سایت شخصی ابوفاطمہ موسوی عبدالحسینی

جستجو

ممتاز عناوین

بایگانی

پربازديدها

تازہ ترین تبصرے

۰

ایران ، ترکی اور ان کے ہمنوا شیطانی تکون ہیں:آل سعودکارگزار بادشاہ بن سلمان

 اردو مقالات سعودی عرب

ایران ، ترکی اور ان کے ہمنوا شیطانی تکون ہیں:آل سعودکارگزار بادشاہ بن سلمان

ایران ، ترکی اور ان کے ہمنوا شیطانی تکون ہیں:آل سعودکارگزار بادشاہ بن سلمان

نیوزنور:سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان نے اپنے توہم آمیز اور بے سر و پیر  بیانات میں ، اس مرتبہ ایران اور قطر کے علاوہ  ترکی کو بھی مورد الزام ٹھہرایا ہے  اور اعلان کیا ، ایران ، ترکی اور ان سے وابستہ گروہ  موجودہ دور کے شیطانی تکون ہیں ۔

عالمی اردو خبررساں ادارے نیوزنور کی رپورٹ کے مطابق مصر کے دورے کے دوران، سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان نے  اسلامی جمہوری ایران کے سلسلے میں قاہرہ میں اپنے سفارت خانے میں ایک پریس کانفرنس میں دعوی کیا: ایران کاغذ ی شیر ہے۔

 اس  نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ قطر کے بحران کے بارے میں فکر مند نہیں ہیں چاہے دہائیوں تک چلتا رہے ، دعویٰ کیا  سعودی عرب اپنے زیر اثر علاقوں میں ایران کا محاصرہ کرنے میں کامیاب ہو چکا ہے۔

بن سلمان نے  اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ مصر اورسعودی عرب کے اتحادی اور دشمن ایک ہی ہیں کہا: ہم قطر کے معاملے میں پریشان  نہیں ہیں ، اس کا حل ہونا یا نہ ہونا ہمارے لئے اہم نہیں ہے۔

اس نے قطر کے بحران میں اپنے رابطے کے متعلق کہا: میں اپنے آپ کو اس مسئلے میں الجھانا  نہیں چاہتا ، اور ہم نے قطر کے معاملے کو ایسے شخص کے سپرد کیا ہے کہ جس کا رتبہ وزیر سے بھی کم ہے۔ 

اس نے مزید کہا: قطر کی کل آبادی مصر کی ایک سڑک کے برابر بھی نہیں ہے ۔ ہم نے اس ملک کی اصلاح کی بہت کوشش کی  لیکن انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا ۔ سعودی ولی عہد نے دعویٰ کیا : ایران کا اس کے زیر اثر علاقوں ، عراق ، افریقہ حتیٰ یمن میں محاصرہ کیا جا چکا ہے۔

سعودی ولی عہد نے ، ایران، ترکی اور ان سے وابستہ گروہوں کو  شیطانی تکون کہا۔ اس نے دعویٰ کیا ، سعودی عرب ایران ، روس اور ترکی کے روابط کو ختم کرنے کی کوشش میں ہے۔

ایسا لگتا ہے  کہ ، ان اظہارات کے ساتھ ، سعودی عرب نے ترکی کے ساتھ اپنے اختلافات کو ظاہر کر دیا ہے اور اسے  ایسے دور میں داخل کر دیا ہے کہ جو ایران اور ترکی کی مزید  نزدیکیوں پر ختم ہو سکتا ہے۔

لفظ شیطانی  تکون[triangle of evil] سب سے پہلے  سابق امریکی صدر جارج ڈبلیو بش نے امریکی کانگریس کی سالانہ کانفرنس  میں سال ۲۰۰۲میں ایران عراق  اور شمالی کوریا کے لئے استعمال کیا تھا۔

محمد بن سلمان کے اظہارات کے بعد ، ترکی کے روز نامے "ینی شفق "نے بھی اپنی ایک رپورٹ میں سعودی ولی عہد کو نشانہ بناتے ہوئے لکھا:  بن سلمان صاحب  تم ایسے لوگوں کی مدد سے کعبے کی حفاظت نہیں کر سکتے کہ جنہوں نے القدس پر قبضہ جما رکھا ہے۔

ینی شفق نے مزید لکھا: یمن سے شام اور عراق سے لیبیا تک جہاں بھی تنازعات پائے جاتے ہیں یہ سب عربی علاقے ہیں ۔ ان تنازعات کو وجود میں لانے والے امریکہ، اسرائیل اور انگلستان ہیں کہ جو تمہارے ساتھ ایک ہی پرچم تلے ہیں ۔

اس بات کا ذکر کرنا لازمی ہے کہ سعودی عرب کا ولی عہد محمد بن سلمان کہ جو اس ہفتے مصر کے دورے پر تھا ، مصری صدر عبد الفتاح سیسی اور بقیہ عہدے داروں  سے ملاقات کے بعد سرکاری   دورے پر لندن پہنچا کہ جہاں  انگلستان کے وزیر خارجہ بوریس جانسن ، اور سعودی عرب میں انگلستان کے سفیر سایمون کولیز نے اس کا استقبال کیا۔

انگریزی ذرائع کے مطابق ، محمد بن سلمان اس بدھوار کو انگلستان کے وزیر اعظم ترزامی سے اپنے دفتر میں ملاقات کرے گا ۔  اور اس کے بعد جمعرات کو ترزا می کے ساتھ ایک اور ملاقات ہوگی۔

اس کی ترزامی کے ساتھ ملاقات کے ساتھ ہی سعودی عرب کی یمن پر یلغار کے خلاف لوگوں نے  ترزامی کے دفتر کے سامنے احتجاجات کئے  اور انہوں نے عربی حملہ آور اتحاد کی جانب سے یمن میں 10 ہزار لوگوں کے قتل عام اور ۸ میلیون لوگوں کو بغیر غذا اور دوا کے زندگی گذارنے پر مجبور کرنے کے خلاف  احتجاج کیا۔ 

منگل کو اس سفر کے خلاف اعتراضات برگزار ہوئے۔

سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان نے روز نامہ تلگراف کے ساتھ بات کرتے ہوئے مختلف موضوعات منجملہ  مشرق وسطیٰ کی سیاست کے متعلق جواب دئے  اور اس بات پر مبنی تحلیل کہ ایران اور قطر کے خلاف سعودی عرب کی سیاست ایک علاقائی بحران کا باعث بن سکتی ہے کو رد کیا۔

بن سلمان نے کہا کہ ان مسائل کو حل کرنے کے لئے مغربی حکومت کے ساتھ  تعاون  جاری ہے۔

انہوں نے اپنے ملک کے خلاف سعودی حکام کے دعوی پر تکیہ کرتے ہوئے کہا: برطانیہ ،ایران اور خطے کے دیگر سیکورٹی کے مسائل کے بارے میں پائے جانے والے خدشات میں ہماری حمایت کرتا ہے ۔ یہ ملک اس کوشش میں ہے کہ  موجودہ مسائل میں ہماری مدد کرے۔

اسی طرح سعودی عرب کے ولی عہد نے کہا: اگر ریاض کے ساتھ لندن کے روابط اچھے رہتے ہیں  تو سعودی عرب ، انگلستان اور بقیہ ممالک کے لوگ زیادہ امن کے ساتھ رہیں گے۔       

 

 

تبصرے (۰)
ابھی کوئی تبصرہ درج نہیں ہوا ہے

اپنا تبصرہ ارسال کریں

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی