سایت شخصی ابوفاطمہ موسوی عبدالحسینی

جستجو

ممتاز عناوین

بایگانی

پربازديدها

تازہ ترین تبصرے

۰

سی آئی اے کس طرح عجیب ہتھکنڈوں کے ذریعے دنیا کے لوگوں کی زندگی کے بارے میں جاسوسی کرتی ہے ؟

 اردو مقالات سیاسی امریکہ/اسرائیل

سی آئی اے  کس طرح عجیب ہتھکنڈوں کے ذریعے دنیا کے لوگوں کی زندگی کے بارے میں جاسوسی کرتی ہے ؟

سی آئی اے  کس طرح عجیب ہتھکنڈوں کے ذریعے دنیا کے لوگوں کی زندگی کے بارے میں جاسوسی کرتی ہے ؟

نیوزنور:ویکی لیکس کی تازہ افشاگری نے امریکہ کی جاسوسی تنظیم سی آئی اے [CIA] کے دنیا کے مختلف ملکوں میں جاسوسی کے پیچیدہ طریقوں سے پردہ اٹھایا ہے ۔

عالمی اردو خبررساں ادارے نیوزنور کی رپورٹ کے مطابق سی آئی اے جاسوسی تنظیم کی سرگرمیوں کے بارے میں تاریخ کے گذشتہ ادوار سے لے کر اب تک وسیع ترین پیمانے پر راز فاش ہوئے ہیں اور اس جاسوسی تنظیم کی ۸ ہزار سے زیادہ مخفی دستاویزوں سے پردہ اٹھ چکا ہے جو اس نے دنیا کے تمام ملکوں کے لوگوں کے بارے میں اطلاعات اکٹھا کرنے کی صورت میں کی ہے ۔

ویکی لیکس کی افشا گر ویبسایٹ نے ۷ مارچ ۲۰۱۷ سے وولٹ ۷ کے نام سے امریکہ کی مرکزی اطلاعاتی تنظیم ، سی آئی اے کی جاسوسی پر مبنی کاروائی کی مخفی دستاویزوں کے مجموعے کو منتشر کرنا شروع کیا تھا ۔ ان دستاویزوں میں سی آئی اے جاسوسی تنظیم جو عام لوگوں کے بارے میں الیکٹرانیکی آلات کے ذریعے جاسوسی کرتی ہے اس کا طریقہ بتایا گیا ہے۔

ویکی لیکس کی بانی جولین آسانژ کا کہنا ہے کہ وولٹ ۷ [Vault7]امریکہ کی جاسوسی کی دستاویزوں کا سب سے بڑا پروجیکٹ ہے کہ جس سے اب تک پردہ اٹھا ہے ۔

ان ہزاروں دستاویزوں میں جاسوسی تنظیم سی آئی اے کے جاسوسی کے طریقوں ، اور اس تنظیم نے جاسوسی کے لیے  جو کمپیوٹر ، سمارٹ فون ، خانگی وسایل جیسے آلات سے پوری دنیا میں اور یہاں تک کہ بلی جیسے جانوروں سے کام لیا ہے اس سے پردہ اٹھایا گیا ہے ۔امریکہ اور برطانیہ کی جاسوسی تنظیموں کی جاسوسی کے بارے میں جو سب سے زیادہ اطلاعات منتشر ہوئی ہیں ان میں سے درج ذیل موارد کی طرف اشارہ کیا جا سکتا ہے ۔

مایکروسافٹ وینڈوز سافٹویر

جاسوسی تنظیم سی آئی کے زیادہ تر بیڈ سافٹ وئیر مایکرو سافٹ وینڈوز کے سسٹم میں کام کرتے ہیں ۔ ان میں سے بہت سارے ریڈیو جیسے قابل حمل سسٹم یو ایس بی[USB] پر نصب کیے جانے کے بعد قابل انتقال ہیں ۔ امریکہ کی جاسوسی تنظیم ایک پروجیکٹ سے کہ جس کا نام کانگوروی خونین ہے اپنے بیڈ سافٹ وئیر کو کشف ہونے سے بھگانے کے لیے بہرہ برداری کرتی ہے جو اس قدر طاقتور ہے کہ جو ائیر گیپ والے محفوظ کمپیوٹر میں بھی نفوذ  کر سکتا ہے ۔

سی آئی اے کا ہر طرح کے اینڈرائیڈ ، ایپل فون اور کمپیوٹر میں نفوذ ،

امریکہ کی جاسوسی تنظیم  نے اپنی ہم پلہ برطانوی تنظیم کی مدد سے فرشتہء گریاں[weeping Angel] نام کا ایک سافٹ وئیر بنایا ہے جو ان تمام الیکٹرانیکی آلات اور دیگر آلات کی جاسوسی کرنے پر قادر ہے ۔جنہیں لوگ استعمال کرتے ہیں ۔ اگر اس سافٹ وئیر کی طاقت اتنی ہو جتنی ویکی لیکس نے دعوی کیا ہے تو وہ تمام الیکٹرانیکی وسایل کو  دورسے آن آف کرنے پر قادر ہو گا ۔ اور جب یہ واقعہ رونما ہوتا ہے تو اطلاعات کا ایک عظیم حجم جیسے استعمال کرنے والے کی جگہ ، بھیجے گئے پیغامات ، یہاں تک کہ ہر وہ چیز کہ جو مایکروفون کے ریکارڈر سے ریکارڈ کی گئی ہو یا دور بین میں دیکھی گئی ہو وہ دسترس میں آ جاتی ہے ۔

کوئی اجتماعی چینل محفوظ نہیں ہے ،

جب آسانی کے ساتھ موبایل کی جاسوسی کی جا سکتی ہے تو اس کے ذریعے جتنے پیغامات بھیجے جاتے ہیں وہ اسمارٹ فون پر نصب شدہ اجتماعی پروگراموں میں یا کمپیوٹروں پر بھی ان پر کوڈ لگانے یا انہیں دوسرے تک منتقل کرنے سے پہلے انہیں ھیک کیا جا سکتا ہے ۔ویکی لیکس کے کہنے کے مطابق اگر ہم تمام احتیاطی اقدامات کی رعایت کریں تو اجتماعی چینلوں پر ہماری ساری کار کردگی دیکھنے والوں کی آنکھوں سے پنہان رہ سکتی ہے ۔

اسمارٹ ٹیلیویزن ،

جاسوسی کا ایک سب سے نمایاں طریقہ کہ ان فاش شدہ دستاویزوں میں تفصیل سے اس کا ذکر کیا گیا ہے وہ فرشتہء گریاں نام کا پروگرام ہے جو جاسوسی اور اطلاعاتی ایجینسیوں کو یہ موقعہ فراہم کرتی ہیں کہ وہ خاص سافت وئیر کو اسمارٹ ٹیلیویزن پر نصب کر دیں جس سے ان کے اندر ریکارڈ کرنے کی صلاحیت آ جاتی ہے اس طرح کہ یہاں تک کہ وہ ظاہراآف ہوتے ہیں لیکن اپنے اطراف کی تمام آوازوں کو ریکارڈ کر کے  اصلی سیرور میں منتقل کر دیتے ہیں ۔

یہ برنامہ ان تمام برناموں میں سے ایک ہے جو ایمبیڈید ڈیوائسز برانچ [Embedded Devices Branch]کے توسط سے بنائے گئے ہیں جو سی آئی اے تنظیم کے اندر ایک برانچ ہے اور منتشر شدہ زیادہ تر دستاویزیں اسی برانچ سے اختصاص رکھتی ہیں ۔

گاڑی الٹ کر بغیر ثبوت چھوڑے قتل کرنا ،

ان میں سے کچھ دستاویزوں میں ایسے آلات کی طرف اشارہ کیا گیا ہے کہ جن کو استعمال کرنا بہت خطرناک اور وحشت آفرین ہے مثال کے طور پر ان میں سے ایک دستاویز میں وضاحت کی گئی ہے کہ سی آئی اے بہت دور سے گاڑیوں کے سسٹم کو ہیک کر کے ان کو کنٹرول کر سکتی ہے ۔

ویکی لیکس نے اس سلسلے میں مزید کہا ہے کہ کہ اس طرح گاڑیوں کو کنٹرول کرنے کا مقصد معلوم نہیں ہے لیکن  اس سے سی آئی اے کے کارکنوں کو یہ موقعہ مل جاتا ہے کہ وہ اس طریقے سے گاڑی کے اسٹئیرینگ کو کنٹرول کر کے بغیر کوئی سراغ چھوڑے کسی کو قتل کر دیں ۔

جاسوسی کرنے والی بلیاں ،

فاش شدہ ایک دستاویز میں تشریح کی گئی ہے کہ سی آئی اے بلیوں کے بدن میں مختلف آلات نصب کر کے سابقہ سوویت یونین میں اس حیوان کو جاسوسی کے لیے استعمال کرتی تھی ۔

ویکی لیکس کے اعلان کی بنیاد پر سی آئی نے بلیوں کے بدن کے گوشت میں بیٹری نصب کر کے اس حیوان کے کان میں مایکروفون نصب کیے تھے اور اس کے بدن میں تاریں بچھا دی تھیں تا کہ وہ جاسوسی کے لیے مناسب ہوں ۔

سی آئی اے کا الیکٹرانیکی وسایل کو نقصان پہنچنے سے بچانے کے لیے انہیں مخفی رکھنا ،

ویکی لیکس نے ان دستاویزوں کو فاش کرنے کے اپنے محرک  کے بارے میں اس چیز کے بیان کے ضمن میں کہ اس کا ارادہ ہے کہ دنیا کی اطلاعاتی اور جاسوسی تنظیموں کی طاقت کے سلسلے میں مباحث اور سایبری اطلاعات کے محفوظ ہونے کی مقدار کو ہوا دے ، لکھا ہے کہ سی آئی اے تنظیم اس چیز کو مخفی رکھ کے کہ اس کے الیکٹرانیکی وسایل کو نقصان پہنچایا جا سکتا ہے اور اسمارٹ فونوں کو بھی چھیڑا جا سکتا ہے اپنے مقاصد کے لیے ان کے کمزور پہلووں سے استفادہ کرتی رہی ہے ۔ جب سی آئی اے کی تنظیم الیکٹرانیکی وسایل اور اسمارٹ فونوں اور ہوشمند گاڑیوں کے ذریعے دنیا کے تمام لوگوں کی جاسوسی کر سکتی ہے تو ہر ھیکر اور ہر حکومت یہ کام کر سکتی ہے ۔

جاسوسی کے وہ طریقے کہ جن کا اوپر ذکر کیا گیا ہے فاش شدہ ۸ ہزار دستاویزوں پر مشتمل  ایک چھوٹا سا حصہ ہے ، ان دستاویزوں کا ایک بہت بڑا حصہ ابھی تحقیق طلب ہے اور ویکی لیکس کی ویبسایٹ کے کہنے کے مطابق ان  کے مدیر چاہتے ہیں کہ ان تمام ۸ ہزار صفحوں کو اپنی ویبسایٹ پر منتشر کریں گے ۔ چنانچہ انہوں نے اپنے حامیوں اور طرفداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ ان دستاویزوں کے بارے میں ریسرچ کریں اور دلچسپ چیزوں کو سب کے سامنے رکھیں ۔     

 

 

برچسب ها CIA سی آئی اے

تبصرے (۰)
ابھی کوئی تبصرہ درج نہیں ہوا ہے

اپنا تبصرہ ارسال کریں

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی