سایت شخصی ابوفاطمہ موسوی عبدالحسینی

جستجو

ممتاز عناوین

بایگانی

پربازديدها

تازہ ترین تبصرے

۰

امریکہ کے4کروڑ عوام غریبی کی سطح کے نیچے زندگی بسر کرتے ہیں

 اردو مقالات سیاسی امریکہ/اسرائیل

امریکہ کے4کروڑ عوام غریبی کی  سطح کے نیچے زندگی بسر کرتے  ہیں

امریکہ کے4کروڑ عوام غریبی کی  سطح کے نیچے زندگی بسر کرتے  ہیں

نیوزنور:ایک تحلیلی ویبسائیٹ  نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا: شمالی امریکہ میں 98 میلیون افراد غریبی کی   سطح کے نیچے زندگی بسر کرتے ہیں کہ جس کی سب سے بڑی وجہ ان کی بہت کم آمدنی ، کام کا نہ ملنا اور غریب اور امیر عوام کے درمیان ایک بہت بڑا فرق پایا جانا  ہے۔

عالمی اردو خبررساں ادارے نیوزنور کی رپورٹ کے مطابق  ، ویبسائیٹ بورگن میگزن نے اپنی ایک رپورٹ میں  شمالی امریکہ اور کانادا  میں غریبوں اور امیروں کے درمیان امتیاز کے متعلق اقوام متحدہ کے مستند حوالوں کے ساتھ لکھا ہے: شمالی امریکہ میں 98 فیصد افراد غریبی کی  سطح کے نیچے زندگی بسر کرتے ہیں کہ جس کی سب سے بڑی وجہ ان کی بہت کم آمدنی ، کام کا نہ لنا اور غریبوں اور امیروں کے درمیان پایا جانے والا فرق ہے۔

اس بنیاد پر ، حال حاضر امریکہ کی کل آبادی کا 7۔12 فیصد یعنی 40 میلیون افراد  فقیری کی حالت میں زندگی بسر کرتے ہیں  کانادا میں یہ اعداد و شمار 5۔7 فیصد یعنی  9۔4 میلیون افراد کے برابر ہے اور مکزیک کی آدھی آبادی یعنی 3۔53 فیصد افراد اس طرح کے حالات سے دو چار ہیں ۔

اس ویبسائیٹ نے امریکہ کی اس حالت اور بقیہ ممالک کے مقابلے میں اس کی بگڑتی ہوئی صورت حال کی طرف اشارہ  کرتے ہوئے لکھا: جولائی سال 2016 کی امریکی اداروں کی رپورٹ کے مطابق اس ملک کی کل آبادی 325،719،178 افراد پر مشتمل ہے  اور ایک متوسط درجے کے گھرانے کی آمدنی 55322 اور سالانہ در آمد 29829 ڈالر ہے۔

جب کہ امریکہ کا فوجی بجٹ ، سعودی عرب ، چین ، روس ، انگلستان ، ھند ، فرانس اور جاپان کے فوجی بجٹ سے زیادہ ہے،  یہ ملک اپنے شہریوں کی کم آمدنی اور ان کی فقیری سے دوچار ہے۔

اقوام متحدہ کے نمائندے فیلپ آلستون نے  امریکہ کے متعلق سال 2017 کی اپنی ایک رپورٹ  میں لکھا ، یہ ملک  ایک قدرت مند ، ثروت مند اور با اخلاق ملک ہے  لیکن یہ تمام موارد بھی  اس ملک کے 40  میلیون  غریب باشندوں کی غریبی دور نہیں کر سکتے۔

اس ویبسائیٹ نے لکھا: امریکہ حاصل شدہ مالیات ، مفت غذا کے کوپن اور  عوامی کمک  سے اس ملک کی غریب عوام کو فقیری کی سطح سے اوپر اٹھانے کی کوشش میں ہے ، اگر یہ موارد کارگر ثابت نہیں ہوتے ہیں تو اس ملک میں فقیروں کی تعداد میں دوگنا اضافہ ہوسکتا ہے۔

اسی طرح ، ادارہ سیاست اقتصادی کی رپورٹ کے مطابق ، اس ملک کے کارمندوں میں سے آدھے سے زیادہ افراد کی سالانہ آمدنی 34 ھزار ڈالر سے کم ہے کہ یہ آمدنی اس ملک کے ایک چوتھائی کارمندوں پر مشتمل افراد کی آمدنی سے کم ہے۔

کچھ عرصہ قبل  کانادا  کی 49 سالہ حقوقدان اور اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ لیلای فرحا نے اپنے امریکہ کے دورے میں مختلف شہروں بالخصوص کیلیفورنیا میں رہنے والے  غیر شادی شدہ افراد کی ایک کثیر تعداد   کی نشاندہی کی تھی۔

 انگلیش روزنامے گاردین کی رپورٹ کے مطابق  فرحا نے اپنے غیر سرکاری دورے ،کہ جو انہوں نے  حقوق بشر کی تنظیموں کی دعوت پر کیا تھا  میں  اس شہر کے غیر شادہ شدہ افراد کی وحشتناک حالت کے متعلق کہا: اس امیر ترین ملک میں اس طرح کے حالات غیر قابل قبول ہیں ۔

گاردین نے لکھا: امریکہ میں غیر شادی شدہ افراد کی تعداد میں پہلی بار سن 2000 میں  اضافہ دیکھا گیا یہاں تک کہ تنہا سین فرانسیسکو میں گذشتہ سال میں 7500 غیر شادہ شدہ افراد کی نشاندھی کی گئی ۔  اس طرح دو تہائی افراد  طبی  سہولیات  کی عدم فراہمی  کی وجہ سے مہلک  ذہنی بیماریوں اور ایچ آی وی وائرس کا شکار ہیں ۔

اس بنیاد پر امریکہ میں تقریبا کہیں بھی معقول آمدنی کے ذرائع موجود نہیں ہیں ۔ اس ملک میں تقریبا ساڑھے سات میلیون کام کم در آمدنی والے لوگوں کے لئے چاہئیں ۔ سین فرانسیسکو میں  1000  غیر شادی  شدہ افراد  کی نشاندھی ہوئی ہے جو عارضی یا کرائے کے گھروں میں رہ رہے ہیں ۔

 

تبصرے (۰)
ابھی کوئی تبصرہ درج نہیں ہوا ہے

اپنا تبصرہ ارسال کریں

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی