سایت شخصی ابوفاطمہ موسوی عبدالحسینی

جستجو

ممتاز عناوین

بایگانی

پربازديدها

تازہ ترین تبصرے

۰

اسلامی انقلاب کے وقوع پذیر ہونے اور اسکی کامیابی کا راز

 اردو مقالات انقلاب اسلامی ایران مذھبی سیاسی محضر امام خمینی رہ

 امام خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ کا الہی سیاسی وصیت نامہ /قسط04

اسلامی انقلاب کے وقوع پذیر ہونے اور اسکی کامیابی کا راز

نیوزنور: امام خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ کا الہی سیاسی وصیت نامہ /قسط04/ اسلامی انقلاب کے وقوع پذیر ہونے اور اسکی کامیابی کا راز: حال و مستقبل میں ایرنی عوام اور دنیا  بھرکے مسلمانوں کو جو چیزیں در پیش ہیں اور ہمیشہ اس کی اہمیت کو مد نظر رکھنا چاہئے وہ خانہ بر انداز و تبا ہ کن تفرقہ انگیز افواہیں ہیں کہ جن کو ہمیشہ ناکام بنانا ہے۔تمام مسلمانوں خاص کر ایرانیوں اور بالخصوص عصر حاضر کیلئے میری وصیت یہ ہے کہ ان سازشوں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں ، ہر  ممکن طریقے سے اپنا اتحاد و اتفاق بر قرار رکھیں اور اپنے اتحاد سے کافروں نیز منافقوں کو مایوس کردیں۔

عالمی اردو خبررساں ادارے نیوزنور ؛گذشتہ سے پیوست امام خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ کا الہی سیاسی وصیت نامہ کی  چوتھی قسط ملاحظہ فرمائیں:

اسلامی انقلاب کے وقوع پذیر ہونے اور اسکی کامیابی کا راز

بِسْمِ اللهِ الْرَحْمنِ الْرَّحیمْ

اس عظیم الشان اسلامی انقلاب کہ جو لاکھوں ذی وقار انسانوں اور ہزاروں جاوید شہیدوں اور عزیزالقدر متاثرین،ان زندہ شہیدوں کی محنت کا ثمرہ ہے اور دنیا بھر کے کروڑوں مسلمانوں اور  مستضعفین کی امیدوں کا مرکز ہے کی اہمیت اس قدر زیادہ ہے کہ اس کا حق ادا کرنا زبان و قلم کے دائرے سے باہر ہے۔میں روح اللہ موسوی خمینی ، اپنی تمام تر خطاؤں کے باوجود خدائے بزرگ و برتر کے عظیم کرم سے مایوس نہیں ہوں اور میرے پر خطر راستے کا توشہ  وہی کریم مطلق کا کرم ہے۔ میں ایک حقیر طلبہ کی حیثیت سے جو اپنے دوسرے برادران ایمانی کی طرح جو اس انقلاب اور اس کے نتائج  کی ترقی و بقا اور اس کی روز افزوں کامیابی کی امید رکھتے ہیں موجودہ اور آنے والی قابل احترام نسلوں کیلئے بطور وصیت کچھ باتیں عرض کررہا ہوں، اگر چہ اس وصیت میں بہت سی باتیں تکراری ہیں ،بخشنے والے خدا سے میری التجا ہے کہ وہ ان یاد دہانیوں کے رقم کرنے میں مجھے خلوص نیت عطا فرمائے۔

اسلامی انقلاب کے وقوع پذیر ہونے اور اسکی کامیابی کا راز

1۔ ہم سب جانتے ہیں کہ اس عظیم انقلاب نے کہ جس نے  ایران ِبزرگ کو عالمی لٹیروں اور ستمگروں کے چنگل سے نکال دیا ہے حقیقت میں یہ خداوند عالم کی غیبی تائیدات کے سبب ممکن ہوا  ہے۔ اگر اس میں خدائی عنایت کار فرما نہ ہوتی تو  تین کروڑ ساٹھ لاکھ نفوس پرمشتمل آبادی اسلام مخالف اور خاص پچھلے ایک صدی سےعلماء مخالف پروپگنڈے کے چلتے اور قومیت کے نام قوم دشمن اور اسلام دشمن محافل و مجالس ، تقاریر ، جریدوں ، قلم کاروں اور بکی ہوئی زبانوں کے ذریعے قوم میں تفرقہ  ڈالنے کی وہ بے شمار کوششیں اور وہ  شاعری اور بذلہ گوئیاں، اور وہ سارے عیاشی اور بے حیایی اور جوئے اور شراب اور منشیات کے مراکز جو کہ سب کے سب فعال جوانوں کو کہ جنہیں اپنے عزیز وطن کی تعمیر و ترقی کیلئے سرگرم عمل ہونا تھا کو فساد اور فاسد شاہ اور اسکے غیر مہذب باپ اور حکومتوں اور  تشریفاتی پارلمنٹ کو کہ جنہیں بڑی طاقتوں کے سفارتخانوں کی طرف سے قوم پر مسلط کیا جاتا رہا کے نتائج کے نسبت لا پرواہ  پروان چڑانے کیلئے ہیں ،اور ان سب سے بد تر یونیورسٹیوں، کالجوں اور تعلیمی مراکز   کی حالت کہ جن کے ہاتھوں میں ملک کی تقدیر سازی کا اختیار دیا جاتا ہے میں ایسے سو فیصد اسلام مخالف اور اسلامی ثقافت مخالف  مغرب نواز یا مشرق نواز معلموں اور استادوں کو رکھنا ، اگرچہ ان میں فرض شناس اور دلسوز لوگ بھی تھے لیکن انکی واضح اقلیت اور گھٹن ساز ماحول کے سبب وہ کچھ نہیں کر پا رہے تھے اور ایسے میں اور ایسے دسوں دوسرے مسائل،من جملہ علماء کو الگ تھلگ اور گوشہ نشینی کرنے اور پروپگنڈے کی طاقت کے بل پر ان میں بہت ساروں میں فکری انحراف پیدا کرنے کے تناظر میں ممکن نہیں تھا کہ یہ قوم یک جٹھ ہو کر قیام کرے اور ملک بھر میں ایک مقصد اور ایک نعرے"اللہ اکبر" اور  حیرت انگیز اور معجز نما  فداکاریوں کے ساتھ سبھی ملکی اور غیر ملکی طاقتوں کوبرطرف کرکے خود ملک کی تقدیر کی بھاگ دوڑ ہاتھوں میں لیں ممکن نہیں تھا۔اسلئے اس میں کوئی شک کی کوئی گنجائش نہیں رہتی کہ ایران کا اسلامی انقلاب، تمام انقلابات سے الگ ہے۔ بلاشبہ یہ ایک الہی تحفہ اور ہدیہ غیبی ہے جو خدا کی طرف سے اس مظلوم اور لٹی قوم کو عنایت ہوا ہے۔

2۔ اسلام اور اسلامی حکومت مظہر خداوندی ہے کہ جس پر عمل پیرا ہونے سے اپنے فرزندان  کو دنیا  و آخرت کی اعلی ترین سعادت کی ضمانت فراہم  ہوتی ہے اور  اس میں یہ صلاحیت اور طاقت موجود ہے کہ ظلم وستم، لوٹ مار، بدعنوانیوں اور جارحتیوں کا خاتمہ کرکے انسانوں کو کمال مطلوب تک پہنچادے۔ یہ مکتب غیر توحیدی مکاتب کے برعکس انسان کے انفرادی ، اجتماعی ، مادی ، معنوی ، ثقافتی ، سیاسی ، فوجی اور اقتصادی شعبوں میں نظارت و دخالت رکھتا ہے اور  اس سے انسان اور معاشرے کی تربیت اور مادی و معنوی ارتقا کے سلسلے میں معمولی سے معمولی نکتے کو بھی نظر انداز نہیں کیا ہے؛اور ترقی کے راہ میں انفرادی اور اجتماعی رکاوٹوں اور مشکلات سے خبردار کرتے ہوئے انہیں دور کرنے کا سلیقہ بتایا ہے ۔اب جبکہ خداوند عالم کی تائید و توفیق سے فرض شناس قوم کے توانا ہاتھوں کے ذریعے اسلامی جمہوریہ کی بنیاد رکھی جاچکی ہے اور اس وقت اسلامی حکومت نے جو کچھ پیش کیا ہے وہ اسلام اور اس کے ترقی یافتہ احکام ہیں ۔ ایران کی عظیم الشان قوم کا فریضہ ہے کہ ہر طرح سے اس کے احکام کے نفاذ اور اس کی حفاظت و نگہداشت میں کوشاں رہے ، کیونکہ اسلام کی حفاظت تمام واجبات میں سرفہرست ہے اور حضرت آدم علیہ السلام سے لے کر خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تک تمام انبیائے عظام علیہم السلام نے اس راہ میں مسلسل جدوجہد اور جانثاری و فداکاری کی ہے اور کوئی بھی رکاوٹ انہیں اس عظیم فریضے کی ادائیگی سے نہیں روک سکی ۔ اس طرح ان کے بعد ان کے وفادار اصحاب اور ائمہ اسلام علیہم صلوات اللہ نے اس کی حفاظت میں سروتن کی بازی لگائی ہے۔ اورآج ایرانی عوام  پربالخصوص اور دیگر تمام مسلمانوں پر بالعموم واجب ہے کہ اس  الہی امانت کی کہ جس کاا یران سے سرکاری طور پر اعلان ہوا ہے اور مختصر وقت میں عظیم نتائج کو پروان چڑھایا ہے اپنی  تمام تر توانائیوں کے ساتھ اسکی حفاظت کریں  اور اس کی راہ سے رکاوٹیں اور مشکلات دور کرنے کی کوشش کریں۔ اور امید ہے کہ اسکے نور کا پرتو تمام اسلامی ممالک پر سایہ فگن ہوگا اور تمام حکومتیں اور اقوام آپس میں اس حوالے سے اتفاق رائے پیدا کریں ، اور  دنیا بھر کے مظلوموں اور ستم رسیدہ لوگوں کے سر سے عالمخوار بڑی طاقتوں  اور تاریخ کے مجرموں کی بالا دستی ہمیشہ کیلئے ناممکن بنائیں۔  

میں چونکہ زندگی کی آخری سانسیں لے رہا ہوں اسلئے ذمہ داری سمجھتا ہوں کہ  ایکطرف جو اس الہی امامت  کی حفاظت اور بقا کیلئے لازمی ہے اور دوسری طرف جو رکاوٹیں اور خطرات در پیش ہیں کے بارے میں موجودہ اور آئندہ نسلوں کیلئے کچھ عرض کروں اور پروردگار عالمین کی بارگاہ میں  سب کی توفیق اور تائید کا طلبگار ہوں۔  

الف)

بلا شبہ اسلامی انقلاب کی پائیداری کا راز  وہی ہے جو اسکی کامیابی کا راز ہے؛اور قوم کامیابی کا راز جانتی ہے۔ اور آئندہ نسلیں تاریخ میں ضرور پڑھیں گے کہ اس [راز] کی دو بنیادی رکن تھے؛اسلامی حکومت کے عالی مقصد کے نسبت الہی جذبہ اور ملک بھر میں قوم کا اس[ جذبہ اور مقصد] کے نسبت یک زبان اجتماع۔

میں موجودہ اور آئندہ تمام نسلوں سے وصیت کرتا ہوں کہ اگر آپ چاہتے ہیں کہ اسلام اور اللہ کی حکومت برقرار رہے اورملکی اور غیرملکی سامراجی اور استحصالی ہاتھ آپ کے ملک سے کٹ کر رہ جائیں ، تو اس الہی جذبے کہ خداوند متعال نے قرآن میں جسکی سفارش کی ہے کو ہاتھ سے جانے  نہ دیں؛ اور اس جذبے کہ جو کامیابی اور پائیداری کا راز ہے کے مقابلے میں، مقصدفراموشوی، تفرقہ اور اختلاف ہے۔خواہ مخواہ نہیں ہے کہ دنیا بھر میں پروپگنڈوں کی صدائیں اور انکے علاقائی ہمنوا افوا باز ی اور تفرقہ بازی پیدا کرنے والے جھوٹ پھیلانے میں تمام تر صلاحتیں بروی کار لاتے ہیں اور کروڑوں ڈالر اس پر خرچہ کرتے ہیں۔ اسلامی جمہوریہ کے مخالفین کی اس خطے  میں مسلسل آمد و رفت بے مقصد نہیں ہے۔ اور افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ  ان میں بعض سرکردہ شخصیتں  اور اسلامی حکومتیں جو اپنے ذاتی مفاد کے علاوہ کسی اور چیز کی پرواہ نہیں کرتے اور اپنی آنکھیں اور کان بند کرکے امریکہ کے سامنے سرتسلیم خم کئے ہوئے دیکھنے کو ملتے ہیں؛ نیز بعض نام نہاد علما بھی ان میں شامل ہیں۔

حال و مستقبل میں ایرنی عوام اور دنیا  بھرکے مسلمانوں کو جو چیزیں در پیش ہیں اور ہمیشہ اس کی اہمیت کو مد نظر رکھنا چاہئے وہ خانہ بر انداز و تبا ہ کن تفرقہ انگیز افواہیں ہیں کہ جن کو ہمیشہ ناکام بنانا ہے۔تمام مسلمانوں خاص کر ایرانیوں اور بالخصوص عصر حاضر کیلئے میری وصیت یہ ہے کہ ان سازشوں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں ، ہر  ممکن طریقے سے اپنا اتحاد و اتفاق بر قرار رکھیں اور اپنے اتحاد سے کافروں نیز منافقوں کو مایوس کردیں۔


تبصرے (۰)
ابھی کوئی تبصرہ درج نہیں ہوا ہے

اپنا تبصرہ ارسال کریں

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی