سایت شخصی ابوفاطمہ موسوی عبدالحسینی

جستجو

ممتاز عناوین

بایگانی

پربازديدها

تازہ ترین تبصرے

۰

تیونس کو امریکی مالی امداد کے پیچھے کیا راز ہے؟

 اردو مقالات امریکہ/اسرائیل تیونس

تیونس کو امریکی مالی امداد کے پیچھے کیا راز ہے؟

تیونس کو امریکی مالی امداد کے پیچھے کیا راز ہے؟

نیوزنور: امریکہ کی جانب سے لیبیا کی سرحد پر اپنے ملک کی سلامتی کی صلاحیتوں کو مضبوط بنانے کے لئے دفاعی محکمہ کے فیصلے سے 20 ملین ڈالر تیونس  کو مختص کرنے کی وجہ سے تیونس میں بہت سارے تنازعات وجود میں آئے ہیں۔

عالمی اردو خبررساں ادارے نیوزنور کی رپورٹ کے مطابق ، امریکہ کی جانب سے ،  کہ جو اکثر ممالک کو   خدمات کے مقابلے میں مالی امداد دیتا ہے  کہ جن کی رپورٹ واضح نہیں کی جاتی ، لیبیا کے سرحدی علاقوں میں اپنی سلامتی کی صلاحیتوں کو مضبوط بنانے کے لئے تیونس کو 20 ملین ڈالر کی رقم امداد میں مختص کی گئی ہے ، ایسا لگتا ہے کہ اس مالی امداد  کی کوئی اور وجہ بھی ہے  ۔

افریقہ میں امریکی پایگاہ افریکوم کے اقدامات اس کا ایک نمونہ ہو سکتا ہے؛  جیسا کہ واشنگٹن نے افریقی ممالک سے ان کی سرزمین پر امریکی چھاونی کا مطالبہ کیا ہے  اور اس وقت امریکہ اس بات کے در پے ہے کہ اس مالی مدد کے ذریعے امریکہ تیونس سے اپنی چھاونی کو قبول کرنے کا مطالبہ کرے  جب کہ  اہل تیونس آزادی کے بعد فرانس کی چھاونیاں منتقل ہونے کے بعد بہت زیادہ خون دے چکے ہیں اور یہ بات تیونس کے لوگوں کے لئے   ریڈ لائن شمار ہوگی۔

جیسا کہ امریکی وزارت دفاع نے اعلان کیا ہے کہ یہ امداد یورپ کی جانب غیر قانونی مہاجرت کو روکنے کے لئے امیگریشن  مشینری  بنانے سے مخصوص ہے  اور اس بنا پر جرمنی بھی اس  مالی امداد میں شریک ہوگا اور یہ مشینری  سرحد کے دونوں طرف دہشت گرد گروہوں سے نمٹنے کے قابل ہوگی  جب کہ حالیہ سالوں میں یہ گروہ دونوں اطراف کے لئے تشویش کا باعث بن گئے ہیں ۔

لبنان کے العہد ڈیٹا بیس کے مطابق ان جدید مشینوں کے استعمال سے  منشیات کےا سمگلروں پر بھی گرفت مضبوط بنانے میں مدد ملے گی  جب کہ تیونس ان منشیات  کی اسمگلنگ  کی گذر گاہ بن گیا ہے   اور یہ مواد دو ممالک  کے ذریعے تیونس میں وارد ہوتا ہے ، ایک مغرب سے  کہ جہاں اس کی کاشت کی جاتی ہے اور دوسرا لیبیا سے۔

تیونس کی قابل اعتراض خاموشی

جو چیز سب سے زیادہ حیران کن ہے وہ تیونس کے عہدے داروں کی خاموشی ہے کہ جنہوں نے ابھی تک صراحت کے ساتھ امریکی امداد کو قبول کرنے یا نہ کرنے کے متعلق کوئی اعلان نہیں کیا اور یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا  امریکہ  ممالک کو اپنی امداد قبول کرنے کے لئے مجبور کرتا ہے  ؟  یا یہ کہ طرفین کے مابین محرمانہ مذاکرات برقرار ہوئے اور ان کے نتائج اخبار اور چینلز پر منتشر نہیں ہوئے۔

بے شک، تیونس کے عام عوام کے لئے اپنے ملک  کی  مٹی پر غیر ملکی فوجی اڈوں کے وجود کا مسئلہ ایک حساس مسئلہ ہے اور بنیادی طور پر  وہ اس مسئلے کے مادی منافع کے مخالف ہیں لہذا تیونس کی مٹی میں فوجی اڈوں کے داخلے کے خلاف امداد فراہم کرنے کا تصور ایک وہم بھی  ہو سکتا ہے. اور اس کی دلیل یہ ہے کہ مختلف اخبارات اور چینلز نے اس بارے میں دقیق اطلاعات پیش نہیں کی ہیں ۔ 

برچسب ها تیونس

تبصرے (۰)
ابھی کوئی تبصرہ درج نہیں ہوا ہے

اپنا تبصرہ ارسال کریں

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی