سایت شخصی ابوفاطمہ موسوی عبدالحسینی

جستجو

ممتاز عناوین

بایگانی

پربازديدها

تازہ ترین تبصرے

۰

ہادی کو سعودی عرب میں گرفتار کر لیا گیا ، کیا یمن کے مستعفی صدر کی ریاض سے جدائی کا زمانہ آ گیا ہے ؟

 اردو مقالات سیاسی سعودی عرب یمن

ہادی کو سعودی عرب میں گرفتار کر لیا گیا ، کیا  یمن کے مستعفی صدر کی ریاض سے جدائی کا زمانہ آ گیا ہے  ؟

ایک بین الاقوامی روایت  کا خلاصہ ،

ہادی کو سعودی عرب میں گرفتار کر لیا گیا ، کیا  یمن کے مستعفی صدر کی ریاض سے جدائی کا زمانہ آ گیا ہے  ؟

نیوزنور:یمن کی مستعفی حکومت کے ایک وزیر کا تازہ بیان ، ریاض میں اس ملک کے مستعفی صدر عبد المنصور ہادی کی گرفتاری کے بارے میں ، ہادی کی گرفتاری کے بارے میں ذرائع ابلاغ کے دعووں کی سچائی ثابت ہو گئی ،

عالمی اردو خبررساں ادارے نیوزنور کی رپورٹ کے مطابق ، یمن کے فراری اور مستعفی صدر عبد ربہ منصور ہادی کی گرفتاری کے بارے میں حالیہ مہینوں میں اور یمن کے سابقہ صدر علی عبد اللہ صالح کے مارے جانے کے بعد اور عدن میں جھڑپوں میں تیزی آ جانے کے بعد مختلف اندازے زور پکڑ چکے تھے ، یہاں تک کہ یمن کی مستعفی حکومت کے  وزیر مشاورصلاح الصیداوی نے منصور کے  جیل میں بند ہونے سے پردہ اٹھایا ہے ۔

یمن کی مستعفی حکومت کے وزیر مشاور نے اس ملک کے فراری اور مستعفی صدر عبد ربہ منصور ہادی  کی حالت  کے بارے میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا : ہادی کو اس وقت ریاض میں اجباری اقامت کے تحت رکھا گیا ہے ۔

یہ حقیقت میں یمن کے کسی ذمہ دار کا منصور ہادی کی ریاض میں اجباری اقامت کے بارے میں پہلااعتراف ہے ۔ حالانکہ یمن میں سرگرم افراد نے اس سے پہلے وسیع پیمانے پر سوشیل میڈیا پر اس موضوع کو چھیڑا تھا ۔

 الصیداوی نے ریاض میں منصور ہادی کی حالت کا لبنان کے وزیر اعظم سعد الحریری ، کہ جس کو گذشتہ نومبر میں سعودی عرب میں استعفی دینے پر مجبور کیا تھا موازنہ کیا اور بتایا : لبنان نے اپنا صدر چند ہی دن میں واپس پا لیا لیکن  ہم تین سال سے سرگرداں ہیں ۔

یمنی وزیر نے یمن کے جنوب میں  منصور ہادی کی حمایت میں مظاہرے کرنے کا مطالبہ کیا اور اعلان کیا کہ یمن والوں کو منصور ہادی کی آزادی کے لیے سڑکوں پر نکلنا چاہیے ۔

منصور ہادی کی آزادی کے لیے صیداوی کی درخواست سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیوں سعودی اتحاد کا موقف کہ جو ہادی کی مشروعیت کی حمایت کا دعویدار ہے اس کو جیل میں ڈالنے میں بدل گیا ۔

ماہرین کا عقیدہ ہے کہ ہادی اور ریاض کے درمیان اختلافات سعودی عرب اور امارات کے درمیان جنوب یمن کے مرکز عدن کو لے کر جو کھینچا تانی ہے اس کی وجہ سے سامنے آئے ہیں ۔

امارات کے حمایت یافتہ مسلح افراد نے جنوب یمن پر قبضہ کرنے کے بعد منصور ہادی سے وابستہ مسلح افراد کہ جو سعودی عرب کے حمایت یافتہ ہیں  کے ساتھ رقابت کی فضا میں داخل ہو چکے ہیں تا کہ منصور ہادی اور حقیقت میں سعودی عرب کو ایک طرف کر کے یمن میں اپنے نفوذ کوو سعت دیں اسی لیے امارات کے حمایت یافتہ افراد نے حالیہ مہینوں میں منصور ہادی کے فوجییوں  کے کیمپوں پر حملہ کر دیا اور ان کو بہت بھاری نقصان پہنچایا جس کی وجہ سے عدن میں حالیہ جھڑپوں میں اضافہ ہو گیا ہے ۔

حقیقت میں امارات یمن کے مستعفی صدر اور سعودی عرب کے ساتھ کھینچا تانی گذشتہ سال یمن کے مستعفی وزیر اعظم اور امارات کے طرفدار خالد بحاح  کو منصور ہادی کی طرف سے بر طرف کرنے کی وجہ سے وجود میں آئی تھی ۔ یمن کے فراری اور مستعفی صدر عبد ربہ منصور ہادی نے بحاح کو وزارت عظمی سے معزول کر کے اس کی جگہ احمد عبید بن دغر کو منصوب کر دیا تھا ۔

عبد ربہ منصور ہادی کہ جو یمن کے لوگوں کے انقلاب کے بعد بھاگ کر ریاض چلا گیا تھا ، نے ۱۲ اپریل ۲۰۱۵ کو خالد بحاح کو اپنے معاون اور وزیر اعظم ریاض میں مستقر حکومت کے لیے متعین کیا تھا ۔لیکن چند ماہ بعد اس کو معزول کر کے بن دغر کو اس کی جگہ مقرر کر دیا تھا۔

سعودی گٹھ بندھن   نے کہ جوسال ۲۰۱۷ کے آخر میں علی عبد اللہ صالح کے قتل کے بعد الاصلاح کی اخوانی پارٹی کی طرف سے لگاتار ضربتوں کی زد پر آ گیا تھا اور اس کے سیاسی شعبے رفتہ رفتہ سست پڑنے لگے تھے   منصور ہادی کی طاقت کے رفتہ رفتہ زائل ہو نے کے بعد نئے حلیف کی تلاش شروع کر دی ہے ۔

بعض ماہرین کہتے ہیں کہ الصیادی نے شاید ریاض میں ہادی کی حکومت کے جیل میں بند کیے جانے کے  راز سے پردہ اٹھایا ہے ، لیکن سعودی عرب اور ہادی کے روابط مطلوب نہیں ہیں ۔

اب ایک اہم سوال جو یہاں پیدا ہوتا ہے وہ یہ ہے کہ یمن میں صلح کی کاروائی کے متوقف ہو جانے ، اور حالیہ دو مہینوں میں عدن سے بن دغر کی حکومت کے نکل جا نے ، اور اس کے کام کاج کو سنبھالنے پر قادر نہ ہونے کے پیش نظر ، کیا منصور ہادی جو سعودی عرب میں گھر میں نظر بند ہے وہ ریاض سے بھاگ جائے گا ۔

ایک اور سوال جو یہاں درپیش ہے وہ یہ ہے کہ سعودی عرب میں لبنان کے وزیر اعظم سعد الحریری کی درگت اور ریاض میں اس کی گرفتاری اور اسے اپنے مستعفی ہونے کا اعلان کرنے پر مجبور ہونے کے پیش نظر ، کیا منصور ہادی جو ریاض میں نظر بند ہے اس کا حشر بھی آنے والے دنوں میں وہی ہو گا کہ جو سعد حریری کا ہوا تھا ؟        

برچسب ها سعودی عرب یمن

تبصرے (۰)
ابھی کوئی تبصرہ درج نہیں ہوا ہے

اپنا تبصرہ ارسال کریں

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی