سایت شخصی ابوفاطمہ موسوی عبدالحسینی

جستجو

ممتاز عناوین

بایگانی

پربازديدها

تازہ ترین تبصرے

۰

امریکہ ،فرانس اور برطانیہ کا شام پر میزائلی حملہ /ماسکو : تقریبا ۷۰ فیصد میزائل تباہ کر دیے گئے

 سیاسی شام امریکہ/اسرائیل

امریکہ ،فرانس اور برطانیہ کا شام پر میزائلی حملہ /ماسکو : تقریبا ۷۰ فیصد میزائل تباہ کر دیے گئے

امریکہ ،فرانس اور برطانیہ کا شام پر میزائلی حملہ /ماسکو : تقریبا ۷۰ فیصد میزائل تباہ کر دیے گئے

نیوزنور:امریکہ ،فرانس اور برطانیہ کے مشترکہ حملے کے بارے میں شام کی حکومت کا کہنا ہے کہ اس سے زیادہ نقصان نہیں ہوا جب کہ ان حملوںمیں مختلف علاقوں کو نشانہ بنایا گیا تھا ۔

عالمی اردو خبررساں ادارے نیوزنور کی رپورٹ کے مطابق امریکہ کے صدر ڈونالڈ ترامپ نے سنیچر کی صبح کو اعلان کیا کہ اس نے شام پر حملے کا دستور صادر کر دیا ہے ۔

اس نے کہا : کچھ دیر پہلے میں نے امریکہ کی مسلح افواج کو شام کے ان علاقوں پر کہ جو اس کی کیمیاوی طاقت سے مربوط ہیں حملے کا حکم دے دیا ہے ۔

ٹرامپ نے مزید کہا : فرانس اور برطانیہ کی شراکت سے فوجی حملہ جاری ہے ۔ہم ان دو ملکوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں آج رات میں اس حملے کی دلیل کے بارے میں بات کروں گا ۔

اس نے اپنے بیان میں اپنے اپنے ان دعووں کو دوہراتے ہوئے جن کی تائیید نہیں ہوئی ہے ، کہا : میں ایران اور روس سے پوچھتا ہوں: کو ن سا ملک مردوں عورتوں اور بچوں کے قتل عام میں اپنے ہاتھ رنگنا چاہتا ہے ؟ دنیا کے ملکوں کو اگر پہچاننا ہو تو ان کے دوستوں سے پہچانا جا سکتا ہے ۔ کوئی ملک بھی لمبی مدت میں سرکش حکومتوں اور بے رحم اور قاتل استبدادیوں کی تقویت میں کامیاب نہیں ہو سکتا۔(چونکہ یہ کام صرف امریکہ کر سکتا ہے !!)

ٹرامپ نے کہا : امید ہے کہ ایک دن روس اور یہاں تک کہ ایران کے ساتھ بھی مل بیٹھیں گے ۔ ممکن ہے کہ ایسا نہ بھی ہو ۔

اس نے مزید کہا : ہم یہ بات کہہ سکتے ہیں امریکہ دنیا کے سب سے بڑے اور طاقتور  اقتصاد کا مالک ہونے کے لحاظ سے پیش کش کرنے کے لیے بہت کچھ رکھتا ہے۔

ایک طرف یہ بیان چل رہا تھا تو دوسری طرف ذرائع ابلاغ نے دمشق میں بڑے بڑے دھماکوں کے سنائی دینے کی خبر دی ۔ شامی ذرائع ابلاغ نے شامی ٹی وی کے حوالے سے اعلان کیا کہ اینٹی کرافٹ نے کچھ ٹام ھاوک میزائلوں کا مقابلہ کیا ہے ۔

ٹرامپ نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا : اگر ہمارے دوست منجملہ سعودی عرب ، قطر اور امارات مدد کریں گے تو اس سے اس بات کی ضمانت فراہم ہو گی کہ ایران کو داعش کی نابودی سے فائدہ نہیں ملے گا ۔ اس نے یہ بھی کہا کہ امریکہ کسی بھی حالت میں شام میں لمبے عرصے تک رہنے پر راضی نہیں ہے ۔

برطانیہ کی وزیر اعظم ٹرزامی نے بھی ایک بیان میں اعلان کیا کہ شام کی کیمیاوی طاقت کو کمزور کرنے کی خاطر اس نے با مقصد حملے کرنے کا دستور صادر کر دیا ہے ۔

سی این این نے پینٹاگون کے حکام کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ شام پر حملے میں بحری بیڑوں اور اور امریکی لڑاکا طیاروں دونوں سے کام لیا گیا ہے ۔

فرانس کے صدر امانوئل میکرون نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ شام پر حملے کا مقصد اس ملک کی کیمیکل ہتھیاروں کو استعمال کرنے کی طاقت کا مقابلہ کرنا ہے ۔

بی بی سی کے خبر نگار نے بتایا کہ شام کے مرکز تحقیقات علمی پر کہ جو دمشق کے مشرق میں واقع ہے امریکہ برطانیہ اور فرانس کا حملہ ہوا ہے۔

برطانیہ کی وزارت دفاع نے اعلان کیا کہ اس ملک کے جنگی طیاروں نے حمص کے نزدیک فوجی ٹھکانوں پر میزائل داغے ہیں ۔

امریکی کانگریس کے نمایندے نانسی پلوسی نے ایک بیان میں شام پر ہوائی حملے پر تنقید کی ہے اور لکھا ہے : ایک رات کا ہوائی حملہ شام کا متحدہ طور پر مقابلہ کرنے کے لیے کافی نہیں ہے ۔

ڈینفورڈ : حملے ختم ہو چکے ہیں ،

امریکہ کے وزیر دفاع جیمز میٹیس نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا ،کہ آج رات کا حملہ کیمیاوی ہتھیاروں کے استعمال کو روکنے کے لیے بین الاقوامی سوسائٹی کے عزم کو نمایاں کرتا ہے ۔

اس نے کہا کہ تمام تہذیب یافتہ ملکوں کو چاہیے کہ جنیوا کے صلح کے منصوبے کی شام کی جنگ کو ختم کرنے کے لیے حمایت کریں ۔

جوزف ڈینفورڈ نے حملے کا نشانہ بننے والے مراکز کے بارے میں کہا ہے کہ : ہم نے ان مراکز کا انتخاب کیا ہے کہ جن سے فوجی کاروائی کے نقصانات کا خطرہ کم ہو جائے گا ۔

اس نے بتایا کہ تین مراکز کو نشانہ بنایا گیا ہے : پہلا ، مرکز تحقیقات علمی تھا کہ جو دمشق میں واقع ہے ۔۔دوسرا حمص کے مغرب میں کیمیکلہتھیاروںکے انبار کا مرکز تھا ۔۔ تیسرا جو دوسرے مرکز کے پہلو میں تھا وہ بھی کیمیکل ہتھیاروں کا انبار خانہ اور  ایک اہم فوجی ٹھکانہ تھا۔

ڈینفورڈ نے کہا کہ حملوں کی پہلی موج بیٹھ گئی ہے ، میٹیس نے بھی بتایا کہ ان حملوں کا صرف ایک مرحلہ تھا ، اور اب ایسے حملے کرنے کا کوئی پروگرام نہیں ہے ۔

شامی ٹی وی : داغے گئے ۱۳ میزائل تباہ ،

شامی ٹی وی نے یہ اعلان کرتے ہوئے کہ  شمال مشرقی صوبے ،حسکہ ، شمال مغربی صوبے لاذقیہ ، مغربی  طرطوس ،اور شمالی حلب میں حالات بالکل نارمل ہیں ،صوبہء دمشق اور حمص میں امریکہ ،فرانس اور برطانیہ کے میزائلوں کا مقابلہ کیے جانے کی خبر دی ۔

الاخباریہ ٹی وی نے یہ اعلان کرتے ہوئے کہ  کروز اور ٹام ھاوک میزائلوں کو دمشق کے آسمان  میں تباہ کیا گیا ہے ،دمشق کے بین الاقوامی ہوائی اڈے اور حماۃ میں مصیاف نام کے علمی تحقیقی مرکز کے نشانہ بننے کی تکذیب کی ۔

اس رپورٹ کی بنیاد پر شام کی اینٹی ائیر کرافٹ نے حمص کے کچھ علاقوں مکیں بھی حملوں کا مقابلہ کیا اور اس ملک کے ٹی وی نے اعلان کیا کہ اب تک امریکہ ،فرانس اور برطانیہ کے حملوں کا مقابلہ کیا گیا ہے اور صوبہء حمص میں کچھ بھی نقصان نہیں ہوا ہے ۔

شام کے اس ٹی وی کے مطابق ۱۳ میزائل الکسوہ کے علاقے میں گرائے گئے ، ایک مرکز کہ جس پر حملہ کیا گیا وہ برزہ کے علاقے کا تحقیقاتی مرکز ہے ۔

شام کے سرکاری ٹی وی نے بھی اعلان کیا کہ تین ملکوں امریکہ ،برطانیہ اور فرانس کا یہ حملہ بین الاقوامی قانون کی  کھلی خلاف ورزی ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ حملہ کرنے والے یہ ملک بین الاقوامی قانون بالکل پرواہ نہیں کرتے ۔ شام اسی عزم کے ساتھ کہ جس سے اس نے دہشت گردوں کا مقابلہ کیا تھا ان تین ملکوں کے حملے کا بھی مقابلہ کرے گا ۔ امریکہ اور دہشت گردی کی حمایت کرنے والے یہ ملک کہ جو بین الاقوامی قانون کی حمایت کے دعویدار ہیں انہوں نے ایک بار پھر بین الاقوامی قانون کی دھجیاں اڑائی ہیں ۔

شام کے اس ابلاغ کے ذریعے نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ان تین ملکوں کے حملے کی قسمت میں شکست ہے اور یہ شام میں اپنے دہشت گرد مزدوروں کو نجات نہیں دلا سکتے ، اعلان کیا کہ دہشت گردی کے حامی ذرائع ابلاغ کوشش کر رہے ہیں کہ  ان تین ملکوں کے حملے کو ایک شجاعانہ اقدام قرار دیں ، لیکن ان کا اصلی مقصد شام کی استقامت کو چوٹ پہنچانا تھا ۔

امریکہ میں روس کے سفیر نے اس حملے پر رد عمل دکھاتے ہوئے اس کو پہلے سے طے شدہ سیناریو بتایا اور کہا کہ ماسکو نے خبر دار کیا ہے کہ اس حملے کو تلافی کے بغیر نہیں چھوڑا جائے گا ۔

امریکہ کی پارلیمنٹکے نمایندوں کے اسپیکر پال رایان نے ایک بیان میں لکھا ہے : آج رات امریکہ نے اپنے اتحادیوں کی مدد سے ایک قطعی اقدام کیا ہے ، ہم اپنے اس عزم پر کہ کیمیکل ہتھیروں کا جواب ضرور دیا جائے گا متحد ہیں ۔

اس نے اس دعوے میں آگے مزید کہا : اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ ایران اور روس کے ہاتھ خون میں رنگے ہیں اور بشار اسد کے ساتھ ان کی شراکت ان کی حکومت کی ماہیت کو آشکار کر رہی ہے ۔

امریکی بمب افگنوں کی حملے میں شرکت ،

اسکای نیوز نے امریکی حکام کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ ۱۰۰ سے ۱۲۰ میزائل شام کے فوجی ٹھکانوں پر داغے گئے ہیں ۔

پینٹاگون کے دو عہدیداروں نے سی این این کو بتایا ہے کہ دریائے سرخ میں مستقر امریکہ کے ایک بحری بیڑے سے شام پر حملے میں کام لیا گیا ہے ۔ بی ۔۱ نام کے بمب افگنوں سے بھی ان حملوں میں استفادہ کیا ہے ۔

تل ابیب نے حملوں کا خیر مقدم کیا ،

صہیونی حکومت کی قابینہ کے ایک اعلی عہدیدار نے سنیچر کے دن کیے گئے امریکہ ،فرانس اور برطانیہ کے میزائلی حملوں کی حمایت اور تعریف کی ۔

صہیونی حکومت کے چینل نمبر ۱۰ کی رپورٹ کے مطابق اس نے کہا : صدر ڈونالڈ ٹرامپ نے پچھلے سال صراحت کے ساتھ اعلان کیا تھا  کہ کیمیکل ہتھیاروں کا استعمال ان کی سرخ لائن کو پار کرنا ہے۔ آج رات اس نے فرانس اور برطانیہ کے ساتھ مل کر  اس سرخ لائن کو پار کیا ہے۔

اس صہیونی عہدیدار نے مزید کہا : شام نے قتل عام کو جاری رکھا ہوا ہے ، اور وہ اس طرح کے اقدامات منجملہ ایران کے اقدامات کے مرکز میں تبدیل ہو چکا ۔ اس ملک نے یہ کام کر کے ، اپنی زمین ، اپنی فوج اور اپنی رہبری کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔

صہیونی حکومت کے وزیر تعمیرات یوال گالانت نے بھی ٹویٹر پر اس حملے کی تعریف کی اور اس کو ایران ، حزب اللہ اور شام کے لیے ایک اہم پیغام قرار دیا ۔

اس نے لکھا : امریکہ کا حملہ شرارت کی اس تکون یعنی ایران ، شام اور حزب اللہ کے لیے اہم پیغام ہے ۔ کیمیکل ہتھیاروں کا استعمال اس سرخ لائن کو عبور کرنا ہے ،کہ جس کو بشریت اب برداشت نہیں کر سکتی ۔

ان بیانات کے باوجود صہیونی حکومت کے چینل ۱۰ نے رپورٹ دی ہے کہ  حکومت کے وزیر اعظم کے دفتر نے وزیروں اور قابینہ کے دوسرے ارکان سے کہا کہ شام پر حملے کے بارے میں اظہار رائے کریں ۔

ایک امریکی عہدیدار نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ واشنگٹن نے حملے سے پہلے تل ابیب کو بتا دیا تھا ۔

ماسکو : اس حملے کے تمام نتائج ، کے ذمہ دار واشنگٹن ، لندن اور پیرس ہیں ،

واشنگٹن میں روس کے سفیر آنا ٹولی آنٹونوف ماسکو کے اس حملے پر پہلے رد عمل کے بارے میں اس حملے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اس کو پہلے سے تیار کیا گیا ایک سیناریو بتایا کہ جس کو عرب اتحاد نے عملی جامہ پہنایا ہے ۔

اس نے تصریح کی : بد ترین تشویش سامنے آ گئی ہے اور ہمارے باخبر کرنے پر دھیان نہیں دیا گیا ۔ ہم نے با خبر کر دیا تھا کہ اس طرح کے اقدامات بغیر کسی عاقبت کے نہیں رہیں گے ۔

روس کے اس ڈیپلومیٹ نے کہا ہے کہ اساقدام کے تمام عواقب کے ذمہ دار واشنگٹن ، لندن اور پیرس ہوں گے ۔

اس نے یہ بھی یاد دلایا کہ امریکہ کہ جس کے پاس کیمیکل ہتھیاروں کا سب سے بڑا ذخیرہ ہے اس کو دوسرے ملکوں کی سرزنش کرنے کا کوئی اخلاقی حق نہیں ہے ۔

ساتھ ہی روس کی وزارت دفاع نے اعلان کیا کہ شام میں روسی ٹھکانوں کی طرف ایک میزائل بھی نہیں داغا گیا ہے ۔

شامی نیوز ایجینسی : حملہ کرنے والوں کے میزائل مقررہ نشانوں تک نہیں پہنچ پائے ،

شام کی سرکاری نیوز ایجینسی نے ان منابع سے نقل کرتے ہوئے کہ جن کی ماہیت اس نے فاش نہیں کی لکھا ہے کہ شام کی اینٹی ائیر کرافٹ کی مہربانی سے کہ جس نے یا تو حملہ کرنے والوں کے میزائلوں کو تباہ کر دیا تھا یا ان کے راستے سے منحرف کر دیا تھا ، یہ میزائل مقررہ نشانوں تک نہیں پہنچ پائے ۔

شام کی سرکاری نیوز ایجینسی کا کہنا ہے کہ حمص کے اطراف میں جو میزائل داغے گئے ان کا مقابلہ کیا گیا ، اور ان کو اصلی مقصد سے منحرف کرنے کے بعد وہ تین افراد کے زخمی ہونے کا باعث بنے ۔

برچسب ها شام ٹرمپ

تبصرے (۰)
ابھی کوئی تبصرہ درج نہیں ہوا ہے

اپنا تبصرہ ارسال کریں

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی