سایت شخصی ابوفاطمہ موسوی عبدالحسینی

جستجو

ممتاز عناوین

بایگانی

پربازديدها

تازہ ترین تبصرے

۰

ولی فقیہ کے جو مرجعیتی احکام و نظریات ہیں وہ پوری دنیا کے لیے ہیں

 اردو مقالات ولایت فقیه یا دینی حاکمیت انقلاب اسلامی ایران

ولی فقیہ کے جو مرجعیتی احکام و نظریات ہیں وہ پوری دنیا کے لیے ہیں

حضرت آیۃ اللہ العظمی مکارم شیرازی کا ولی فقیہ کے احکام اور نظریات کے نفوذ کے دائرے کے بارے میں فتوی:

ولی فقیہ کے جو مرجعیتی احکام و نظریات ہیں وہ پوری دنیا کے لیے ہیں اور ان میں ملکوں کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے

نیوزنور:اسی فتوی کو مسخ کرکے پیش کرنے کی کوشش کی گئی تھی جبکہ اس میں بھی عیاں تھا کہ سوال ولی فقیہ کا دوسرے ممالک کے قوانین  و احکامات کے دائرے نفاذ کے بارے میں پوچھا گیا تھا کہ کیا ایران سے باہر دوسرے ملک میں ملکی قوانین رعایت کرنا لازمی ہے یا ولی فقیہ کا؟ تو وہاں کہا گیا ہے کہ:" جو شخص ولی فقیہ ہو وہ مجلس خبرگان کے توسط سے منتخب کیا جاتا ہے اور مجلس خبرگان کا انتخاب ایرانی عوام کے توسط سے ہوتا ہے اس بنا پر ولایت فقیہ ایران کے ساتھ مربوط ہے "اور اس پر ابہام پیدا کرنے کی بھر پور کوشش کی گئی جس کی وضاحت میں حضرت آیت اللہ العظمی مکارم شیرازی نے فرمایا: " ولی فقیہ کے وہ نظریات جو داخلی امور اور ایران کے  ملکی قانون سے متعلق ہیں وہ صرف ایران تک محدود ہیں ، لیکن ولی فقیہ کے جو مرجعیتی احکام و نظریات ہیں وہ پوری دنیا کے بارے میں ہیں اور ان کے حوالے سے ملکوں میں کوئی فرق نہیں ہے ۔"جیسے فلسطین ، لبنان ، عراق ،بحرین اور یمن کے مظلوموں کا دفاع اور روہنگیا اور دیگر مظلوموں کے دفاع کے بارے میں ،مسلمانوں  کے صفوں میں نظم قائم کرنے کے بارے وغیرہ یہ سب ایران کے لئے محدود نہیں ہیں ان کے لئے کوئی سرحدی محدودیت نہیں ہے کیونکہ ولی فقیہ کی ولایت وہی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی الہی ولایت ہے وہی ائمہ معصومین  علیہم صلوات اللہ کی الہی ولایت ہے جس کے لئے سرحدی محدودیت کوئی معنی نہیں رکھتی ہے ۔جس طرح امام خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ نے سلمان رشدی کو قتل کرنے کا فتوی صادر کیا۔کیا وہ صرف ایران کے لئے تھا ؟ قطعا نہیں ۔کیا جب شیعہ سنی اتحاد  و یکجہتی کے حوالے سے جو  فتوی دیا وہ صرف ایران کے لئے مخصوص تھا ؟ یقینا نہیں...۔البتہ جوحکومتی احکامات ہیں جو فقہ حکومتی کے دائرے میں شامل ہیں  وہ اکثراً   ایران کے لئے محدود ہیں کیونکہ ابھی صرف ایران میں اسلامی حکومت نافذ ہے۔

عالمی اردو خبررساں ادارے نیوزنور کی رپورٹ کے مطابق مکتب عاشورا  مکتب ولایت فقیہ کے دشمنوں کے  شعوری حربے اور بے بعض بصیرت شیعوں نے شیعہ مرجع عالیقدر حضرت آیت اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی مدظلہ العالی کو اس بار ولی فقیہ حضرت امام خامنہ ای مدظلہ العالی کے مقابلے میں قرار دینے کی ناکام کوشش کی  اور معظم لہ نے جلدی میدان میں آکر  ولی فقیہ کے دائرہ نفوذ کی وضاحت کرکے انکے نقشے کو ناکام بنایا۔

ولی فقیہ کے احکام و نظریات کے  نفوذ کے دائرے کے بارے میں سوال اور حضرت آیۃ اللہ ناصر مکارم شیرازی کا جواب درج ذیل ہے ۔

سوال :

باسمہ تعالی ،

بخدمت حضرت آیۃ اللہ العظمی مکارم شیرازی مد ظلہ العالی

با سلام و احترام

آج کل کچھ ملکوں خاص کر ہندوستان اور پاکستان کے مومنین کے درمیان یہ بحث چل رہی ہے کہ آپ کے نزدیک ولی فقیہ کے احکام و نظریات کے نفوذ کا دائرہ ایران تک محدود ہے ، ہماری التجا ہے  کہ عوام الناس کے افکار کو منور کرنے کے لیے جناب عالی اپنی رائے ارشاد فرمائیں ۔

آپ کا بے انتہا شکریہ

جناب عالی کےکچھ مقلدین

جواب ؛

باسمہ تعالی

با سلام و تحیت

توجہ رہے کہ ہم نے ولی فقیہ کے احکام و نظریات کے بارے میں جو کچھ بیان کیا ہے وہ یہ ہے کہ ولی فقیہ کے وہ نظریات جو داخلی امور اور ایران کے  ملکی قانون سے متعلق ہیں وہ صرف ایران تک محدود ہیں ، لیکن ولی فقیہ کے جو مرجعیتی احکام و نظریات ہیں وہ پوری دنیا کے بارے میں ہیں اور ان کے حوالے سے ملکوں میں کوئی فرق نہیں ہے ۔لازم ہے کہ ہمارے عزیز بہن بھائی جہاں کہیں بھی ہیں وہ ایسا کوئی کام نہ کریں جس سے تفرقہ اور اختلاف پیدا ہو کہ جو دشمن کا منصوبہ ہے ، اور ولی فقیہ کے احکام و دستورات کے مطابق عمل کریں ۔

سدا کامیاب رہیں

ناصر مکارم شیرازی

یاد رہے کہ اس سے پہلے بعض شرپسند افراد نے حضرت آیت اللہ مکارم کے مندرجہ ذیل استفتاء کو ولی فقیہ کے خلاف محاذ کھڑا کرنے کیلئے استعمال کرنے کے لئے سرگرم عمل ہوئے تھے۔

ترجمہ:

سوال:کیا ولایت فقیہ تحقیقی مسئلہ ہے یا تقلیدی؟

جواب:جو مجتھد ہے اس کےلئے یہ تحقیقی ہے اور جو مجتھد نہیں ہے اس کےلئے یہ تقلیدی مسئلہ ہے۔

ترجمہ:

سوال : کیا ایک ایسا شخص کہ جو کسی ایسے ملک میں زندگی بسر کرتا ہو کہ جس میں اسلامی قوانین کی رعایت نہیں کی جاتی مثلا ترکی میں زندگی بسر کرتا ہو اور ولایت فقیہ مطلقہ پر ایمان بھی رکھتا ہو تو کیا وہ ترکی کے قوانین کی اتباع کرے یا ولایت فقیہ کی؟ اور کیا ولایت فقیہ کا دائرہ مملکت ایران کیساتھ خاص ہے ؟

جواب : اس طرف متوجہ رہتے ہوئے کہ جو شخص ولی فقیہ ہو وہ مجلس خبرگان کے توسط سے منتخب کیا جاتا ہے اور مجلس خبرگان کا انتخاب ایرانی عوام کے توسط سے ہوتا ہے اس بنا پر ولایت فقیہ ایران کے ساتھ مربوط ہے لیکن اپنے اپنے مرجع تقلید کا فتوی سب کیلئے ہر جگہ معتبر ھے۔

نیوزنور:اسی فتوی کو مسخ کرکے پیش کرنے کی کوشش کی گئی تھی جبکہ اس میں بھی عیاں تھا کہ سوال ولی فقیہ کا دوسرے ممالک کے قوانین  و احکامات کے دائرے نفاذ کے بارے میں پوچھا گیا تھا کہ کیا ایران سے باہر دوسرے ملک میں ملکی قوانین رعایت کرنا لازمی ہے یا ولی فقیہ کا؟ تو وہاں کہا گیا ہے کہ:" جو شخص ولی فقیہ ہو وہ مجلس خبرگان کے توسط سے منتخب کیا جاتا ہے اور مجلس خبرگان کا انتخاب ایرانی عوام کے توسط سے ہوتا ہے اس بنا پر ولایت فقیہ ایران کے ساتھ مربوط ہے "اور اس پر ابہام پیدا کرنے کی بھر پور کوشش کی گئی جس کی وضاحت میں حضرت آیت اللہ العظمی مکارم شیرازی نے فرمایا: " ولی فقیہ کے وہ نظریات جو داخلی امور اور ایران کے  ملکی قانون سے متعلق ہیں وہ صرف ایران تک محدود ہیں ، لیکن ولی فقیہ کے جو مرجعیتی احکام و نظریات ہیں وہ پوری دنیا کے بارے میں ہیں اور ان کے حوالے سے ملکوں میں کوئی فرق نہیں ہے ۔"جیسے فلسطین ، لبنان ، عراق ،بحرین اور یمن کے مظلوموں کا دفاع اور روہنگیا اور دیگر مظلوموں کے دفاع کے بارے میں ،مسلمانوں  کے صفوں میں نظم قائم کرنے کے بارے وغیرہ یہ سب ایران کے لئے محدود نہیں ہیں ان کے لئے کوئی سرحدی محدودیت نہیں ہے کیونکہ ولی فقیہ کی ولایت وہی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی الہی ولایت ہے وہی ائمہ معصومین  علیہم صلوات اللہ کی الہی ولایت ہے جس کے لئے سرحدی محدودیت کوئی معنی نہیں رکھتی ہے ۔جس طرح امام خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ نے سلمان رشدی کو قتل کرنے کا فتوی صادر کیا۔کیا وہ صرف ایران کے لئے تھا ؟ قطعا نہیں ۔کیا جب شیعہ سنی اتحاد  و یکجہتی کے حوالے سے جو  فتوی دیا وہ صرف ایران کے لئے مخصوص تھا ؟ یقینا نہیں...۔البتہ جوحکومتی احکامات ہیں جو فقہ حکومتی کے دائرے میں شامل ہیں  وہ اکثراً   ایران کے لئے محدود ہیں کیونکہ ابھی صرف ایران میں اسلامی حکومت نافذ ہے۔

 

 

تبصرے (۰)
ابھی کوئی تبصرہ درج نہیں ہوا ہے

اپنا تبصرہ ارسال کریں

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی