سایت شخصی ابوفاطمہ موسوی عبدالحسینی

جستجو

ممتاز عناوین

بایگانی

پربازديدها

تازہ ترین تبصرے

۰

سعودی عرب کے دفاعی محکمے کے عہدے داروں کی تبدیلیاں

 مراسلات سعودی عرب

سعودی عرب کے دفاعی محکمے کے عہدے داروں کی تبدیلیاں

سعودی عرب کے دفاعی محکمے کے عہدے داروں کی تبدیلیاں

نیوزنور:یمن  اور سعودیہ کی  جنگ کی چوتھی سالگرہ کے موقع پر ، سعودی عرب کے بادشاہ نے اپنے بیٹے  اور ولی عہد کے حکم پر وزارت خانے میں بنیادی تبدیلیاں لائی ہیں ۔

عالمی اردو خبررساں ادارے نیوزنورکی رپورٹ  کے مطابق   سعودی عرب کے شاہی ایوان  نے سوموار کی رات کو  متعدد حکم نامے جاری کر کے  وزارت دفاع اور مسلح فوج کے کئی  اختیارات میں تبدیلی لائی ہے  اور ان محکموں کے بنیادی قوانین میں تبدیلی کی   ہے۔

سلمان بن عبد العزیز کے فرمان کے مطابق ،  ہوائی فوج کے کمانڈر ( فوج کے کمانڈر محمد بن عوض سحیم ) اور مشترکہ اسٹاف کے چیر مین ( فوج کے رئیس عبد الرحمٰن بن صالح البنیان ) کو بر طرف کر  دیا گیا ہے ۔   حامد الرویلی کی  جگہ فیاض  کے رتبہ میں ارتفاع کر کے اسے  ہیڈ کوارٹر کا رئیس بنا دیا گیا ہے۔

اسی طرح  زمینی فوج کے سربراہ (ہیڈ کوارٹر کے میجر جنرل فھد بن ترکی  بن عبد العزیز ) کو اس منصب سے ہٹا کر  مشترکہ فوج  کا کمانڈر بنا دیا ہے ۔ ہیڈ کوارٹر کے جنرل  فھد بن عبد اللہ المطیر  بھی ارتفاع رتبے کے ساتھ زمینی فوج کا کمانڈر بن گیا ہے۔

بریگیڈئر جنرل  ( جار اللہ بن محمد علوی ) رتبے میں ترقی کے ساتھ میزائیلی فوج کے کمانڈر کے عہدے پر ، اور ترک فوج کے کمانڈر بن بندر بن عبد العزیز رتبے میں ترقی کے ساتھ ہوائی فوج کے کمانڈر ، اور فوج کے کمانڈر مزید بن سلمان رتبے میں ترقی کے ساتھ  دفاعی ہوائی فوج کے کمانڈر بن گئے ہیں ۔

 اسی طرح سلمان نے ڈیپارٹمنٹ آف ڈیفنس کے  دستاویز سے اتفاق کر لیا ،کہ  جس میں وزارت کا ترقیاتی نقطہ نظر اور حکمت عملی شامل تھی.

فوجی کمانڈر، شہری حکام اور مختلف علاقوں کے  سفیر بھی بدلے گئے ہیں. مثلا الجوف شہر کے حاکم کو بدل کر اس کی جگہ بدر بن سلطان کو مامور کیا گیا ہے۔  ترکی بن طلال کو بھی  جنوب مغربی سعودی عرب  کے شہر عسیر  کے امیر کا جانشین بنا دیا گیا ہے۔  اور محمد القویحص کو مکہ کا  گورنر  بنایا گیا ہے۔  اور اسی طرح  طارق الفارس کو ریاض کا گورنر بنا دیا گیا ہے۔

سیاسی ماہرین  کہتے ہیں ،  یہ تبدیلیاں   یمن میں جاری جنگ کی چوتھی سالگرہ کے عنوان سے کی گئی ہیں اور ان کا سعودی عرب میں قدرت کی جنگ سے بھی رابطہ ہے۔

لبنانی روز نامہ نگار اور سعودی عرب کے امور کے تحلیلگر علی مراد کے مطابق ، سعودی عرب کے بادشاہ کے نئے فرامین  اس بات کی نشاندھی کرتے ہیں کہ محمد بن سلمان (ولی عہد اور وزیر دفاع)  وزارت دفاع میں اپنے کارکنوں کی تبدیلی کے در پے ہے کیونکہ اسے خطرے کا احساس ہو چکا ہے۔

مراد نے اس خطرے کی حقیقت کے متعلق توضیح نہیں دی لیکن  اس نے مزید کہا کہ محمد بن  سلمان  اور بعض  تعین شدہ افراد کی تبدیلیاں شاہی خاندان کا بھروسہ جیتنے اور چند حوادث سے نپٹنے کے لئے بھی ہو سکتی ہیں  تاکہ یہ سب اسی طرح خاموش رہیں ۔

کچھ افراد ، فوجی تبدیلیوں  کو سعودی حکام کی نا رضایتی کی وجہ مانتے ہیں  سعودی حکام جانتے ہیں کہ  دفاعی ہوائی فوج  یمنی میزائیلوں کا مقابلہ نہیں کر سکتی ، کیونکہ یمن کی ایک بیلسٹک میزائیل دار الخلافہ  کے مغرب میں الیمامہ محل تک پہونچ گئی تھی  اور جس وقت محل میں جلسہ چل رہا تھا تو یہ میزائیل بہت کم دوری پر گری۔

 

برچسب ها سعودی عرب

تبصرے (۰)
ابھی کوئی تبصرہ درج نہیں ہوا ہے

اپنا تبصرہ ارسال کریں

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی