سایت شخصی ابوفاطمہ موسوی عبدالحسینی
جستجو
بایگانی
- می ۲۰۱۸ (۳)
- آوریل ۲۰۱۸ (۵۹)
- مارس ۲۰۱۸ (۶۵)
- فوریه ۲۰۱۸ (۱۳۴)
- ژانویه ۲۰۱۸ (۱۹۷)
پربازديدها
-
۱۲۷۶ -
۱۵۳۱ -
۹۶۴ -
۹۵۹ -
۹۷۹ -
۹۵۶ -
۱۰۶۳ -
۱۰۵۳ -
۱۰۱۸ -
۷۹۴
تازہ ترین تبصرے
27رجب بعثت پیغمبر آخر الزمان صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم/عیدمبعث مبارکباد
اردو مقالات اھلبیت ع اھلبیت ع حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رجب
27رجب بعثت پیغمبر آخر الزمان صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم/عیدمبعث مبارکباد
نیوزنور: بہر حال ظہور رسالت اور اعلان مبعث کا دن آ پہنچا اور حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو 27 رجب 40 عام الفیل مطابق 610 عیسوی ، چالیس سال کی عمر میں ظاہری طور پر پیغمبری کے عہدے پر فائز ہونے کی رسم ادا ہونے کا وقت آپہنچا اور ملائکوں نے عید مبعث کا اہتمام کیا ۔ اس دن آنحضورصلی اللہ علیہ و آلہ وسلم غار حرا میں عبادت کررہے تھے کہ اتنے میں حضرت جبرئیل امین نازل ہوئے،اور حضرت محمدصلی اللہ علیہ و آلہ وسلم پر قرآن کی چند آیتیں(6) تلاوت کرکے خبر دی کہ آپ اللہ کے برگزیدہ پیغمبر آخر الزمان ہیں اور کہا کہ پڑھو:بسْمِ الله الرَّحْمنِ الرَّحیمِ. اِقْرَاْ بِاسْمِ رَبِّکَ الَّذی خَلَقَ. خَلَقَ الْاِنسانَ مِنْ عَلَقَ. اِقْرَا وَ رَبُّکَ الْاَکْرَمُ. اَلَّذی عَلَّمَ بِالْقَلَمِ …
عالمی اردو خبررساں ادارے نیوزنور کی رپورٹ کے مطابق 27رجب بعثت پیغمبر آخر الزمان صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مناسبت سے بین الاقوامی تجزیہ نگار اور نیوزنور کےبانی چیف ایڈیٹر حجت الاسلام سید عبدالحسین موسوی قلمی نام ابو فاطمہ عبدالحسینی نے لکھا ہے کہ :حضرت محمد بن عبداللہ بن عبدالمطلب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پیغمبر آخر الزمان ہیں کہ جنہیں اللہ نے انسان کی ھدایت اور رہنمائی کیلۓ منتخب کیا ہے ۔آنحضور کانام مبارک: محمد(صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم)بعض آسمانی کتابوں میں آنحضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا نام احمد آیا ہےاور آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی والدہ ماجدہ حضرت آمنہ بنت وھب نے جناب عبد المطلب کے نام رکھنے سے پہلے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا نام احمد رکھا تھا (1)
بحارالانوار میں آنحضور کے آباء و اجداد کے اسامی گرامی یوں بیان کئے گئے ہیں :محمدبن عبداللَّه بن عبدالمطلب که نامش شیبةالمحمدبن هاشمبن عمروبن عبد منافبن مغیرةبن قصىّبن زیدبن کلاببن مرةبن کعببن لوىبن غالببن فهربن مالکبن نضربن قریشبن کنانةبن خزیمةبن مدرکةبن الیاسبن مضربن نزاربن معدبن عدنانبن ادبن اددبن یسمعبن همیسعبن سلامان بن بنتبن حملبن قیداربن اسماعیلبن ابراهیم(علیہ السلام) بن تارخبن ناخوربن ساروغبن ارغوبن فالغبن عابربن هود(علیہ السلام)بن شالخبن ارفخشدبن سامبن نوح(علیہ السلام) بن ملکبن متوشلخبن اخنوخ و آوردهاند که، اخنوخ همان ادریس(علیہ السلام)اور وہ باذربن هلایلبن قینانبن انوشبن شیث(علیہ السلام) بن هبةاللَّهبن آدم(علیہ السلام) کے فرزند تھے۔
کنیت: ابوالقاسم، ابوالطاهر، ابوالطیّب، ابوالمساکین، ابوالدُّرتین، ابوالریحانتین و ابوالسبطین۔
آنحضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے القاب:رحمۃ للعالمین، رسول اللہ، خاتم النبین، نبی اللہ ، امی ، نور، نعمت ، رؤف، رحیم، منذر، مذکّر،شمس، نجم ، حم، سماء و تین، مصطفی، محمود ، امین ، مزّمل ، مدّثر، مبین، کریم، رحمت ، یس، طہ، حبیب اللہ، محمود، سید کائنات، تہامی، حمید، فاتح، رشید، خلیل، مشہود، شافی، ھادی، منجی، ناجی، ہاشمی، ابطحی، عزیز، منصور، مصباح، حجازی، قرشی، صادق، مبین، مبّشر، بشیر، نذیر، داعی، سراج منیر و.........
حضرت محمد(صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) شیعہ روایت کے مطابق 17 ربیع الا ول اور سنی روایت کے مطابق 12 ربیع الاول ایک عام الفیل میں پیدا ہوے(3)۔اور ایران میں اسلامی انقلاب کامیاب ہونے سے پہلے آنحضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا میلاد شریف شیعہ سنی اختلاف کے تناظر میں دیکھا جا رہا تھا لیکن امام خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ نے اسلامی انقلاب کی کامیابی کے ساتھ ہی اس حوالے سے تاریخی فتوی صادر کرکے 12 ربیع الاول سے 17 ربیع الاول کا پورا ہفتہ میلاد النبی ہفتہ وحدت کے عنوان سے منانے کا اعلان کردیا جو کہ ابتک اتحاد اسلامی کی تحریک میں تبدیل ہو چکی ہے اور دنیا بھر میں اس ہفتے میں سنی شیعہ علماء مل بیٹھ کر ہفتہ وحدت کے عنوان سے میلاد النبی مناتے ہیں جسکی سالانہ مرکزی عالمی بین الاقوامی وحدت کانفرنس کا اہتمام اسلامی جمہوری ایران کے دارلخلافہ تہران میں کیا جاتا ہے جس میں دنیا بھر کے سنی شیعہ علماء جمع ہو کر اتحاد و یکجہتی کا عملی مظاہرہ کرتے ہیں۔
آنحضرت (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کے والد گرامی (حضرت عبداللہ) تھے جنکی آنحضرت (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کی ولارت سے دو مہینے پہلے وفات ہوگئی تھی اور والدہ ماجدہ آمنہ بنت وھب بن عبدمناف کی آنخصرت (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کی ولادت کے دو سال چار مہینے یا ایک دوسری روایت کے مطابق 6 سال کے بعد وفات ہوئی ۔(4)
حضرت محمد(صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کی کفالت اور پرورش کی ذمہ داری آپکے دادا جناب عبدالمطلب پر آن پڑی اور جناب عبد المطلب کی رحلت کے بعد جناب ابو طالب (علیہ السلام) نے آنحضرت (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کی کفالت او رسرپرستی کو قبول کیا (5)
بہر حال ظہور رسالت اور اعلان مبعث کا دن آ پہنچا اور حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو 27 رجب 40 عام الفیل مطابق 610 عیسوی ، چالیس سال کی عمر میں ظاہری طور پر پیغمبری کے عہدے پر فائز ہونے کی رسم ادا ہونے کا وقت آ پہنچا اور ملائکوں نے عید مبعث کا اہتمام کیا ۔ اس دن آنحضورصلی اللہ علیہ و آلہ وسلم غار حرا میں عبادت کررہے تھے کہ اتنے میں حضرت جبرئیل امین نازل ہوئے،اور حضرت محمدصلی اللہ علیہ و آلہ وسلم پر قرآن کی چند آیتیں(6) تلاوت کرکے خبر دی کہ آپ اللہ کے برگزیدہ پیغمبر آخر الزمان ہیں اور کہا کہ پڑھو:
بسْمِ الله الرَّحْمنِ الرَّحیمِ. اِقْرَاْ بِاسْمِ رَبِّکَ الَّذی خَلَقَ. خَلَقَ الْاِنسانَ مِنْ عَلَقَ. اِقْرَا وَ رَبُّکَ الْاَکْرَمُ. اَلَّذی عَلَّمَ بِالْقَلَمِ …
ایک روایت میں آیا ہے کہ اس وقت جبرئیل امین 70 ہزار فرشتوں اور میکائیل 70 ہزار فرشتوں کے ہمراہ آئے اور آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کیلۓ عزت و کر امت کی کرسی لائی اور نبوت کا عمامہ سرور دو عالم کے سر مبارک پر رکھا لواحی حمد انکے ہاتھوں میں دی اور کہا اس پر چڑھ کر اللہ کا شکرادا کریں ۔
دوسری روایت میں آیا ہے کہ کرسی سرخ یاقوت کی تھی جس کے پایے زبر جد اور موتیوں کے تھے اور جب فرشتے آسمان کی طرف صعود کرنے لگے حضرت محمدصلی اللہ علیہ و آلہ وسلم غار حرا سے نیچے آۓ انوار جلال نے ان کے چہرے کو کچھ اس طرح مجلل بنادیا تھا کہ کسی کو آنحضورصلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے چہرے کی طرف دیکھنے کی جرءت نہیں ہوتی تھی۔جن درختوں اور پودوں کےپاس سے گزرتے تھے وہ آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے سامنے تعظیم کرتے اور فصیح زبان میں کہتے تھے :" السَّلامُ عَلَیْکَ یَا نَبِیَّ اللَّهِ السَّلامُ السَّلامُ عَلَیْکَ یَا رَسُولَ اللَّهِ "۔
جب گھر میں داخل ہوئے تو آپکے چہرہ مبارک کے نور نے ام المومنین حضرت خدیجہ کبری سلام اللہ علیہا کے گھر کو منور کردیا اور اس خاتون نے سوال کیا: اے محمد (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) آپ کے چہرے مبارک پر میں یہ کیسا نور دیکھ رہی ہوں؟ آنحضورصلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا یہ میری رسالت کا نور ہے کہو :" «لا إله إلّا اللّه مُحَمَّد رَسُولُ اللَّهِ » "
خدیجہ کبری سلام اللہ علیہا نے کہا: میں تو کئ سالوں سے آپکو پیغمبر مانتی ہوں اور اب شھادت دیتی ہوں کہ خدائے واحد کے سوا کوئی خدا نہیں ہے اور آپ خدا کے رسول اور پیغمبر ہیں۔
اس طرح خواتین میں حضرت خدیجہ سلام اللہ علیہا سب سے پہلے پیغمبر اسلام (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) پر ایمان لائیں (7)اور مردوں میں حضرت علی علیہ السلام سب سے پہلے آنحضورصلی اللہ علیہ و آلہ وسلم پر ایمان لاۓ اور زبان پر کلمہ شہادتین جاری کیا ۔اسطرح ام المومنین حضرت خدیجہ سلام اللہ علیہا اور امیرالمومنین علی ابن ابیطالب علیہ السلام رسولخدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پہلے صحابی اور مومن ہونے کا اعزاز اپنے لئے مخصوص کیا ۔
اور اسکے بعد آنحضرت (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) جب بھی نماز پڑتے تھے حضرت خدیجہ کبری(سلام اللہ علیہا) اور حضرت علی (علیہ السلام) انکے پیچہے اقتدا کرتے تھے(8)
ان تینوں شخصیات نے اپنی جان و مال سے اسلام کی پرورش کی اور اسے عالمگیر بنایا۔
اسطرح 27رجب المرجب آغاز نزول قرآن یعنی اعلان بعثت خاتم الانبیاء محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہے کہ جس کے بارے میں خود آنحضرت نے فرمایا ہے "بعثت لاتمم مکارم الاخلاق" یعنی میں اخلاق کی تکمیل کیلئے مبعوث ہوا ہوں اور اخلاق ایسی ثقافت ہے جس کے بغیر ہر دین، مذہب، سماج ، قوم ، سیاست اور جماعت ناقص ہے اور دوسرے الفاظوں میں کہہ سکتے ہیں سبھی انسانوں کے درمیان اخلاق مشترکات میں سے ہے جس کا نمونہ عمل رحمۃ للعالمین خاتم الانبیاء والمرسلین حبیب الہ العالمین حضرت محمد بن عبداللہ صلوات اللہ و سلامہ علیہ و آلہ وسلم کی سیرت طیبہ ہے۔اور آنحضرت کی ذات مبارکہ صرف مسلمانوں کیلئے مخصوص نہیں بلکہ اللہ نے آنحضرت کو تمام عالمین کیلئے رحمت بنا کر بھیجا ہے۔
ہندوازم میں ہم پڑھتے ہیں کہ " ہندوازم خدا محوری اور دیگر ادیان پیغمبری محوری رکھتے ہیں "۔اور بودھ ازم میں پڑھتے ہیں کہ:"بودھ ازم کا ماننا ہے کہ انسان کی مشکلات کا حل اس کے اندر ہے نہ کہ اسکے باہر"۔اسی طرح سیکھ مذہب میں پڑھتے ہیں کہ:" سیکھ مذہب میں اندویشواس نہیں ہے اور ایک جمہوری مذہب ، امید اور خوشحالی کی کرن ہے۔ "اور عیسائیت کے بارے میں پڑھتے ہیں کہ :" انسان اور انسانیت کی خدمت کرنا انسانیت کا فریضہ ہے"۔ اور اسلام کی تعلیمات میں ملتا ہے کہ :" اسلام عقاید اور احکام کا ایک ایسا مجموعہ ہے جو ہر مرحلے میں انسان کے تمام ضروریات کا جواب دیتا ہے"۔معلوم ہوتا ہے کہ ادیان اور مذاہب کے مشترکات اخلاق پر منحصر ہیں نہ کہ افتراق اور دشمنی پر اسطر ح میں دنیا بھر کے جملہ مسلمانوں کے ساتھ ساتھ دیگر دیندار انسانوں کی خدمت میں بالعموم اور ہندوستان زیر انتظام کشمیر کے پنڈت،سیکھ،عیسائی اور بودھ جوان و بزرگ خواتین و حضرات کی خدمت میں بالخصوص عید مبعث کی مناسبت سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔خدا کا یہ عظیم تحفہ ھدایت عالم بشریت کو مبارک ہو۔
۔۔۔۔۔
· حوالہ جات:
· فرازہایی از تاریخ پیامبر اسلام(ص) (جعفر سبحانی)، ص 59
· کشف الغمہ (علی بن عیسی اربلی)، ج1، ص 10
· کشف الغمہ، ج1، ص 17؛ منتهی الآمال (شیخ عباس قمی)، ج1، ص 13؛ تاریخ ابن خلدون، ج1، ص 383؛ فرازہایی از تاریخ پیامبر اسلام، ص 59
· منتہی الآمال، ج1، ص 44؛ فرازہای از تاریخ پیامبر اسلام(ص)، ص 67
· ہمان و تاریخ ابن خلدون، ج1، ص 384
· فرازہایی از تاریخ پیامبر اسلام(ص)، ص 93؛ تاریخ ابن خلدون، ج1، ص 385
· منتہی الآمال، ج1، ص 47
· فرازہایی از تاریخ پیامبر اسلام(ص)، ص 95
تبصرے (۰)
ابھی کوئی تبصرہ درج نہیں ہوا ہے
طبقه بندی موضوعی
- اردو مقالات (۳۵۳)
- انقلاب اسلامی ایران (۵۴)
- اھلبیت ع (۴۶)
- مذھبی (۳۹)
- سیاسی (۱۸۴)
- مذھبی سیاسی (۷۲)
- تاریخی مناسبتیں (۴۷)
- محرم (۱)
- صفر (۰)
- ربیع الاول (۴)
- ربیع الثانی (۰)
- جمید الاول (۱)
- جمید الثانی (۱)
- رجب (۱۰)
- شعبان (۱۰)
- رمضان (۱۴)
- شوال (۱)
- ذیقعدہ (۰)
- ذی الحجہ (۵)
- مسلکی رواداری (۲۵)
- لندنی امریکی تشیع (۶)
- نوروز (۴)
- مراسلات (۱۸)
- خطوط (۹)
- شرعی سوالات (۳)
- فارسی مطالب (۵)
- عربی مطالب (۱)
- ۔ (۰)
- مکالمات (۴۳)
- ھدایت ٹی وی کے ساتھ (۳۴)
- کتابخانہ (۶۶)
- امام خامنہ ای اور اسلامی بیداری (۴)
- شیعہ اعتقاد(کاشر زبان منز) (۱)
- اصول دین (۰)
- توحید (۰)
- دلیل توحید (۰)
- عدل (۰)
- نبوت (۱)
- اھلبیت ع (۵۶)
- حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (۷)
- حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا (۱۳)
- حضرت علی علیہ السلام (۸)
- حضرت حسن علیہ السلام (۲)
- حضرت حسین علیہ السلام (۶)
- حضرت علی زین العابدین علیہ السلام (۱)
- حضرت محمد باقر علیہ السلام (۱)
- حضرت جعفر صادق علیہ السلام (۱)
- حضرت موسی کاظم علیہ السلام (۲)
- حضرت علی رضا علیہ السلام (۱)
- حضرت محمد جواد علیہ السلام (۱)
- حضرت علی النقی علیہ السلام (۳)
- حضرت حسن عسکری علیہ السلام (۲)
- حضرت مھدی علیہ السلام (۷)
- حضرت فاطمہ معصومہ (س) (۱)
- حضرت زینب (س) (۲)
- حضرت عباس (ع) (۱)
- حضرت علی اکبر (ع) (۱)
- ملٹی میڈیا (۳۹)
- ویڈیو (۳۴)
- عزاداری سید الشھداء (ع) (۵)
- حضرت خاتم الانبیاء (ص) (۰)
- حضرت سید اوصیای خاتم الانبیاء (ع) (۰)
- حضرت سیدۃ النساء العالمین (ص) (۲)
- حضرت امام حسن (ع) (۰)
- حضرت امام حسین (ع) (۰)
- حضرت امام علی بن حسین زین العابدین (ع) (۲)
- حضرت امام محمد بن علی الباقر (ع) (۰)
- حضرت امام جعفر بن محمد الصادق (ع) (۰)
- حضرت امام موسی بن جعفر الکاظم (ع) (۱)
- حضرت امام علی بن موسی الرضا (ع) (۰)
- حضرت امام محمد بن علی الجواد (ع) (۰)
- حضرت امام علی بن محمد الھادی (ع) (۰)
- حضرت امام حسن بن علی العسکری (ع) (۰)
- حضرت امام مھدی صاحب الزمان (عج) (۱)
- کشمیر (۱)
- نایجیریا (۱)
- سعودی عرب (۲)
- شام (۵)
- یمن (۲)
- ترکی (۱)
- ایران (۵)
- خبرگان رھبری (۳)
- مصر (۱)
- حضرت ابوالفضل العباس (ع) (۱)
- حضرت فاطمہ معصومہ (س) (۰)
- ھندوستان (۱)
- شیرازی فرقہ (۲)
- آڈیو (۵)
- ویڈیو (۳۴)
- منبر (۱۳)
- محضر امام خامنہ ای (۱۲)
- خبریں (۲۰)
- محضر امام خمینی رہ (۲۰)
- آل میرشمس الدین اراکی/عراقی رہ (۲)
- خاطرات (۳)
- English (۸)
- Regio-political (۲)
- Political (۶)
- کاشر مقالات (۱۹)
- قرآن (۱۱)
- اھلبیت (۱۵)
- گوڑنیوک معصوم(ص) (۳)
- دویم معصوم (ع) (۲)
- تریم معصوم (س) (۰)
- ژوریم معصوم (ع) (۰)
- پانژیم معصوم (ع) (۱۱)
- شیم معصوم (ع) (۰)
- ستیم معصوم (ع) (۰)
- آٹھیم معصوم (ع) (۰)
- نیم معصوم (ع) (۰)
- دھم معصوم (ع) (۰)
- کہم معصوم (ع) (۰)
- بھم معصوم (ع) (۰)
- تروھم معصوم (ع) (۰)
- ژوداھم معصوم (عج) (۰)
- عزاداری تہ قمہ زنی (۱)
- کاشر دینیات (۴)
- کاشر توضیح المسائل (۰)
- سوالات (۰)
- فارسی (۳۳)
- نواب اربعہ (۱)
کلمات کلیدی
آخرين مطالب
-
نتانیاہو کے ڈرامے نے کسی کو بھی متاثر نہیں کیا:صہیونی اخبارھاآرتص
چهارشنبه ۲ می ۲۰۱۸ -
-
۱۵ شعبان کی آمد /چند گھنٹے جو شب قدر کے برابر فضیلت رکھتے ہیں
سه شنبه ۱ می ۲۰۱۸ -
شام میں سعودی پراکسی وار میں شکست کے بعد سعودیہ کا نیا کھیل
دوشنبه ۳۰ آوریل ۲۰۱۸ -
ولادت حضرت علی اکبر علیہ السلام
شنبه ۲۸ آوریل ۲۰۱۸ -
اسرائیل اپنی عقل کھو بیٹھا ہے اور پاگل ہونے جا رہا ہے
شنبه ۲۸ آوریل ۲۰۱۸ -
امام زمانہ عج کی آخری توقیع اور غیبت کبری کا آغاز
شنبه ۲۸ آوریل ۲۰۱۸ -
-
سعودی محل میں فائیرنگ ؛ ایک سازش کا خوف یا ایک کھلونا ڈرون
جمعه ۲۷ آوریل ۲۰۱۸ -
شام اسلامی مقاومتی محور کا محاذ اور خیری شری من اللہ فلسفے سے اب انحراف نا ممکن
دوشنبه ۲۳ آوریل ۲۰۱۸
پربحث ترين ها
-
دس رجب ولادت امام جواد علیہ السلام
نظرات: ۱ -
-
-
-
شیرازیوں کا مقصد کیا ہے؟
نظرات: ۰ -
-
-
-
-
محبوب ترين ها
-
۹۵۹ -
۹۵۶ -
۶۵۲ -
۴۱۶ -
۶۴۳ -
۷۷۴ -
۷۰۰ -
۴۵۳ -
۳۸۹ -
۶۱۵