سایت شخصی ابوفاطمہ موسوی عبدالحسینی

جستجو

ممتاز عناوین

بایگانی

پربازديدها

تازہ ترین تبصرے

۰

بن سلمان : ایران سعودی عرب اور اسرائیل کا مشترکہ دشمن ہے

 اردو مقالات مراسلات سیاسی ایران سعودی عرب

بن سلمان : ایران سعودی عرب اور اسرائیل کا مشترکہ دشمن ہے

بن سلمان : ایران سعودی عرب اور اسرائیل کا مشترکہ دشمن ہے

 نیوزنور:05اپریل/سعودی ولی عہد نے امریکی  مجلہ ٹائم کو دئے گئے اپنے ایک انٹرویو میں ایران کو  ریاض اور تل ابیب کا مشترکہ دشمن بتاتے ہوئے کہا کہ  ان کے صہیونی حکومت کے ساتھ مختلف روابط ہیں ۔

عالمی اردو خبررساں ادارے نیوزنور کی رپورٹ کے مطابق ،   سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے امریکی مجلہ ٹائم کو دئے گئے اپنے ایک انٹرویو میں  جمہوری اسلامی  ایران کے خلاف اپنے بے بنیاد دعووں پر تاکید کرتے ہوئے کہا  کہ ؛"ایران سعودی عرب اور صہیونی حکومت کا مشترکہ دشمن ہے "۔

بن سلمان نے  دعویٰ کرتے ہوئے کہ مغربی ایشیاء میں جاری تمام تنازعات کا اصلی منبع ایران ہے ، کہا: "ہمارا (سعودیہ اور اسرائیل) کا دشمن مشترک ہے  اور ایسا لگتا ہے کہ ہم بہت سی چیزوں میں ممکنہ اقتصادی تعاون کرسکتے ہیں. "

اس  نے صہیونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول  پر لانے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا: ہم مسئلہ فلسطین کے حل سے پہلے اسرائیل کے ساتھ روابط بر قرار نہیں کر سکتے  کیونکہ ان دونوں کو حق زندگی حاصل ہے۔

اسی طرح سعودی ولی عہد نے مزید کہا:  لیکن اگر ( فلسطین اور صہیونی حکومت کے مابین) مسئلہ حل ہو جائے ، تو اسی دن  سے ہم اسرائیل کے ساتھ بہترین روابط برقرار کریں گے اور یہ سب کے حق میں فائیدہ مند ہوگا۔

 بن سلمان نے جنگ کے بارے میں تبصرہ  کرتے ہوئے  کہ باوجود اس کے کہ  یمن میں ریاض کی جانب سے زمینی فوج بھیجنے سے انکار بھی نہیں کیا ، کہا کہ  سعودی عوام کو اس جنگ سے سروکار نہیں ہونا چاہئے کیونکہ اس سے ملک کے اقتصاد پر کوئی اثر نہیں پڑ رہا ہے۔

اس نے اس بات کی طرف  اشارہ کرتے ہوئے کہ سعودی عرب کا حکومتی  نظام بادشاہی رہے گا ، کہا  کہ ھدف وسیلے کی توجیہ کرتا ہے: جس چیز کی طرف ہمیں توجہ برقرار کرنی چاہئے وہ ہدف ہے نہ کہ وسیلہ ۔ اگر وسائل ہمیں ہدف تک پہنچاتے ہیں ،  تو ہمارے لئے مفید ہیں ۔

سعودی ولی عہد نے خبر رساں ایجنسی ایٹلانٹک کو دئے گئے اپنے انٹرویو میں صہیونی حکومت کو قانونی طور پر تسلیم کرنے کے ضمن میں کہا:  میں اس بات پر یقین رکھتا ہوں کہ فلسطینیوں اور اسرائیلوں کو اپنی سرزمین پر رہنے کا حق حاصل ہے ۔  لیکن ہمارے پاس ایک امن کا معاہدہ ہونا چاہئے  تاکہ آپسی مفاہمت کے ذریعے حالات بہتر بنا ئے جا سکیں ۔

بن سلمان نے ایران کو علاقے میں موجود  شرارتی تکون کا رکن  بتاتے ہوئے دعویٰ کیا : 1979 ء میں، اسلامی انقلاب نے بدنام نظریات پر مبنی ایک نظام قائم کیا۔۔۔ ہماری مشکلات  ایرانی حکومت کے نظریات کے ساتھ ہیں ۔ ہماری مشکل یہ ہے کہ ہماری نظر میں ایران کو ہمارے امور میں دخالت کرنے کا حق حاصل نہیں ہے۔ 

بن سلمان  نے ،کہ جو ابھی تک امریکہ میں گھوم رہا تھا ،  چند روز قبل  اس ملک کے صدر (ڈونلڈ ٹرمپ) کے ساتھ  وائٹ ہاوس میں ملاقات کی اور واشنگٹن کے ساتھ   5۔12  میلیار د ڈالر کی قیمت کے  فوجی معاہدے کئے۔

تبصرے (۰)
ابھی کوئی تبصرہ درج نہیں ہوا ہے

اپنا تبصرہ ارسال کریں

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی