سایت شخصی ابوفاطمہ موسوی عبدالحسینی
جستجو
بایگانی
- می ۲۰۱۸ (۳)
- آوریل ۲۰۱۸ (۵۹)
- مارس ۲۰۱۸ (۶۵)
- فوریه ۲۰۱۸ (۱۳۴)
- ژانویه ۲۰۱۸ (۱۹۷)
پربازديدها
-
۱۲۸۰ -
۱۵۳۵ -
۹۷۳ -
۹۶۱ -
۹۸۲ -
۱۰۶۵ -
۹۵۹ -
۱۰۵۵ -
۱۰۲۵ -
۷۹۷
تازہ ترین تبصرے
خود خواہوں اور طاغوتیوں نے قرآن کریم اور عترت سے کیا کیا
اردو مقالات انقلاب اسلامی ایران مذھبی سیاسی محضر امام خمینی رہ
امام خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ کا الہی سیاسی وصیت نامہ /قسط01
خود خواہوں اور طاغوتیوں نے قرآن کریم اور عترت سے کیا کیا
نیوزنور: افسوس کا عالم یہ ہے کہ سازشی دشمنوں اور جاہل دوستوں کے ہاتھوں یہ تقدیر ساز کتاب قرآن کو صرف قبرستانوں اور مرنے والوں کے ایصال ثواب کی مجالس تک محدود کردیا ۔ اور جہاں اس قرآن کریم کو تمام مسلمانوں اور سارے انسانوں کی یکجہتی کا ذریعہ اور ان کی زندگی کا لائحہ عمل بننا چاہئے تھا لیکن اس کے بجائے وہ تفرقہ و اختلاف کا باعث بن گیا یا مکمل طور پر عملی زندگی سے ہٹادیا گیا۔ہم نے دیکھا کہ اگر کسی نے اسلامی حکومت کی بات کی یا سیاست کہ جس میں رسولخدا صلی اللہ علیہ وآلہ سلم ، قرآن اور سنت کا کردار بہت ہی واضح ہے کا نام لیا تو گویا اس سے کوئی بہت بڑا گناہ سرزد ہو گیا ہے؛"سیاسی ملّا" کا لفظ بے دین ملّا کے مترادف ہو گیا تھا اور آج تک یہ صورتحال باقی ہے۔
عالمی اردو خبررساں ادارے نیوزنور کی رپورٹ کے مطابق حضرت امام خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ کے الہی سیاسی وصیت نامے کا اردو ترجمہ نیوزنور کے چیف ایڈیٹر ابوفاطمہ موسوی عبدالحسینی نے انجام دیاہے جسے امام خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ کی سالگرہ کی مناسبت سے روزانہ مراسلات میں قسط وار شائع کرنے کا اہتمام کیا گیا ہے۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
وصیت نامہ امام خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ
پیش لفظ
قالَ رسولُ الله صلی الله علیه و آله و سلّم: إنّی تارکٌ فیکُمُ الثَقلَینِ، کتابَ اللهِ و عترتی اهلَ بیتی فإِنَّهُما لَنْ یفْتَرِقا حَتّی یرِدَا عَلَیّ الْحَوضَ
(رسولخدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد ہے:میں تمہارے درمیان دو گرانقدر چیزیں کتاب اللہ اور اپنے اہلبیت (علیہم السلام )چھوڑے جا رہا ہوں،یہ دونوں ایکدوسرے سے جدا نہیں ہونگے یہاں تک کہ حوض کوثر پر میرے پاس پہنچ جائیں گے۔)
الحمدُلله و سُبحانَکَ؛ أللّهُمَّ صلّ علی محمدٍ و آلهِ مظاهر جمالِک و جلالِک و خزائنِ أسرارِ کتابِکَ الذّی تجلّی فیه الأَحدیه بِجمیعِ أسمائکَ حَتّی المُسْتَأْثَرِ منها الّذی لایعْلَمُهُ غَیرک؛ و اللَّعنُ علی ظالِمیهم أصلِ الشَجَره الخَبیثه.
(تمام حمد و ثناء اللہ کیلئے ہیں اور تو پاک ہے۔ اے اللہ! حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم )اور انکے اہلبیت (علیہم السلام)پر درود و سلام بھیج جو تیرے جمال و جلال کے مظہر اور اور تیری کتاب کے اسرار کے خزانہ دار ہیں کہ جس میں احدیت ،تیرے تمام اسماء کے ساتھ حتی کہ اس خاص اسم کے ساتھ بھی جسے تیرے سوا اور کوئی نہیں جانتا جلوہ گر ہے اور لعنت ہو ان ظالموں پر کہ جو شجرہ خبیثہ کی جڑ ہیں۔)
و اما بعد:
مناسب سمجھتا ہوں کہ پہلے "ثقلین" کے بارے میں نہایت ہی اختصار کے ساتھ کچھ قاصر تذکر دوں،وہ بھی نہ انکے غیبی ، معنوی اور عرفانی مقامات کے حوالے سے کہ جس کے بارے میں میرے جیسے انسان کا قلم جسارت کرنے سے عاجز ہے،جن مقامات کےتمام دائرہ وجود پر انکے عرفان کے ساتھ عالم ملک سے ملکوت اعلی اور وہاں سے بزم لاہوت تک اور جو کچھ میرے اور آپ کے ذہن میں نہیں سما سکتا،سنگین اور اسے تحمل کرنا طاقت فرسا ،اگر ناممکن نہیں ممتنع ضرور ہے؛ اور نہ ہی بشریت کو"ثقل اکبر" اور "ثقل کبیر"جو کہ ہر چیز سے اکبر ہے ثقل اکبر کو چھوڑ کر کہ جو خود مطلق ہے کے والا مقام کے حقائق سے مہجور رکھنے کے بارے میں ہے؛ اور نہ ہی ان دو ثقل پر خدا کے دشمنوں اور طاغوتی کھلاڑیوں کہ جن کی گنتی بیان کرنا مجھ جیسے کم معلومات اور کم وقت رکھنے والے کیلے میسر نہیں ہے بیان کروں؛ بلکہ ان دو ثقل پر کیا گزرا کے حوالے سے یہاں پر سر سری اشارہ کرنا چاہتا ہوں۔
شاید کہ یہ جملہ" لَنْ یفْتَرِقا حتّی یرِدا عَلَی الْحوَض "اس حقیقت کی طرف اشارہ ہو کہ رسولخدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے وجود مقدس کے بعد ان میں سے ایک پر جو گزری ہے وہی دوسرے پر گزری ہے اور یہ دونوں مہجوریت اور کسمپرسی کے عالم میں "حوض" پر رسولخدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں پہنچ جائیں گے ۔اور کیا یہ "حوض" وحدت سےکثرت کے جاملنے اور سمندر میں قطروں کے ضم ہونے کی جگہ ہے یا کوئی اور چیز جس تک انسانی عقل و عرفان کی رسائی نہیں ۔ بلاشبہ مرسل اعظم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ان دو امانتوں پر طاغوتوں نے جو ستم ڈھائے ہیں وہ صرف ان ہی دوپر نہیں بلکہ یہ مظالم ساری ملت اسلامیہ بلکہ پوری انسانیت پر ہوئے ہیں کہ جن کے بیان کرنے سے قلم عاجز ہے۔
یہاں اس بات کا ذکر ضروری ہے کہ حدیث "ثقلین" مسلمانوں میں حدیث متواتر کی حیثیت رکھتی ہے اور اہلسنت کی "صحاح ستہ" کے علاوہ ان کی دیگر کتابوں میں مختلف مقامات پر الفاظ میں تھوڑی تبدیلی کے ساتھ رسولخدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے مروی ہے اور یہ حدیث شریف تمام انسانوں خصوصا مسلمانوں کے سارے فرقوں کیلئے حجت قاطعہ ہے۔ لہذا تمام مسلمانوں کو جن پر اس حدیث کے ذریعہ اتمام حجت ہو چکی ہے کو جو ابد ہی کیلئے تیار رہنا چاہئے ؛ اور اگرسادہ لوح عوام کو معذور سمجھیں لیکن مسالک کے علماء کیلئے کوئی گنجائش باقی نہیں ہے ۔
خود خواہوں اور طاغوتیوں نے قرآن کریم اور عترت سے کیا کیا
اب آئیے یہ دیکھیں کہ خدا کی کتاب پر جو الہی امانت اور رسولخدا صلی اللہ علیہ وآلہ سلم کا ترکہ تھی پرکیا گزری ہے ۔ حضرت علی علیہ السلام کی شہادت کے بعد سے ایسےافسوسناک مسائل شروع ہوگئے جن پر خون کے آنسو بہانا چاہئے۔ خود خواہوں اور طاغوتیوں نے قرآن کریم کو اپنی قرآن دشمن حکومتوں کیلئے ایک وسیلہ بنالیا اور قرآن کے حقیقی مفسرین اور اس کے حقائق سے با خبر ہستیوں کو جنہوں نے پورا قرآن رسولخدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے حاصل کیا تھا اور جن کے کانوں میں " اِنّی تارکٌ فیکُمُ الثقلان کی آواز گونج رہی تھی انہیں پہلے سے طی کردہ اپنے سوچے سمجھے منصوبوں اور مختلف بہانوں سے پس پشت ڈال دیا اور اس طرح انہوں نے اس قرآن کو جو حقیقی معنوں میں انسانیت کیلئے حوض کوثر پر پہنچنے کا ذریعہ اور مادی و روحانی زندگی کیلئے عظیم دستور کی حیثیت رکھتا تھا اور ہے ، عملی زندگی سے دور کردیا اور اس طرح عدل الہی پر مبنی حکومت جو کہ اس مقدس کتاب کے جملہ مقاصد میں سے ایک ہے کی راہ بند کردی اوردین خدا، کتاب اور سنت الہی سے انحراف کی بنیاد ڈالی یہاں تک کہ یہ کام وہ حدیں پار کر گیا کہ قلم جس کی شرح بیان کرنے سے شرم محسوس کرتا ہے۔
اور یہ ٹیڑھی بنیاد جوں جوں اوپر اٹھتی گئی،اسکا ٹیڑا پن اور انحراف بھی نمایاں تر ہوتا گیا یہاں تک کہ وہ قرآن جو دنیا والوں کے رشد و کمال کیلئے اور مسلمانوں بلکہ جملہ کنبہ انسانی کو ایک نقطے پر جمع کرنے کیلئے ، مقام شامخ احدیت سے کشف تام محمدی(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر نازل ہوا تھا تاکہ انسانوں کو اس مقام تک پہنچائے جہاں انہیں پہنچنا چاہئے۔اور" علم الاسماء " کے اس مظہر کو شیاطین اور طاغوتوں کے شر سے نجات دلائے اور کائنات کو عدل و انصاف سے معمور کرے اور حکومت کو معصومین اولیاء اللہ علیہم صلوات الاولین و الآخرین کے حوالے کرے تاکہ وہ اس حکومت کو ایسے شخص کے سپرد کردیں جو انسانیت کیلئے مفید ہو۔ لیکن ان خود پرستوں اور طاغوتیوں نے اس قرآن کریم کو میدان سے یوں ہٹادیا جیسے کہ ہدایت کے سلسلے میں اس کا کوئی کردار ہی نہ ہو اور نوبت یہاں تک آپہنچی کہ قرآن کریم ظالم حکومتوں اور طاغوتیوں سے بھی بدتر خبیث ملّاؤں کے ہاتھوں ظلم و فساد کی برقراری اور دشمنان خدا ، نیز ظالموں کی بد اعمالیوں کی توجیہ کا ذریعہ بن گیا ۔ اورافسوس کا عالم یہ ہے کہ سازشی دشمنوں اور جاہل دوستوں کے ہاتھوں یہ تقدیر ساز کتاب قرآن کو صرف قبرستانوں اور مرنے والوں کے ایصال ثواب کی مجالس تک محدود کردیا ۔ اور جہاں اس قرآن کریم کو تمام مسلمانوں اور سارے انسانوں کی یکجہتی کا ذریعہ اور ان کی زندگی کا لائحہ عمل بننا چاہئے تھا وہاں اسے تفرقہ و اختلاف کا باعث بنایا گیا یا مکمل طور پر عملی زندگی سے ہٹادیا گیا۔ہم نے دیکھا کہ اگر کسی نے اسلامی حکومت کی بات کی یا سیاست کہ جس میں رسولخدا صلی اللہ علیہ وآلہ سلم ، قرآن اور سنت کا کردار بہت ہی واضح ہے کا نام لیا تو گویا اس سے کوئی بہت بڑا گناہ سرزد ہو گیا ہے؛"سیاسی ملّا" کا لفظ بے دین ملّا کے مترادف ہو گیا تھا اور آج تک یہ صورتحال باقی ہے۔
تبصرے (۰)
ابھی کوئی تبصرہ درج نہیں ہوا ہے
طبقه بندی موضوعی
- اردو مقالات (۳۵۳)
- انقلاب اسلامی ایران (۵۴)
- اھلبیت ع (۴۶)
- مذھبی (۳۹)
- سیاسی (۱۸۴)
- مذھبی سیاسی (۷۲)
- تاریخی مناسبتیں (۴۷)
- محرم (۱)
- صفر (۰)
- ربیع الاول (۴)
- ربیع الثانی (۰)
- جمید الاول (۱)
- جمید الثانی (۱)
- رجب (۱۰)
- شعبان (۱۰)
- رمضان (۱۴)
- شوال (۱)
- ذیقعدہ (۰)
- ذی الحجہ (۵)
- مسلکی رواداری (۲۵)
- لندنی امریکی تشیع (۶)
- نوروز (۴)
- مراسلات (۱۸)
- خطوط (۹)
- شرعی سوالات (۳)
- فارسی مطالب (۵)
- عربی مطالب (۱)
- ۔ (۰)
- مکالمات (۴۳)
- ھدایت ٹی وی کے ساتھ (۳۴)
- کتابخانہ (۶۶)
- امام خامنہ ای اور اسلامی بیداری (۴)
- شیعہ اعتقاد(کاشر زبان منز) (۱)
- اصول دین (۰)
- توحید (۰)
- دلیل توحید (۰)
- عدل (۰)
- نبوت (۱)
- اھلبیت ع (۵۶)
- حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (۷)
- حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا (۱۳)
- حضرت علی علیہ السلام (۸)
- حضرت حسن علیہ السلام (۲)
- حضرت حسین علیہ السلام (۶)
- حضرت علی زین العابدین علیہ السلام (۱)
- حضرت محمد باقر علیہ السلام (۱)
- حضرت جعفر صادق علیہ السلام (۱)
- حضرت موسی کاظم علیہ السلام (۲)
- حضرت علی رضا علیہ السلام (۱)
- حضرت محمد جواد علیہ السلام (۱)
- حضرت علی النقی علیہ السلام (۳)
- حضرت حسن عسکری علیہ السلام (۲)
- حضرت مھدی علیہ السلام (۷)
- حضرت فاطمہ معصومہ (س) (۱)
- حضرت زینب (س) (۲)
- حضرت عباس (ع) (۱)
- حضرت علی اکبر (ع) (۱)
- ملٹی میڈیا (۳۹)
- ویڈیو (۳۴)
- عزاداری سید الشھداء (ع) (۵)
- حضرت خاتم الانبیاء (ص) (۰)
- حضرت سید اوصیای خاتم الانبیاء (ع) (۰)
- حضرت سیدۃ النساء العالمین (ص) (۲)
- حضرت امام حسن (ع) (۰)
- حضرت امام حسین (ع) (۰)
- حضرت امام علی بن حسین زین العابدین (ع) (۲)
- حضرت امام محمد بن علی الباقر (ع) (۰)
- حضرت امام جعفر بن محمد الصادق (ع) (۰)
- حضرت امام موسی بن جعفر الکاظم (ع) (۱)
- حضرت امام علی بن موسی الرضا (ع) (۰)
- حضرت امام محمد بن علی الجواد (ع) (۰)
- حضرت امام علی بن محمد الھادی (ع) (۰)
- حضرت امام حسن بن علی العسکری (ع) (۰)
- حضرت امام مھدی صاحب الزمان (عج) (۱)
- کشمیر (۱)
- نایجیریا (۱)
- سعودی عرب (۲)
- شام (۵)
- یمن (۲)
- ترکی (۱)
- ایران (۵)
- خبرگان رھبری (۳)
- مصر (۱)
- حضرت ابوالفضل العباس (ع) (۱)
- حضرت فاطمہ معصومہ (س) (۰)
- ھندوستان (۱)
- شیرازی فرقہ (۲)
- آڈیو (۵)
- ویڈیو (۳۴)
- منبر (۱۳)
- محضر امام خامنہ ای (۱۲)
- خبریں (۲۰)
- محضر امام خمینی رہ (۲۰)
- آل میرشمس الدین اراکی/عراقی رہ (۲)
- خاطرات (۳)
- English (۸)
- Regio-political (۲)
- Political (۶)
- کاشر مقالات (۱۹)
- قرآن (۱۱)
- اھلبیت (۱۵)
- گوڑنیوک معصوم(ص) (۳)
- دویم معصوم (ع) (۲)
- تریم معصوم (س) (۰)
- ژوریم معصوم (ع) (۰)
- پانژیم معصوم (ع) (۱۱)
- شیم معصوم (ع) (۰)
- ستیم معصوم (ع) (۰)
- آٹھیم معصوم (ع) (۰)
- نیم معصوم (ع) (۰)
- دھم معصوم (ع) (۰)
- کہم معصوم (ع) (۰)
- بھم معصوم (ع) (۰)
- تروھم معصوم (ع) (۰)
- ژوداھم معصوم (عج) (۰)
- عزاداری تہ قمہ زنی (۱)
- کاشر دینیات (۴)
- کاشر توضیح المسائل (۰)
- سوالات (۰)
- فارسی (۳۳)
- نواب اربعہ (۱)
کلمات کلیدی
آخرين مطالب
-
نتانیاہو کے ڈرامے نے کسی کو بھی متاثر نہیں کیا:صہیونی اخبارھاآرتص
چهارشنبه ۲ می ۲۰۱۸ -
-
۱۵ شعبان کی آمد /چند گھنٹے جو شب قدر کے برابر فضیلت رکھتے ہیں
سه شنبه ۱ می ۲۰۱۸ -
شام میں سعودی پراکسی وار میں شکست کے بعد سعودیہ کا نیا کھیل
دوشنبه ۳۰ آوریل ۲۰۱۸ -
ولادت حضرت علی اکبر علیہ السلام
شنبه ۲۸ آوریل ۲۰۱۸ -
اسرائیل اپنی عقل کھو بیٹھا ہے اور پاگل ہونے جا رہا ہے
شنبه ۲۸ آوریل ۲۰۱۸ -
امام زمانہ عج کی آخری توقیع اور غیبت کبری کا آغاز
شنبه ۲۸ آوریل ۲۰۱۸ -
-
سعودی محل میں فائیرنگ ؛ ایک سازش کا خوف یا ایک کھلونا ڈرون
جمعه ۲۷ آوریل ۲۰۱۸ -
شام اسلامی مقاومتی محور کا محاذ اور خیری شری من اللہ فلسفے سے اب انحراف نا ممکن
دوشنبه ۲۳ آوریل ۲۰۱۸
پربحث ترين ها
-
دس رجب ولادت امام جواد علیہ السلام
نظرات: ۱ -
-
-
-
شیرازیوں کا مقصد کیا ہے؟
نظرات: ۰ -
-
-
-
-
محبوب ترين ها
-
۹۶۱ -
۹۵۹ -
۶۵۴ -
۴۱۸ -
۶۴۵ -
۷۷۷ -
۷۰۴ -
۴۵۵ -
۳۹۰ -
۶۱۷