سایت شخصی ابوفاطمہ موسوی عبدالحسینی

جستجو

ممتاز عناوین

بایگانی

پربازديدها

تازہ ترین تبصرے

۰

دوما شام میں کیمیائی ہتھیار استعمال کرنے کا دعوی کتنا سچا؟

 اردو مقالات مراسلات سیاسی شام

دوما شام میں کیمیائی ہتھیار استعمال کرنے کا دعوی کتنا سچا؟

کیمیائی ہتھیاروں کے ماہرین کا بیان:

دوما شام میں کیمیائی ہتھیار استعمال کرنے کا دعوی کتنا سچا؟

نیوزنور:20اپریل/ کیمیائی ہتھیاروں کے ماہرین کا ماننا ہے کہ  امریکہ ، فرانس اور برطانیہ کی جانب سے روس اور شام پر  شہر دوما میں  کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے شواہد چھپائے جانے کا الزام  بے بنیاد ہے  اور ایسا کرنا ممکن نہیں ہے ۔

عالمی اردو خبررساں ادارے نیوزنور کی رپورٹ کے مطابق ، مغربی ممالک کی جانب سے  شامی فوج پر شہر دوما میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے الزام کے بعد ، کیمیائی ہتھیاروں کی مخالف کونسل  کے اس شہر کے دورے کے بعد حقائق کھل کر سامنے آ گئے ہیں ، اور اب مغربی ممالک کا دعویٰ ہے کہ حملے کے شواہد چھپا دئے گئے ہیں ۔

کیمیائی ہتھیاروں کا ماہر اور سال 1994 میں عراق میں اقوام متحدہ کے سابق ماہر آنتون اوتکین نے  "روسیا الیوم" چینل کو دئے گئے اپنے ایک انٹرویو میں تاکید کی کہ ،  کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی صورت میں  اس علاقے میں کئی ہزار میٹر کی دوری تک  خاک  یا عمارتوں پر  زہریلے کیمیائی اثرات باقی رہتے ہیں ۔

اوتکین کا کہنا ہے کہ ، کیمیائی حملے کے شواہد مٹانے کے لئے لازمی ہے کہ  موثر علاقے کو بلڈوزر سے مسمار کر دیا جائے  اور اس کے باقیات کو زمین میں دو مٹر کی گہرائی میں دفن کر دیا جائے ۔

اس نے صراحت کے ساتھ کہا ،  تنظیم برائے منع  گسترش تسلیحات کیمیائی کے ماہرین   ، مقامی لوگوں سے  پوچھ تاچھ کریں گے  اور وہاں موجودہ عمارتوں کا جائزہ لیں گے  اور یہ بات محال ہے کہ اتنا بڑا حملہ ہو جانے کے بعد بھی وہاں کوئی کیمیائی  حملے کے خلاف بات نہ کرے ۔

اس روسی ماہر نے  کہا کہ ،  دوما شہر پر کیمیائی حملے کی صورت میں  زہریلے مواد کی وجہ سے بہت سارے لوگ متاثر ہوئے ہوں گے  اور ان حالات میں  متاثرہ افراد کو چھپایا نہیں جا سکتا ؛  اور سب سے خاص بات یہ ہے کہ  ڈاکٹر ہیں کہ جنہوں  نے موثر لوگوں کے ساتھ رابطہ کیا  ہے ۔  اور اسی طرح ماہرین دوما کے ہسپتالوں سے بیماروں   کے خون کے نمونے حاصل کریں گے  اور اس طرح کے  کیمیائی مواد کے استفادے کی صورت میں ان کے خون کے نمونوں سے یہ بات واضح ہو جائے گی ۔

اس نے آخر میں یہ بات ظاہر کی ، شام اور روس پر دوما  شہر میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے شواہد چھپانے کا الزام لگانا کسی بھی صورت میں درست نہیں ہے اور یہ  اس بات کی نشاندھی کرتا ہے کہ  مغربی عہدے داران اس بات کی تلاش میں ہیں کہ جلس از جلس دمشق کو اس حملے کے لئے مورد الزام ٹھہرایا جائے ، جب کہ وہ جانتے ہیں کہ ان کے پاس اپنی بات کو ثابت کرنے کے لئے کوئی شواہد  نہیں ہیں۔

روسی حکومتی ماہر ویکتور لیتوفیکن نے بھی اس بارے میں اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ،  کیمیائی مواد کے آثار کو مٹانا ایک مشکل مرحلہ ہے  کہ جس میں خاک کو صاف کرنا اور ہسپتالوں سے  زہریلے مواد کے باقیات کو مٹانا  اور عمارتوں  کی دیواروں سے کیمیائی مواد کو دھل کر صاف کرنا شامل ہے ۔  

لیتوفیکن نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ اتنے کم وقت میں یہ سب کرنا مشکل ہے ، مزید کہا ،  ذرائع ابلاغ   نے سینکڑوں افراد کے زخمی ہونے اور مارے جانے کی خبریں دی ہیں ، لہٰذا ممکن نہیں ہے کہ وہ زخمیوں اور مرنے والوں کی اتنی بڑے تعداد کو   ماہرین کی آنکھوں سے چھپا سکیں ۔

انہوں نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ ، شام اور روس پر امریکہ ، فرانس اور برطانیہ کی طرف سے لگایا جانے والا الزام بالکل بے بنیاد ہے ، مزید کہا  اس طرح کی بے بنیاد باتوں کا مقصد اپنے ان جنایات پر پردہ ڈالنا ہے کہ جو ان ممالک نے شام کے خلاف انجام دی ہیں ۔

اسی سلسلے میں ، کیمیائی ہتھیاروں کے فرانسی ماہر جان پاسکال زندرز نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے  کہ  کیمیائی حملے کے تمام اثرات کو مٹا دینا ممکن نہیں ہے ، مزید کہا  کہ ماہرین اپنی جانچ کے دوران  صرف  زمین کی سطح پر موجود نمونوں پر اکتفا نہیں کریں گے ۔

زندرز کے مطابق ، ماہرین ، اس حملے میں زخمی ہونے والے افراد   سے گفتگو کریں گے  اور اس حملے سے متاثر زیر علاج افراد سے بھی ملاقات کی جائے گی اور ان کے خون کے نمونے لئے جائیں گے ۔           

 

برچسب ها شام

تبصرے (۰)
ابھی کوئی تبصرہ درج نہیں ہوا ہے

اپنا تبصرہ ارسال کریں

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی