سایت شخصی ابوفاطمہ موسوی عبدالحسینی

جستجو

ممتاز عناوین

بایگانی

پربازديدها

تازہ ترین تبصرے

۰

کشمیر کامحبوب روایتی لباس پھیرن

 اردو مقالات سیاسی کشمیر

کشمیر کامحبوب روایتی لباس پھیرن

از:عبدالحسین

بسمه تعالی

پھیرن کشمیر کی ثقافت کا ممتاز حصہ اور ایک محبوب قدیم روایتی لباس ہے۔ ایک تجزیہ کے مطابق کشمیر میں ہر سال تقریبا 2833161 نئے پھیرن بنائیں جاتے ہیں ۔اور یہ عدد کم سے کم احتمال کے رو سے ہے جس کا تخمینہ زیادہ پھیرن استعمال کرنے والے علاقوں سے لیا گیا ہے ۔زیادہ پھیرن استعمال کرنے والے علاقوں کا انتخاب  الیکشن کمیشن آف انڈیا کی سایٹ سے رائے دہندگان کے اعداد شمار کے رو سے لیا گیا ہے از جملہ امیراکدل ، اننت ناگ، بڈگام، بانڈی پورہ، بارہ مولا ، بٹہ مالو ، بیروہ ، بجبہارہ ،  بدرواہ ، چاڑورا ، چرار شریف ، دارہل، دیوسر ، ڈورو ، گاندربل ، گلمرگ ، گریز ، حبہ کدل، ھندوارہ، حضرت بل ، ہوم شالی بگ ، عیدگاہ،کنگن،کرناہ،کٹھوا، خانصاحب ، خانیار، کشتوار، کوکرناگ ، کولگام ، کپوارہ، لنگیٹ، نور آباد ، نوشیرہ، پہلگام، پامپور، پٹن، رفیع آباد، سنگرامہ، شانگس، شوپین ، سونہ وار، سونا واری ، سوپور، ترال ، ادھمپور، اوری ، وچی اور جڈیبل ہیں ۔ ان  پچاس علاقوں کے رائے دہندگان کی تعداد قریب تین ملین (تیس لاکھ)ہے ۔

پھیرن کا استعمال کسی بھی عمر سے مخصوص  نہیں ہے ۔ پھیرن ہر موسم کے لئے مخصوص ہوتے ہیں ، اور اگر اس کی درجہ بندی کی جائے تو پھیرن تین درجوں میں تقسیم ہوگا:

1.    سردیوں کا پھیرن ؛ یہ پھیرن سب سے زیادہ استعمال میں آنے والا ہے ۔

2.      گرمیوں کا پھیرن ؛ یہ پھیرن اوسط درجے میں استعمال میں آنے والا ے کیونکہ اس کا استعمال زیادہ  تربزرگ مرد و خواتین عادت کے طور پر استعمال میں لاتے ہیں ۔

3.     ہر موسم کا پھیرن ؛ اس پھیرن کا استعمال تقریبا سردیوں میں آنے والے پھیرن کے برابر یا  اس سےزیادہ بھی ہو سکتا ہے۔چونکہ کشمیر میں سب سے زیادہ استحصال پسماندہ طبقوں سے کیا جاتا ہے اسلئے یہاں غربت کا غلبہ ہے اور ہر کشمیری کیلئے گرم لباس لانا ممکن نہیں ہوتا ، اسلئے وہ ایسے کپڑے کو استعمال میں لانے کے درپے رہتے ہیں کہ جسے وہ سال بھر ہر موسم کے لئے استعمال میں لا سکتے ہیں۔

اسکے علاوہ پھیرنوں کے کئ اقسام بھی ہیں ۔مردوں کیلئے تن دار پھیرن ،بانی دارپھیرن، کالر دار پھیرن،ٹوپہ دار پھیرن ، یاوء پھیرن  وغیرہ اور خواتین کیلئے تلہ دار پھیرن ، کامہ دار پھیرن ، لاد دار پھیرن (اندر/ نبر)،لب چاکی پھیرن، بیگی پھیرن  ،کوٹھہ پھیرن ،قراب پھیرن، مہرنہ پھیرن  وغیرہ ۔ ہمارا پھیرن ہمارے مذاج اور اقتصادی حالت کا عکاس ہوتا ہے ۔ پھیرن ہماری شان ہے ہماری پہچان ہے ۔ دور حاضر میں کئ ایسے متمدن ممالک ہیں جوکہ اپنے روایتی لباس کی حفاظت کرنے میں  ہر ممکن تلاش کرتے نظر آتے ہیں جن میں ایران جیسا عظیم متمدن ملک بھی شامل ہے ۔ اس لئے ہمیں اس بات پر فخر کرنا چاہئے کہ  ابھی تک ہم اپنے روایتی لباس کے بارے میں کسی کی تقلید کے شکار نہیں ہوئے ہیں جبکہ دوسروں کو اپنے روایتی لباس کی تقلید کرانے کے امکانات بہت ہیں ۔

ایک اندازے کے مطابق ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں پھیرن پہننے والوں کی تعداد ساٹھ لاکھ نفوس سے زائد کی ہے۔اوسطاہر مرد کے پاس کم سے کم ایک پھیرن اور ہر خاتون کے پاس کم سے کم چار پھیرن ہوتے ہیں ۔   نوجوانوں اور جوان لڑکے لڑکیوں کے پاس اوسطا دو پھیرن ہوتے ہیں ۔اس طرح ہر سال کم سے کم بیس سے تیس لاکھ پھیرن سلائے جاتے ہیں ۔ جس سے لگتا ہے کہ کشمیر میں پھیرن سلائی کا ایک منظم کارخانوں کا سلسلہ زنجیر ہوگی جس نے ایک بڑی صنعت کی شکل اختیار کی ہوگی ۔ مگر افسوس کہ یہ تصور بھی ہماری اپنی غیر شعوری غلامی کا شکار ہے ۔اگر کشمیر یونیورسٹی اپنے پولی ٹیکنیک کالجوں کے لئے ایک سیاست گذاری مرتب کرکے  انہیں کشمیرکے روایتی لباس پھیرن کو زیادہ پر کشش بنانےکے لئے نمونہ بنانے کو کہے اور سب سے پر کشش نمونہ بنانے والے کیلئے مخصوص انعامات کا انتظام بھی کریں ۔ اس میدان میں رقابت پیدا ہوگی اور  اس سلسلے کو صنعت کی شکل دی جائےجس کے لئے وادی میں ہی سالانہ کم سے کم تیس لاکھ  خریدار موجود ہیں اور  اگر پھیرن کی جاذبیت کو بڑھانے میں پولی ٹیکنیک یا کوئی عام درزی پیش کرنے میں کامیاب ہوتا ہے تو شال اور دیگر نجی صنعتوں کے مقابلے میں پھیرن  کئ ہزار گنہ زیادہ عالمی بازار میں جگہ پیدا کرے گے ۔ جس میں خواتین کا پھیرن صف اول میں رہے گا ۔

مقالہ طولانی نہ ہونے کے ڈر سے مو ضوع کو یہی پر ختم کرتا ہوں ۔ کہتے ہیں  گر در خانہ کس است یک حرف بس است ۔

عبدالحسین

‏بدھ‏، 24‏ دسمبر‏، 2008

تبصرے (۰)
ابھی کوئی تبصرہ درج نہیں ہوا ہے

اپنا تبصرہ ارسال کریں

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی