سایت شخصی ابوفاطمہ موسوی عبدالحسینی

جستجو

ممتاز عناوین

بایگانی

پربازديدها

تازہ ترین تبصرے

۰

ہمارے قوم کے افتخارات

 اردو مقالات انقلاب اسلامی ایران مذھبی سیاسی محضر امام خمینی رہ

 امام خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ کا الہی سیاسی وصیت نامہ /قسط02

ہمارے قوم کے افتخارات

نیوزنور: اورہمارے عوام ، بلکہ تمام مسلمانوں اور دنیا کے مستضعفین کو یہ فخر ہے کہ ان کےدشمن جو خدائے بزرگ و برتر ، قرآن کریم  اور اسلام عزیز کے دشمن ہیں وہ ایسے درندے ہیں جو اپنے ظالمانہ مقاصد کیلئے کسی بھی جرم و خیانت سے دریغ نہیں کرتے اور اقتدار تک پہنچنے ، نیز اپنے گھناؤنے مفادات کے حصول کیلئے دوست  اور دشمن کا بھی لحاظ نہیں کرتے ۔ امریکہ ان میں سر فہرست ہے جو بذات خود ایک ایسی دہشت گرد حکومت ہے جس نے پوری دنیا میں آگ لگا رکھی ہے اور عالمی صیہونزم اس کا  ہم پیمان ہے  جو اپنے حریصانہ مقاصد کے حصول کیلئے ایسے جرائم کا ارتکاب کرتا ہے کہ جس کے تذکرے سے قلم کو حیا اور زبان کو شرم آتی ہے ۔ وسیع اسرائیل کا احمقانہ خیال انہیں ہر جرم پر اکساتا رہتا ہے ۔

عالمی اردو خبررساں ادارے نیوزنور ؛گذشتہ سے پیوست امام خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ کا الہی سیاسی وصیت نامہ کی  دوسری قسط ملاحظہ فرمائیں:

قرآن بمقابلہ قرآن

اورحال ہی میں بڑی شیطانی طاقتوں نے اپنی  آلہ کار  اسلامی تعلیمات سے بے بہرہ نام نہاد اسلامی حکومتوں نے مقاصد قرآن کو مٹانے اور بڑی طاقتوں کے شیطانی عزائم کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے قرآن کو خوبصورت رسم الخط میں چھاپ کر  دنیا بھر کیلئے روانہ  کیا ہے اور اس شیطانی حیلے  سے قرآن کریم کو عملی زندگی سے نکالنے کی کوشش کی ہے ۔ہم سب نے دیکھا کہ محمد رضا خان پہلوی(ایرانی بادشاہ)نے  جب قرآن شائع کرایا تھا اور کچھ لوگوں کو اغفال کردیا اور مقاصد اسلامی سے بے خبر بعض ملّا قرآن کی اس اشاعت پر اس کے شیدائی بن گئے تھے اور اسی طرح دیکھتے ہیں کہ شاہ فہد(سعودی عرب بادشاہ) کا بھی یہی کر رہا ہے وہ   ہر سال عوام کی بے پایاں دولت کا وافر حصہ قرآن کریم کی طباعت اور قرآن دشمن مذہب کے تبلیغی  زر خریدوں کیلئے خرچ کرتا ہے اور سراپا بے بنیاد اور خرافاتی مسلک وہابیت کی ترویج کرکے بھولی بھالی قوم کو بڑی طاقتوں کی گود میں پہنچا رہا ہے اور اسلام عزیز اور قرآن کریم کو مٹانے کیلئے خود اسلام اور قرآن کا  سہارا لے رہا ہے۔

ہمارے قوم کے افتخارات

ہمیں  اوراسلام و قرآن کے ساتھ وفادار ہماری قوم کو فخر ہے کہ وہ ایک ایسے مذہب کی پیرو ہے  کہ جو یہ چاہتی ہے کہ ان قرآنی حقائق  کوجو  سراسرمسلمانوں کے درمیان  بلکہ تمام انسانوں کے درمیان اتحاد و یکجہتی ایجاد  کرنے کی دعویدار ہے ، کومقبروں اور قبرستانوں سے اور بشرکو  نجات دلانے کیلئے سب سے بڑے نسخے کے طور پر ان تمام بندشوں سے  جنہوں اسکے  ہاتھ پیر،قلب و عقل کو جکڑا رکھا ہے اور اسے  فنا و نابودی اور استعمار کی غلامی اور نوکری کی طرف کھینچے جا رہے ہیں سے نجات دے۔

ہمیں فخر ہے کہ ہم ایسے مذہب کے پیرو ہیں جس کی بنیاد خدا کے حکم سے رسولخدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے رکھی تھی اوربشر کو اسارتوں اور غلامیوں سے رہائی دلانے کیلئے تمام قیود سے آزاد  امیر المومنین علی بن ابیطالب کو مقرر فرمایا۔

اور ہمیں فخرہے کہ کتاب نہج البلاغہ کہ جو قرآن کے بعد مادی و معنوی زندگی کیلئے سب سے بڑا دستور العمل اور بشر کو آزادی دلانے کیلئے سب سے بڑی کتاب  اور اسکے معنوی و حکومتی دستورات نجات کیلئے سب سے بہترین طریقہ ہے،ہمارے معصوم امام کی ہے۔

ہمیں فخر ہے کہ ائمہ معصومین،  حضرت علی ابن ابیطالب علیہ السلام سے لے کر انسانیت کے نجات دہندہ حضرت مہدی صاحب الزمان علیہم آلاف التحیات و السلام تک جو قادر مطلق کی قدرت سے زندہ اور ہمارے امور کے شاہد و نگران ہیں  ہمارے ائمہ ہیں۔

ہمیں فخر ہے کہ حیات بخش دعائیں کہ جنہیں "قرآن صاعد" بھی کہا جاتا ہے ہمارے ائمہ معصومین کی ہے۔ہمارے معصومین علیہم السلام کی"مناجات شعبانیہ" اور حضرت حسین بن علی علیہ السلام  علیہما السلام کی "دعائے عرفات"،  صحیفہ سجادیہ یہ "زبور آل محمد" اور زہرای مرضیہ  سلام اللہ علیہا پر خدا کی جانب سے الہام شدہ کتاب "صحیفہ فاطمیہ" ہماری ہیں۔

ہمیں فخر ہے کہ"باقر العلوم" تاریخ کی عظیم ترین شخصیت  ہے اور جن کے مقام و منزلت کو خدای تعالی، رسولخدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور ائمہ معصومین علیہم السلام کے سوا کسی نے نہیں پہنچانا اور نہ ہی ان کے سوا کوئی سمجھ سکتا ہے ،ہمارے امام ہیں۔

ہمیں فخر ہے کہ ہمارا مذہب "جعفری" ہے ہماری فقہ جو کہ بحر بیکراں ہے ،ان کے آثار میں سے ایک ہے ۔اور  ہمیں فخر ہے کہ ہم نے تمام ائمہ معصومین -علیہم صلوات اللہ- کی پیروی کا عہد کر رکھا ہے۔

ہمیں فخر ہے کہ ہمارے ائمہ معصومین -صلوات اللہ و سلامہ علیہم- نے دین اسلام کی سربلندی اور قرآن کریم کو عملانے کہ عدل و انصاف پر مبنی حکومت کا قیام اس کا ایک پہلو ہے کیلئے قیدوبند اور جلاوطنی کی صعوبتیں جھیلیں اور آخر کار اپنے زمانے کی ظالم اور طاغوتی حکومتوں کے خاتمے کی کوششوں میں شہید ہو گئے۔اور ہمیں آج اس بات کا  فخر ہے ہم قرآن و سنت کے مقاصد  کو عملانا چاہتے ہیں اور ہماری قوم کے  مختلف طبقات اس عظیم  تقدیر ساز راہ میں والہانہ انداز میں اپنے جان و مال اور عزیزوں کو خدا کی اس راہ میں نچھاور کرنے میں پیش پیش ہیں۔

ہمیں فخر  ہے کہ خواتین  و صنف نازک سبھی پیر و جوان و خرد و کلان ثقافتی، اقتصادی اور فوجی شعبوں میں مردوں کے شانہ بشانہ یا ان سے بہتر انداز میں اسلام اور قران کے مقاصد کی سربلندی و ترقی کیلئے سرگرم عمل ہیں؛اور جن میں جنگ کی توانائی ہے وہ فوجی تربیت کہ جو اسلام اور اسلامی مملکت  کے دفاع کی خاطر اہم واجبات میں سے ہے سیکھ کر شامل ہوتی ہیں، اور  ان خواتین نے بڑی دلیری اور ذمہ داری کے ساتھ اپنے آپ کو ان مایسیوں سے جو دشمنوں کی سازشوں اور اسلام و قرآن سے ناواقف دوستوں نے ان پر ، بلکہ اسلام اور مسلمانوں پر مسلط کررکھا تھا ، نکال لیا ہے، نیز انہوں نے اپنے آپ کو ان خرافاتی بندشوں سے بھی جنہیں دشمنوں نے اپنے مفادات کیلئے نادانوں اور مسلمانوں کے مفادات سے بے خبر ملّاؤں کے ذریعے مسلط کیا تھا، آزاد کرالیا اور جو  خواتین جنگ میں شریک نہیں ہوسکتیں وہ محاذ کی پشت پر اپنے قابل قدر انداز سے مختلف خدمات انجام دے رہی ہیں کہ ان کی خدمات کو دیکھ کر عوام کے دل شدت شوق اور فرط جذبات سے کھینچے لگتے ہیں۔ دشمنوں اور ان سے بدتر جاہلوں کے دلوں کو غیظ و غضب سے دہلا دیتے ہیں ۔ ہم نے بار ہا دیکھا ہے کہ معزز خواتین حضرت زینب ـ علیها سلام الله ـ کے نداز میں فریاد بلند کررہی ہیں کہ ہم اپنے بیٹوں کو قربان کر چکے ہیں اور انہوں نے خداوند عالم اور اسلام عزیز کی راہ میں کسی چیز سے دریغ نہیں کیا ہے اور انہیں اس پر فخر بھی ہے کہ وہ جانتی ہیں کہ جو کچھ انہوں نے ان قربانیوں کے بدلے میں حاصل کیا ہے وہ بہشت برین سے  بھی بالاتر ہے تو پھر دنیا کی ناچیز پونجی اس کے مقابلے میں کیا حقیقت رکھتی ہے؟

اورہمارے عوام ، بلکہ تمام مسلمانوں اور دنیا کے مستضعفین کو یہ فخر ہے کہ ان کےدشمن جو خدائے بزرگ و برتر ، قرآن کریم  اور اسلام عزیز کے دشمن ہیں وہ ایسے درندے ہیں جو اپنے ظالمانہ مقاصد کیلئے کسی بھی جرم و خیانت سے دریغ نہیں کرتے اور اقتدار تک پہنچنے ، نیز اپنے گھناؤنے مفادات کے حصول کیلئے دوست  اور دشمن کا بھی لحاظ نہیں کرتے ۔ امریکہ ان میں سر فہرست ہے جو بذات خود ایک ایسی دہشت گرد حکومت ہے جس نے پوری دنیا میں آگ لگا رکھی ہے اور عالمی صیہونزم اس کا  ہم پیمان ہے  جو اپنے حریصانہ مقاصد کے حصول کیلئے ایسے جرائم کا ارتکاب کرتا ہے کہ جس کے تذکرے سے قلم کو حیا اور زبان کو شرم آتی ہے ۔ وسیع اسرائیل کا احمقانہ خیال انہیں ہر جرم پر اکساتا رہتا ہے ۔ مسلمان اقوام اور مستضعفین عالم کو یہ فخر ہے کہ ان کے دشمنوں میں اردن کا پھیری لگانے والا جرائم پیشہ شاہ حسین ہے اور شاہ حسن اور حسنی مبارک جیسے اسرائیل کے ہم پیالہ و ہم نوالہ ظالم افراد ہیں جو امریکہ اور اسرائیل کی خدمت میں اپنی قوم کے ساتھ کسی قسم کی خیانت سے باز نہیں آتے ہیں۔ہمیں فخر ہے کہ ہمار دشمن صدام عفلقی ہے جسے دوست و دشمن اس کے جرائم اور انسانی و بین  الاقوامی حقوم کی خلاف ورزی کی وجہ سے خوب پہجانتے ہیں اور سب جانتے ہیں کہ عراق کی مظلوم قوم اور خلیجی ریاستوں کے ساتھ اس کی خیانت ، ایرانی قوم کے ساتھ ہونے والی خیانت سے کم نہیں ہے۔

اور ہمیں اور دنیا بھر کی مظلوم قوموں کو فخر ہے کہ عالمی ذرائع ابلاغ اور تشہیراتی ادارے،ہر جرم و خیانت کیلئے جن کا حکم خود بڑی ظالم طاقتیں دیتی ہیں کیلئے ہمیں اور دنیا بھر کے مظلوموں کو مورد الزام قرار دیتے ہیں۔اس فخر سے بڑ کر کون سا فخر ہوسکتا ہے کہ امریکہ اپنے تمام تر دعوؤں اور ہر طرح کی جنگی ساز و سامان، اور اپنی تمام پٹھو حکومتوں، اور پسماندہ مظلوم اقوام کےبے حساب مال و ثروت کو اپنے اختیار میں لیئے اور تمام اجتماعی ذرائع ابلاغ اپنے اختیار میں لیئے ہوئے ایران کی غیور قوم اور حضرت بقیۃ اللہ امام زمانہ ـ ارواحنا لمقدمه الفداء ـ  کے ملک کے مقابلے میں اس قدر عاجز و رسوا ہو گیا ہے کہ اس کی سمجھ میں نہیں آر ہا ہے کہ کہاں پناہ لے!وہ جس کی طرف رخ کرتا ہے اسے نفی میں جواب ملتا ہے!اور یہ سب کچھ حضرت باری  تعالی ـ جلَّت عظمتُه ـ کی غیبی مدد کا کرشمہ ہے کہ اس نے مختلف قوموں خصوصا اسلامی ایران کے عوام کو بیدار کیا اور ستم شاہی کے اندھیرے سے نور اسلام کی طرف ان کی رہنمائی کی۔(مزید اگلے قسط میں ملاحظہ فرمائیں)


تبصرے (۰)
ابھی کوئی تبصرہ درج نہیں ہوا ہے

اپنا تبصرہ ارسال کریں

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی