سایت شخصی ابوفاطمہ موسوی عبدالحسینی

جستجو

ممتاز عناوین

بایگانی

پربازديدها

تازہ ترین تبصرے

۰

بارہ رمضان پیغمبر اسلام (ص)کی طرف سے عقد اخوت کا آغاز

 اردو مقالات حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مذھبی رمضان

بارہ رمضان پیغمبر اسلام (ص)کی طرف سے عقد اخوت کا آغاز

پیغمبر اسلام(ص) کی طرف سے عقد اخوت کا آغاز

سن 1 ھ ق : پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ کی طرف سے مسلمانوں کےدرمیان عقد اخوت آغاز ہوا ۔

      اسلام چونکہ حیات بخش دین ہے اور ھمیشہ انسانوں کو خاص کر مسلمانوں کو وحدت،محبت و برادری کی طرف دعوت دیتاہے اور صلح و صفا کے ساتھ زندگی گذارنے کی سفارش کرتا ہے ۔ قرآن کریم کی ایک آیت میں آیا ہے : إِنَّمَا الْمُؤْمِنُونَ إِخْوَةٌ فَاَصْلِحُوا بَیْنَ أَخَوَیْکُمْ وَاتَّقُوا اللَّہ لَعَلَّکُمْ تُرْحَمُونَ (1) مومنین آپس میں بالکل بھائی بھائی ہیں لہٰذا اپنے بھائیوں کے درمیان اصلاح کرو اور اللہ سے ڈرتے رہو کہ شاید تم پر رحم کیا جائے  ۔

      پیغمبراسلام صلی اللہ علیہ وآلہ شروع سے ہی دینی برادری کے مسئلے پر تاکید فرماتے تھے اور اس عمل کو کفر و شرک کو مٹانے اور اسلامی معاشرہ قائم کرنے کا بہترین ذریعہ جانتے تھے ۔ اسی لۓ مدینہ منورہ ہجرت کرنے کے  بعد بارہ رمضان المبارک سن 1 ھ ق خداوند متعال کے حکم سے مہاجر اور انصار میں سے دو دو افراد کے درمیان عقد اخوت ایجاد کرکے آپس میں دینی رشتہ قائم کرایا ۔ (2)

      صیغہ اخوت میں معمولا جو لوگ آپس میں دوست تھے یا انکی آپس میں خوب بنتی تھی انکو اپنا دینی بھائی اختیار کرنے کو کہا گیا اور وہ اس طرح رسمی طور پر ایکدوسرے کے بھائی بن گۓ ۔ جیسے ابوبکر نے عمر کے ساتھ ، طلحہ نے زبیر کے ساتھ ، عثمان نے عبد الرحمن کے ساتھ ، ابو مسعود نے ابو ذر کے  ساتھ ، سلمان نے حذیفہ کے ساتھ ، مقداد نے عمار کے ساتھ اور اسی طرح دوسرے اصحاب نے ایکدوسرے کے ساتھ صیغہ اخوت پڑھ کر آپس میں بھائی بن گۓ ۔

      مگر رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ نے اپنے یاروں دوستوں اور رشتہ داروں میں سے کسی کواپنا بھائی بنانے کیلۓ انتخاب نہ کیا بجز امام علی بن ابیطالب علیہ السلام کے اور اس طرح حضرت علی (ع) کا آنحضرت کے ساتھ دوسری نسبتوں کے ساتھ ساتھ یہ نسبت بھی اضافہ ہوئی جن سے ان کی فضائل میں اور اضافہ ہوا ۔(3)

      کیونکہ پیغمبر (ص) کے ھم شاس اور ھمفکر صرف علی (‏ع) تھے اس لۓ پیغمبر (ص) نے انکو اپنا بھائی انتخاب کیااور آنحضرت نے ان کے بارے میں فرمایا تھا : انت منی بمنزلۃ ھارون من موسی، الاّ انّہ لا نبیّ بعدی؛ای علی ! تم میرے لۓ ایسے ہو جیسےھارون موسی  کے لۓ تھا مگر اس فرق کے ساتھ کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں آۓ گا۔ (4)

      ابن اثیرنے اپنی معروف کتاب » اسد الغابہ » می لکھا ہے کہ : پیغمبر (ص) نے دو بار علی (ع) کے ساتھ برادری کا صیغہ پڑھا اور دونوں مرتبہ ان سے کہا :انت اخی فی الدنیا والاخرہ ۔ دنیا و آخرت میں تم میرے بھائی ہو ۔(5)

      علی (ع) نے بھی کئی بار کہاکہ : میں بندہ خدا اور رسول خدا کا بھائی ہوں ۔ یہ جملہ میرے بعد کوئی نہیں کہہ سکتا مگر جھوٹا ۔(6)

مدارک اور مآخذ:

1- سورہ حجرات(49)، آیہ 10

2- رمضان در تاریخ (لطف اللہ صافی گلپایگانی)، ص 92

3- زندگانی چہاردہ معصوم(ع) (ترجمہ اعلام الوری)، ص 267

4- رمضان در تاریخ، ص 95

5- رمضان در تاریخ ، ص 98

6- زندگانی چہاردہ معصوم(ع)، ص 268


تبصرے (۰)
ابھی کوئی تبصرہ درج نہیں ہوا ہے

اپنا تبصرہ ارسال کریں

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی