سایت شخصی ابوفاطمہ موسوی عبدالحسینی

جستجو

ممتاز عناوین

بایگانی

پربازديدها

تازہ ترین تبصرے

۰

کیا اردوغان صہیونی حکومت پر حملہ کرنے کے لیے اسلامی فوج بنانے کی تیاری کر رہا ہے ؟

 اردو مقالات سیاسی ترکی

کیا اردوغان صہیونی حکومت پر حملہ کرنے کے لیے اسلامی فوج بنانے کی تیاری کر رہا ہے ؟

کیا اردوغان صہیونی حکومت پر حملہ کرنے کے لیے اسلامی فوج بنانے کی تیاری کر رہا ہے ؟

نیوزنور:روزنامہ ایکسپریس کے ای پیپر نے ایک مضمون میں ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان کے  اسلامی فوج کی تشکیل کے سلسلے اور صہیونی حکومت پر حملے کا جائزہ لیا ۔

عالمی اردو خبررساں ادارے نیوزنور کی رپورٹ کے مطابق جو روزنامہ ایکسپریس کے ای پیپرسے لی گئی ہے ایک مہینے سے کم عرصہ پہلے  ترکی میں چھپنے والےحکومتی روزنامے "ینی شفق "نے اس عنوان کے تحت ایک مقالہ ؛" کیا اسرائیل  کے خلاف اسلامی فوج تشکیل دی جائے ؟" منتشر کیا ۔ اس رپورٹ میں اسلامی تعاون کونسل کے۵۷ ملکوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ وہ متحد ہو کر اسرائیل کے خلاف ایک فوج تشکیل دیں اور صہیونی حکومت اور اس کے اتحادیوں پر حملہ کریں ، کے امکان کا جائزہ لیا گیا ۔

اس مقالے میں آیا ہے : اگر اسلامی تعاون کونسل کے رکن ملک فوجی اعتبار سے متحد ہو جائیں تو دنیا کی سب سے جامع اور بڑی فوج بنا سکتے ہیں ۔ اس کے سرگرم سپاہیوں کی تعداد ۵۲ لاکھ ۶ہزار افراد ہو گی اور اس کا دفاعی بجٹ ۱۵۷ ہزار ارب ڈالر ہو گا ۔

اس مقالے میں اس منصوبے کی مزید جزئیات کا جائزہ لیا گیا ہے اور لکھا ہے : اسلامی تعاون کونسل کے ملکوں کے زمینی سمندری اور ہوائی ٹھکانے اہم اور حساس نقطوں پر واقع ہیں اور اسرائیل پر حملہ کرنے کے لیے کافی ہیں ۔ دوسری جانب بہت مختصر مدت میں کچھ مشترکہ ٹھکانے بنائے جا سکتے ہیں اور ان میں جو کم سے کم فوجی سازو سامان  ہو گا وہ ، ۵۰۰ ٹینک ، ۱۰۰ لڑاکو طیارے ، ۵۰۰ جنگی ہیلی کاپٹر اور ۵۰ تیز رفتار کشتیوں پر مشتمل ہو گا ۔

اس مقالے کے لکھنے والے نے ڈھائی لاکھ سپاہیوں کو اسرائیل پر پہلے حملے کے لیے کافی قرار دیا ۔

اسی دوران ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے عثمانی سلطنت کے احیاءکے موضوع کی تکرار کرتے ہوئے اس رپورٹ کے سلسلے میں اپنی رضامندی کا اعلان کیا ۔

اس نے حال ہی میں قطر اور سومالیہ میں فوجی ٹھکانے بنانے میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔ اسی طرح سوڈانی حکام کے ساتھ ایک سمجھوتے میں دریائے سرخ میں ایک سوڈانی جزیرے کو فوجی ٹھکانے کے طور پر استعمال کرنے کی اجازت لے لی ہے ۔

اس نے اسی طرح کئی بار دھمکی دی ہے کہ وہ بحیرہ روم/ میڈیٹیرین سمندر میں یونان کے جزایر پر حملہ کرے گا ، جیسا کہ اس نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کے بہانے شام کے کچھ علاقوں پر حملہ کیا ہے ۔

اس کے باوجود اردوغان کے بلند پروازی پر مبنی مقاصد کی تکمیل کے لیے مالی حمایت کی ضرورت ہے کہ جس کو یورپین  یونین نے فراہم کیا ہے۔

کچھ عرصہ پہلے یورپین یونین نے اعلان کیا کہ وہ مزید ۲ارب اور ۷۰۰ میلین ڈالر  ترکی کو دے گا ۔ یہ رقم ترکی کو اس لیےدی گئی کہ وہ بر اعظم سبز میں پناہ گزینوں کی آمد کے سلسلے کو روکے ،اسی لیے اس نے آنکارا کے مقاصد کو آگے بڑھانے کے لیے لازمی خرچہ اس کو فراہم کیا ہے ۔   

تبصرے (۰)
ابھی کوئی تبصرہ درج نہیں ہوا ہے

اپنا تبصرہ ارسال کریں

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی