی اتحاد نامی فوج میں کچھ کو شام روانہ کرنے کی کوشش میں ہے نیز امریکی حکومت نے بھی سعودیہ کو شام میں  فوجی بیس کمپ کو واگذار کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔

مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ؛ شام کے شمال میں ترکی کے اثرورسوخ سے سعودی عرب کے حکام ناراض ہیں اور اسے اپنی بڑی شکست سمجھ رہے ہیں اور اسی لئے امریکی ملٹری چھاونیوں کو اپنے اختیار میں لینے میں تیزی لائی ہے۔

دریافت شدہ معلومات کے مطابق شام کے شمال میں انکارا کے اثر و رسوخ کو توڑنے کیلئے ریاض ڈیموکریٹک کرد کے سپاہیوں کی مدد  کرنے کا منصوبہ بنایا ہے اور بعض خبروں میں آیا ہے کہ خطیر رقومات کے ساتھ بہت سارا ہتھیار ان کے اختیار میں دیا گیا ہے تاکہ ترکی حکومت کا مقابلہ کرسکیں۔

شام کے شمال میں سعودی عرب کی وسیع سرمایہ کاری ڈیموکریٹک کرد کا اعتماد حاصل کرنے کے لئے ہے اور ساتھ ہی شام میں پھر سے نفوذ پیدا کرنے کی کوشش سمجھا جاتا ہے تاکہ غوطہ شرقی میں شکست کا انتقام لے سکیں۔

شام میں غیرملکی افواج

شام کے میدانی صورتحال سے معلوم ہوتا ہے کہ دمشق کے  حمص، حماہ صوبوں کے اہلسنت باشندے اب خطے کے مرتجع عرب حکام کے دوکھے میں نہیں آئیں گےاوریہی وجہ ہے کہ سعودی عرب نے اپنی سرمایہ کاری کا منہ ڈیموکریٹک کرد کی طرف مرکوز کرلیا ہے۔

اگرچہ آل سعود حکومت پچھلے مہینوں سے شام کے شمال میں اپنی فوج بھیجنے کی کوشش کررہا ہے لیکن دیکھنا پڑے گا کہ کیا ایسا حقیقت میں ہو سکے گا کہ نہیں کیونکہ خطے میں سعودی عرب کے رقیب ترکی نے ان کے سامنے لکیر کھینچ لی ہے۔

ممکن ہے کہ سعودی عرب امریکہ کے بل بوتے پر عربی اتحاد کے عنوان سے شام کے شمال کیلئے فوج بھیج دے لیکن یمن کے تجربے نے بخوبی ثابت کردکھایا ہے کہ وہ دلدل میں پھنس جائیں گے نیز ان کو مقاومتی محاذ کے رد عمل کا بھی سامنا ہوگا۔

شام کے مختلف علاقوں میں دہشتگرد تنظیموں کی شکست کے بعد مغربی اور عربی حکام اب خود ہی شام میں داخل ہونا چاہتے ہیں؛یہ ایسا موضوع ہے کہ جو خطے کے حالات کو مزید پیچیدہ بنا دے گا۔

۔عح۔

برچسب ها سعودی عرب شام

تبصرے (۰)
ابھی کوئی تبصرہ درج نہیں ہوا ہے

اپنا تبصرہ ارسال کریں

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی