سایت شخصی ابوفاطمہ موسوی عبدالحسینی

جستجو

ممتاز عناوین

بایگانی

پربازديدها

تازہ ترین تبصرے

۰

سعودی میڈیا میں یمنی اخبارات کی غلط عکاسی

 مراسلات سعودی عرب یمن

سعودی میڈیا میں یمنی اخبارات کی غلط عکاسی

سعودی میڈیا میں یمنی اخبارات کی غلط عکاسی

نیوزنور:04مارچ/سعودی میڈیا   یمن میں اپنی  شکست چھپانے کے لئے سعودی اتحاد کی تحمیل کردہ تین سالہ جنگ کے اختتام پر ،  یمن میں پیش آنے والی عوامی  تبدیلیوں کنو چھپانے کے لئے کئی میلین ڈالر خرچ کرنے کے بعد خبروں  کو توڑ موڑ کر پیش کر رہا ہے۔  

عالمی اردو خبررساں ادارے نیوزنور کی رپورٹ کے مطابق ، عربی اتحاد  نے  سعودی عرب کی رہبری میں  تین سال پہلے یمن میں جنگ کا آغاز کیا تھا  اور اب تک   اس ملک کے 36000 افراد کو قتل  اور  زخمی کیا جا چکا ہے۔

عربی اتحادی ممالک کی میڈیا  عوامی افکار کو اپنے ساتھ جوڑنے کے لئے ، یمن سے متعلق جنگوں کو  توڑ مروڑ کر پیش کرتا ہے تاکہ اپنی ناکامی کو کامیابی کا جامہ پہنایا جا سکے۔

سعودی ٹی وی چینلز العربیہ اور الحدث  نے    حوثی (انصار اللہ) کی جانب سے  صنعا شہر کے شمال مشرق  نھم کے علاقے میں  چار ہزار فوجیوں کی تعیناتی  کے متعلق  عربی اتحادی میڈیا کی مدد سے غلط خبریں پیش کی ہیں کہ یمنی فوج نے جس کی تکذیب کی ہے۔

یمنی فوجی منابع نے بھی  سعودی اتحادی میڈیا کی جانب سے چار ہزار یمنی فوجیوں کے ایک جگہ اکٹھا ہو جانے کو ایک مذاق  بتایا ہے۔

العربیہ چینل نے چار شنبہ مورخہ 28 فروری کو  سعودی اتحادی میڈیا سے وابستہ فوجی ذرائع سے نقل کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ  عربی اتحاد نے نھم کے محاذ پر چار ہزار حوثی فوجیوں سے مقابلہ کیا ہے۔

نیوز چینل العربیہ نے اس رپورٹ کو نشر کرنے کے دو دن بعد ایک جھوٹا اعلان کیا کہ علی عبداللہ صالح کے قتل کے بعد حوثیوں کو اپنی فوجی تعداد میں کمی کی وجہ سے نقصان ہوا ہے۔

یمنی فوج  اور انصار اللہ سے وابستہ ایک فوجی ذرائع نے یمن کے مراسل نٹ سے گفتگو کرتے ہوئے شدت کے ساتھ اس مسئلے کی تکذیب کی اور اعلان کیا کہ  سعودی اتحاد یمن کی جنگ کے تین سال پورے ہونے پر اپنے مقاصد میں ناکام ہونے کے بعد شکست کا احساس کرتا ہے۔

فوجی ذرائع نے کہا: متجاوز  اتحادی فوج کے مسئول ایک دن کہتے ہیں کہ یمنی فوج اور انصار اللہ کے پاس کوئی طاقت نہیں ہے اور دوسرے دن کہتے ہیں کہ ان کے پاس ہزاروں کی فوج ہے  اور اس طرح کے اظہارات اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ یہ شکست ہے کہ جس سے دشمن پریشان ہے۔

اس نے اس خبر کے جھوٹا ہونے کے متعلق کہا: حالیہ جنگوں میں ایک علاقے میں چار ہزار کی فوج تعینات نہیں کی جاتی،   نھم کے علاقے میں لوگوں کی یہ تعداد تظاہرات میں شرکت کرنے کے لئے تھی نہ کہ حملہ کرنے کے لئے۔

سعودی اتحاد کے ترجمان کے  جنوب مغربی یمن میں اتحاد کے فوجیوں کا  تعز میں انصار اللہ کے فوجی مراکز پر قبضہ  کے متعلق اظہارات  اتحادی میڈیا کی جانب سے یمن کے متعلق خبروں کو  توڑ موڑ کر پیش کرنے کی نشاندہی کرتا ہے۔

یہ ایسے حالات میں ہے کہ جب یمن میں سعودی سفیر محمد آل جابر نے  جنوب مغربی یمن میں واقع تعز میں  پچھلے ہفتے ایک اہم سعودی فوجی اور سیاسی  مہم کی شکست کا اعتراف کیا۔

آل جابر نے گذشتہ اتوار کو اعلان کیا کہ   تعز میں سعودی اتحاد کی ناکامی کی وجہ  اس محاذ کی جغرافیائی اور فوجی پیچیدگیاں ہیں ۔

 

برچسب ها سعودی عرب یمن

تبصرے (۰)
ابھی کوئی تبصرہ درج نہیں ہوا ہے

اپنا تبصرہ ارسال کریں

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی