سایت شخصی ابوفاطمہ موسوی عبدالحسینی

جستجو

ممتاز عناوین

بایگانی

پربازديدها

تازہ ترین تبصرے

۰

شیعہ و سنی اختلاف سے امریکہ فائیدہ اٹھا رہا ہے / جہان اسلام کی موجودہ حالت تفرقہ اور اختلاف کا نتیجہ ہے

 اردو مقالات مسلکی رواداری

شیعہ و سنی اختلاف سے امریکہ فائیدہ اٹھا رہا ہے /  جہان اسلام کی موجودہ حالت  تفرقہ اور اختلاف کا نتیجہ ہے

شیعہ اور سنی علما  وحدت کے حوالے سے کہتے ہیں ؛

شیعہ و سنی اختلاف سے امریکہ فائیدہ اٹھا رہا ہے /  جہان اسلام کی موجودہ حالت  تفرقہ اور اختلاف کا نتیجہ ہے

نیوزنور: درح کے امام جمعہ نے  وحدت کو اسلامی معاشرے کی مھم ترین ضرورت بتاتے ہوئے کہا:  اسلام میں وحدت ایک امر ذاتی ہے  نہ کہ مصلحتی ۔   وھابی اور دشمنان اسلام  شیعہ اور سنیوں کے درمیان  اختلاف ایجاد کر کے  اپنی سازشوں اور شیطانی نقشے کو عملی جامہ پہنانا چاہتے ہیں ۔

عالمی اردو خبررساں ادارے نیوزنور کی حوزہ کے حوالے رپورٹ کے مطابق 27 رجب بعثت رسول اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے موقع پر ایران کے سنی نشین شہر بیر جند میں ایک بہت بڑا جشن بر گزار منعقد ہوا  کہ جس میں شریک شیعہ اور سنی علما نے وحدت  اور اتحاد کے موضوع پر خصوصی تاکید کی ۔

 اگر چہ امت اسلامی مختلف فرقوں اور مسالک میں تقسیم ہو چکی ہے  اور  ان کے ایک دوسرے کے ساتھ اعتقادی ، فقھی،کلامی وغیرہ جیسے اختلافی مسائل پائے جاتے ہیں ،  لیکن عالم اسلام کے موجودہ حالات  اور ان پر اسلام دشمن طاقتوں کی کو مد نظر رکھتے ہوئے ، اس دور میں ماضی سے زیادہ وحدت اسلامی کی ضرورت ہے ۔

خداوند متعال قرآن مجید میں امت مسلمہ کو مخاطب قرار دیتے ہوئے ارشاد فرماتا ہے :"وَ اعْتَصِمُوا بِحَبْلِ اللَّهِ جَمِیعاً وَ لاَ تَفَرَّقُوا﴿آل‏عمران‏، 103  اور تم سب اللہ کی رسی ( قرآن و اسلام و ہر اتحادی موضوع) کو مضبوطی سے پکڑ لو اور متفرق نہ ہو جاو، اس بنا بر امت اسلامی کا اتحاد واجب اور ضروری ہے  لہٰذا ہر طرح کے اختلاف سے پرہیز کرتے ہوئے  وحدت اسلامی کی رعایت کرنی چاہئے ۔

پیروان مکتب اہلبیت  علیہم السلام کی اس حوالے سے ذمہ داری زیادہ بنتی ہے کہ اس موضوع کو زیادہ اہمیت دیں اور اہلسنت کو اپنا بھائی سمجھیں  اور اسی طرح اہلسنت کو چاہئے کہ بالغ نظری کا مظاہر ہ کرتے ہوئے پیروان  مکتب  اہلبیت کو اپنا بھائی تصور کریں ۔

البتہ وحدت کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم اپنے عقائد سے دستبردار ہو جائیں   اور بنا کسی دلیل کے ایک دوسرے کی باتوں کو سنیں اور قبول کر لیں  یا اپنے منطقی عقائد سے چشم پوشی کر لیں ، بلکہ وحدت اور اتحاد، کہ جو برکات کا سر چشمہ ہے  ، کی خاطر  ہمیں اپنے مشترکہ عقائد پر  متحد ہو جانا چاہئے ۔

ایک دوسرے کے مقدسات کی توہین کے حرام ہونے پر امام خامنہ ای کی تاکید

وسیع و عریض ایران میں کہ جہاں مختلف اسلامی مسالک اور ادیان کے لوگ زندگی بسر کرتے ہیں ، یہاں معاشرے کے مختلف طبقات کے درمیان اتحاد  و بھائی چارہ بہت ضروری ہے  اور جمہوری اسلامی ایران کی تاریخ میں   ایک ہفتے کو ہفتہ وحدت کا نام بھی دیا گیا ہے  اور مقام معظم رہبری  امام خامنہ ای (حفظہ اللہ) بھی  دوسروں کے مقدسات کی توہین کو حرام قرار دیتے ہیں ۔

بعثت رسول اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے موقع پر شہر بیر جند کو ایک بہت بڑا جشن بر گزار کرنے کا شرف حاصل ہوا  کہ جس میں شریک شیعہ اور سنی علما نے وحدت  اور اتحاد کے موضوع پر خصوصی تاکید کی ۔

    اس تناظر میں، ہم اجلاس میں موجود چند مہمانوں اور علماء کے ساتھ وحدت کے موضوع پر گفتگو کرنے کے لئے بیٹھے ہیں ۔

 شیعہ اور سنی اختلافات سے کبھی بھی کوئی فائیدہ نہیں ہوا ہے

بیر جند کے اہلسنت امام جمعہ مولوی فاروقی نے معاشرے میں  وحدت کے موضوع کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا: شیعہ و سنی اتحاد و انسجام کی تقویت وحدت کے اصلی ترین اصولوں میں سے ایک ہے ۔

انہوں نے اسلامی معاشرے میں اختلاف برپا کرنے کے متعلق دشمن کی سازشوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : تاریخ گواہ ہے کہ کبھی بھی شیعہ اور سنی اختلاف سے فائیدہ نہیں ہوا ہے اور نہ ہی کبھی وحدت سے نقصان پہنچا ہے ۔

شیعہ و سنی اتحاد کو پارہ پارہ کرنے کی دشمن کی سازش

بیر جند کے اہلسنت امام جمعہ نے مزید کہا : تاریخ کے مختلف ادوار میں دشمن نے  شیعوں اور سنیوں کے درمیان اختلافات ایجاد کئے ہیں  اور  مسلحانہ جنگ سخت یا جنگ نرم کے ذریعے  شیعہ اور سنی اتحاد کو پارہ پارہ کرنے کے سازشی نقشے تیار کئے ہیں ۔

مولوی فاروقی نے مزید کہا :  اگر دنیائے اسلام کے مسلمان آپسی اتحاد سے رہتے تو شاید ہمیں آج یہ دن نہ دیکھنے پڑتے ۔ 

مسلمانوں کے درمیان وحدت قائم کرنے کے راستے

انہوں نے چند نکات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اسلامی معاشرے میں اتحاد کے موضوع پر زور دیا : مسلمانوں کے درمیان اتحاد قائم کرنے کا سب سے بہترین طریقہ  پیغمبر اسلام (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی  سیرت پر عمل کرنا ہے ۔

بیر جند کے اہلسنت امام جمعہ نے  مسلمانوں کے درمیان محبت ، عاطفت ، عدالت اور مساوات کے  راستے کو  اتحاد قائم کرنے کا دوسرا اہم ترین راستہ بتایا ۔

مولوی فاروقی نے تاکید کی : اگر ہم چاہتے ہیں کہ اسلامی اثاثوں  کو لوٹنے سے دشمن کو روکا جا سکے تو ہمیں متحد ہونا پڑے گا ۔

وحدت ایک دینی اور مذہبی مسئلہ ہے

انہوں نے وحدت کی ایک سیاسی مسئلہ کے عنوان سے نفی کرتے ہوئے کہا : وحدت ، ایک دینی اور مذہبی مسئلہ ہے  اور اسے صرف نعروں اور  تقریروں کی حد تک باقی نہیں رہنا چاہئے ۔

بیر جند کے اہلسنت امام جمعہ نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ شیعوں اور سنیوں کے درمیان اتحاد کی حفاظت  امام خمینی  اور  امام خامنہ ای  کا شعار رہا ہے ، مزید کہا : ان بزرگان نے  شیعوں اور سنیوں کے مقدسات کی توہین کو حرام بتانے کے ساتھ ساتھ ہمیشہ اختلاف سے دور رہنے کی تاکید کی ہے ۔

مولوی فاروقی نے خراسان جنوبی میں اہلسنت اور شیعوں کی جانب سے برگزار ہونے والے اس جشن کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا :  اہلسنت اور اہل تشیع علما کا ایک ساتھ بیٹھنا اور تبادلہ خیال کرنا بہت ہی اچھی بات ہے  لیکن یاد رکھیں  کہ اس طرح کے عظیم الشان جلسوں میں اتحاد کے موضوع کو جدیت کے ساتھ پیش کرنا چاہئے ۔   

علاقے کے چند ممالک سے استفادہ کرتے ہوئے اختلاف برپا کرنا دشمن کی سازشوں میں  سے ایک ہے ۔

انتہا پسندی اور تکفیری سلسلے کا مقابلہ کرنے والی عالمی کانگریس کے بین الاقوامی امور کے معاون ، حجۃ الاسلام  و المسلمین خوشخو نے  قرآن مجید کے حوالے سے تکفیریت کے مقابلے کو ضروری قرار دیتے ہوئے کہا : مذکورہ آیات میں سے مھمترین آیت "وَ اعْتَصِمُوا بِحَبْلِ اللَّهِ جَمِیعاً وَ لاَ تَفَرَّقُوا﴿آل‏عمران‏، 103 ہے کہ ہمیں جس کی اہمیت کو کم نہیں سمجھنا چاہئے اور تمام مومنین کو چاہئے کہ اللہ کی رسی کو مضبوطی سے پکڑ لیں ۔

خراسان جنوبی کی انجمن مھدویت کے صدر نے قرآن مجید کی ایک دوسری آیت: "أَطِیعُوا اللَّهَ وَ أَطِیعُوا الرَّسُولَ وَ أُولِی الْأَمْرِ مِنْکُمْ "﴿النساء، 59 کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : اس آیت کی معنی یہ ہیں کہ سب کو متحد ہو جانا چاہئے اور ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہوجانا چاہئے ۔

انتہا پسندی اور تکفیری سلسلے کا مقابلہ کرنے والی عالمی کانگریس کے بین الاقوامی امور کے معاون نے  تکفیریت اور انتہا پسندی کے متعلق قرآن کی ایک دوسری آیت:"وَ جَعَلْنَاکُمْ شُعُوباً وَ قَبَائِلَ لِتَعَارَفُوا إِنَّ أَکْرَمَکُمْ عِنْدَ اللَّهِ أَتْقَاکُمْ﴿الحجرات‏، 13" کے حوالے سے کہا : کسی شخص کو  کسی دوسرے پر بر تری حاصل نہیں ہے مگر برتری کا معیار تقویٰ ہے ۔

انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ اختلاف برکات و فیوض الٰھی کی راہ میں رکاوٹ ہے ،  دعویٰ کیا : اسلامی معاشرے میں  مختلف ابزاروں کے ذریعے سے اختلافات قائم کرنا  اور علاقے کے مختلف ممالک سے استفادہ کرنا ، دشمن کی اسلام مخالف  سازشوں میں سے ایک ہے ۔

خراسان جنوبی کی انجمن مھدویت کے صدر نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ شیعہ اور اہلسنت کے درمیان وافر مقدار میں مشترکہ عقائد پائے جاتے ہیں ، اظہار کہا : خدا ، قرآن ، ائمہ اطہار اور مھدویت  ہمارے اور اہلسنت کے درمیان پائے جانے والے مھم ترین اصولوں میں سے ہیں  اور ان موضوعات میں پایا جانا والا تھوڑا بہت اختلاف  ایک طبیعی اور عقلی بات ہے ۔

حفاظت وحدت کے متعلق امام خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ کی وصیت

حجۃ الاسلام و المسلمین خوشخو نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ  امام خمینی رہ  نے وحدت کے موضوع پر خاص تاکید کی ہے ، اظھار کیا :  مقدسات اسلامی کی توہین کی حرمت ، امام خمینی کی مھمترین تاکیدات میں سے ہے ۔ انتہا پسندی اور تکفیری سلسلے کا مقابلہ کرنے والی عالمی کانگریس کے بین الاقوامی امور کے معاون نے مزید کہا : اسلام میں کرد،  فارس ، شیعہ ، سنی و غیرہ  ہونا معیار نہیں ہے اور یہ سب ایک دوسرے کے بھائی ہیں ۔ خراسان جنوبی کے انجمن مھدویت کے صدر نے اضافہ کرتے ہوئے کہا : امام خامنہ ای  مزید فرماتے ہیں "شیعوں اور سنیوں کو ایسا کوئی عمل انجام نہیں دینا چاہئے کہ دشمن ان کے اختلاف سے سوء استفادہ کرے "

داعش اور تکفیری گروہ خوارج کا حصہ ہیں

حجۃ الاسلام و المسلمین خوشخو نے اظہار کیا : آج ہم اس بات کے گواہ ہیں کہ دشمن نے اختلاف سے سوء استفادہ کرتے ہوئے مسلمانوں کے درمیان تفرقہ پھیلایا ہے  اور  داعش  اور تکفیری گروہ کہ جو خوارج کا حصہ تھے  اور  اسلام کا حصہ نہیں ہیں  انہیں مسلمانوں کے قتل عام کے لئے بھیجا ، قابل غور بات ہے کہ قاتل کا نعرہ بھی "اللہ اکبر" ہے اور مقتول کا نعرہ بھی" اللہ اکبر" ہے ۔

دشمن نئے برنامے کے ساتھ مسلمانوں کے درمیان اختلاف پھیلا رہا ہے۔

شھر درح کے امام جمعہ حجۃ الاسلام و المسلمین راستگو  نے وضاحت کرتے ہوئے کہا :  جمہوری اسلامی ایران میں شیعہ اور سنیوں اور تمام طبقات کے درمیان اتحاد ،  ترقی کے حصول کے لئے امام خامنہ ای کی اولین پیشنھادات میں سے ہے ۔

انہوں نے دشمن کے  ساتھ مقابلے میں وحدت کو ایک مھم ترین  اصول بتاتے ہوئے کہا : دشمنان اسلام ہر روز ایک نئے نقشے کے ساتھ مسلمانوں کی صفوں میں اختلاف پیدا کرنے کے در پے ہے  اور مسلمانوں کو چاہئے کہ ہوشیار ہو جائیں اور دشمن کی اس سازش کا مقابلہ کریں ۔

درح کے امام جمعہ نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ  امت اسلامی کی وحدت  دشمن کے مقابلے میں  عزت و اقتدار کا باعث بنے گی ،  مزید کہا : آج ہر زمانے کے مقابلے میں امت مسلمہ کو سب سے زیادہ اتحاد کی ضرورت ہے ۔ 

ملک میں اتحاد کی اہمیت ۔

حجۃ الاسلام و  المسلمین راستگو نے  ملک کی موجودہ امنیت اور بھائی چارے کو  مذاہب اور  ادیان کے درمیان  وحدت کا نتیجہ بتاتے ہوئے کہا :  ہمارے ملک میں شیعوں اور سنیوں کے درمیان پائے جانے والی بے نظر وحدت  رہبر عظیم الشان انقلاب اسلامی حضرت امام خامنہ ای اور بزرگان دین کی تدابیر کا نتیجہ ہے۔

درح کے امام جمعہ نے  وحدت کو اسلامی معاشرے کی مھم ترین ضرورت بتاتے ہوئے کہا:  اسلام میں وحدت ایک امر ذاتی ہے  نہ کہ مصلحتی ۔   وھابی اور دشمنان اسلام  شیعہ اور سنیوں کے درمیان  اختلاف ایجاد کر کے  اپنی سازشوں اور شیطانی نقشے کو عملی جامہ پہنانا چاہتے ہیں ۔ 

انہوں نے مزید کہا : جو بات مسلم ہے وہ یہ ہے کہ  شیعوں اور سنیوں کے درمیان اختلاف برپا کرنا استکبار کی سازشوں میں سے ہے کہ جس سے ایک لحظے کے لئے بھی غفلت نہیں برتی جا سکتی ۔

وحدت ، حفاظت اسلام کا لازمہ ہے 

حجۃ الاسلام و المسلمین ناصر احترامی نے مزید اظہار کیا : امریکہ ، بین الاقوامی صہیونیزم اور  طاغوتی نظام اختلاف کا طبل بجا چکے ہیں  اور مختلف اسلامی طاقتوں کو ایک دوسرے سے جدا کرنے کی کوشش میں ہیں ۔ 

شھر خضری کے مدرسہ علمیہ امام محمد باقر ؑ کے مدیر نے  اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ وحدت بین المسلمین حفاظت اسلام کا لازمہ ہے ، مزید کہا : دشمن اپنے اس نقشے پر عمل پیرا ہے لہٰذا وحدت اور ھمدلی کے ساتھ دشمن کی سازشوں کا  مقابلہ کریں ۔

حجۃ الاسلام و المسلمین  احترامی نے یاد آوری کے طور پر کہا : دشمن ایک  عرصے سے تفرقہ ایجاد کرنے کے در پے ہے اور آج کے معاشرے میں  ہم دشمن کے سازشی نقشے اور اس کی دشمنی کا مشاھدہ کر رہے ہیں ۔

انہوں نے مزید کہا : قرآن و روایات ایک ساتھ مسلمانوں کے لئے اتحاد کے داعی ہیں  اور اختلاف و تفرقے کے سخت خلاف ہیں ۔

خضری کے مدرسہ علمیہ کے مدیر نے  شیعوں اور سنیوں کے درمیان اتحاد کی ضرورت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تذکر دیا :  آج ہم سب اس بات کے شاہد ہیں کہ ہمارے ملک میں شیعہ اور سنی  متحد  ہو کر ایک دوسرے کے ساتھ زندگی بسر کر رہے ہیں  اور ہر محاذ پر ایک دوسرے کے شانہ بشانہ ہیں ۔

حجۃ الاسلام و المسلمین  احترامی نے گذشتہ چند سالوں میں   شیعہ اور سنی اتحاد  کے چند نمونوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا :  گذشتہ سال میں کرمانشاہ کے زلزلے میں امداد رسانی کے حوالے سے ہم نے شیعوں اور سنیوں کے درمیان زبردست اتحاد و اتفاق کا مشاہدہ کیا کہ جو قابل تعریف ہے ۔ 

مسلمانوں کے درمیان پھوٹ ڈالنے کے دشمن کے حربے 

انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ،  تاریخ میں شیعہ اور سنی اختلاف کو دشمن نے اپنے اھداف تک پہنچنے کے لئے استعمال کیا ہے ، مزید اظہار کیا : دشمن ، امریکی اسلام ، وھابیت ، داعش ، تشیع انگلیسی  اور مزید تکفیری گروہوں کی  حمایت کے ذریعے  شیعوں اور سنیوں کے درمیان اختلاف ایجاد کرنے کا خواہاں ہے ۔

حجۃ الاسلام و المسلمین احترامی نے مزید کہا : دشمنان اسلام ،  ذرائع ابلاغ اور ٹی وی چینلز کے ذریعے  مقدسات اسلام کی توہین کر کے  مسلمانوں کے درمیان نفرت کی آگ کو بھڑکانا چاہتا ہے ۔

انہوں نے تاکید کی : شیعوں اور سنیوں کے درمیان اتحاد کی ڈور جتنی مضبوط ہوتی چلی جائے گی ، دشمن اپنے مقاصد میں اتنی ہی شکست کھائے گا اور نا  امید ہوتا چلا جائے گا ۔  

 

تبصرے (۰)
ابھی کوئی تبصرہ درج نہیں ہوا ہے

اپنا تبصرہ ارسال کریں

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی