سایت شخصی ابوفاطمہ موسوی عبدالحسینی

جستجو

ممتاز عناوین

بایگانی

پربازديدها

تازہ ترین تبصرے

۰

مختلف حربوں سے غیر ملکی انتخابات میں امریکی دخل اندازی کرنے اور بغاوت کو پھیلانے کے متعلق سی آئی اے کے سابق عہدے داروں کی تصدیق

 اردو مقالات سیاسی امریکہ/اسرائیل

مختلف حربوں سے غیر ملکی انتخابات میں امریکی دخل اندازی  کرنے اور بغاوت کو پھیلانے کے متعلق سی آئی اے کے سابق عہدے داروں  کی تصدیق

مختلف حربوں سے غیر ملکی انتخابات میں امریکی دخل اندازی  کرنے اور بغاوت کو پھیلانے کے متعلق سی آئی اے کے سابق عہدے داروں  کی تصدیق

نیوزنور:سی آئی اے [CIA] امریکہ کے سابق افسران نے اس بات کا افشا کیا ہے کہ یہ تنظیم اپنے وجود میں آنے سے اب تک  مختلف ممالک کے انتخابات میں دخالت اور خرابکاریاں کر چکی ہے۔

عالمی اردو خبررساں ادارے نیوزنور کی رپورٹ کے مطابق ، امریکہ کی خفیہ ایجنسی سی آئی اے [CIA]کے سابق عہدے داران نے اس بات کا اظہار کیا ہے کہ یہ تنظیم  سال 1947 میں اپنے وجود میں آنے کے بعد سے ،  مختلف ممالک کے داخلی امور  اور انتخابات میں  مختلف طریقوں سے دخالت کر چکی ہے۔

روزنامہ نیو یارک ٹائمز کی تحریر کے مطابق سابق سی آئی اے آفیسر "اسٹیون ایل ھال" کہ جو تیس سال تک خدمات انجام دینے کے بعد سال 2015 میں سبکدوش ہو چکے ہیں نے اس کے متعلق کہا: امریکہ کلی طور پر دیگر ممالک کے انتخابات میں  دخالت  کرتا ہے  اور ہمیں امید ہے کہ یہ کام ایسے ہی جارے گا۔

سی آئی اے کے ایک اور انٹیلی جنس آفیسر "لاک کے جانسن" نے اپنی ساتھی آفیسر کی باتوں کی تائید کرتے ہوئے کہا :  ہم اس طریقے کے اقدامات  سال 1947 میں سی آئی اے کی تاسیس  کے وقت سے انجام دیتے آ رہے ہیں ۔

جانسن نے روز نامہ نیویارک ٹائمز کو بتایا: ہم پوسٹر، پمفلٹ،ایس ایم ایس  پیغام رسانی کے نظام کا استعمال کرتے ہیں، اور غیر ملکی اخبارات میں غلط معلومات پھیلاتے ہیں. ہم اس سلسلے میں  (کیش بیگ ) اصطلاح کا استعمال کرتے ہیں ۔

اس کے متعلق نیو یارک ٹائمز نے اپنی ایک تحلیل میں لکھا: سی آئی اے نے 1950 کے دہائی  میں ایران کے منتخب وزیر اعظم ( ڈاکٹر محمد مصدق ) اور گواتمالا کو سرنگون  کرنے میں مدد کی، اور 1960 کے دہائیوں میں کئی دوسرے مملک میں بغاوتوں میں مدد کی ۔  امریکہ نے قتل عام کا ایک نقشہ تیار کیا اور لاطینی امریکہ ، افریقہ ، اور ایشیا میں کمیونیسٹ مخالف حکومتوں کی مدد کی۔

 کارنگی کے تاریخی  دستاویزات کے  ایک تجزیہ کار" داو لویین" نے اس بارے میں کہا  کہ اس کی تحقیقات سے واضح ہے کہ امریکہ 1946 سے 2000 کے درمیان دخل اندازی کے 81 اقدامات کو سر انجام دیا ہے۔

سی آئی اے کے سابق آفیسر" ایف مارک وایٹ" نے نیو یارک ٹائیمز کو بتایا: ہم نے اپنے آپریشنوں پر خرچ کرنے کے لئے دیگر ممالک میں منتخب سیاست دانوں کو بہت زیادہ رقم  دی ہے۔

ان اظہارات کا خیال ایسی صورت میں کیا جا رہا ہے کہ اسرائیل کی خفیہ ایجنسی" موساد" کے سابق اور حالیہ عہدے داران نے   مغربی ایشیا میں امریکہ کی جاسوس ایجنسی کی جانب سے ماضی اور حال میں ایران اور بقیہ ممالک  کے خلاف دہشت گردی کے اقدامات کی طرف اشارہ کیا ہے ، اسی طرح کہ جیسے جاسوسی ایجنسی موسادکے سابق رئیس  اور انقلاب اسلامی کی کامیابی سے پہلے تہران میں اس ایجنسی کے دفتر کے رئیس  نے  اپنے حالیہ تبصرے میں،  ایران کے خلاف مجاہدین خلق کہلانے والے منافقوں کے نفرت پسند گروپ کے باقیات اور حزب اختلاف کے سائبر پلیٹ فارم کی تخلیق اور اس کے  استعمال کے لئے کہا.

سال 1996 اور 1998 کے درمیان موساد کے رئیس دانی یاتوم نے میڈیا لائین چینل کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا   ایران کے خلاف فوجی حملوں پر پابندی کے با وجود  تل ابیب کے پاس بہت سے غیر فوجی  حربے بھی ہیں ۔

اس نے مزید کہا: اسرائیل کو   تمام امکانات منجملہ ایران کو براہ راست  ھدف بنانے کے لئے ایک بڑی حکمت عملی اپنانی چاہئے  اور میں ایران کے خلاف  اسرائیل کی ممکنہ پراکسی طاقت کو مسترد نہیں کرتا۔

میڈیا لائن نے اپنی رپورٹ میں مزید لکھا:  ایرانی ایٹمی سائینسدانوں کے قتل میں  ملوث دہشتگردوں کو اسلحہ فراہم کرنا  اسرائیل کی جانب سے تھا ، اور رپورٹس کے مطابق  تل ابیب نے ان کی مالی ، اسلحاتی ، اور آموزشی مدد کی تھی۔ 

ویبسائیٹ ان صربیا نیوز نے کچھ روز قبل اپنی ایک رپورٹ میں  صہیونی حکومت کی جانب سے مختلف ممالک میں دہشتگردانہ اقدامات کے متعلق لکھا: اسرائیل  سن 1948 سے دہشتگردانہ اقدامات کے لئے   دانتوں  کے  لئے استعمال ہونے والے پیسٹ میں زہر ملانے  اور  موبائل فون کے ذریعے دھماکہ  جیسے اقدامات  کا سہارا لے رہا ہے، اور ابھی تک گذشتہ 70 سالوں میں دہشتگردی کے 2700 اقدامات انجام دے چکا ہے۔

اس ویبسائیٹ نے "رونن برگمن" کی کتاب" اٹھو اور بے باک اسے قتل کر دو"  کے عنوان سے اسرائیلی فوج کے خفیہ دہشتگردانہ اقدامات کا ذکر کیا ہے۔

اس بنیاد پر ، موساد کے افسران نے برگمان کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے اس بات کا دعویٰ کیا کہ انہوں نے ایران کے ایک ایٹمی سائینسدان کو ٹوتھ پیسٹ میں زہر ملا کے مار دیا تھا۔  ان میں سے ایک افسر نے دعویٰ کیا  کہ مختلف طریقوں سے ایران کے 12 ایٹمی سائینسدانوں کو قتل کر دیا گیا ہے۔

تبصرے (۰)
ابھی کوئی تبصرہ درج نہیں ہوا ہے

اپنا تبصرہ ارسال کریں

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی