سایت شخصی ابوفاطمہ موسوی عبدالحسینی
جستجو
ممتاز عناوین
بایگانی
- می ۲۰۱۸ (۳)
- آوریل ۲۰۱۸ (۵۹)
- مارس ۲۰۱۸ (۶۵)
- فوریه ۲۰۱۸ (۱۳۴)
- ژانویه ۲۰۱۸ (۱۹۷)
پربازديدها
-
۱۳۱۵ -
۱۵۹۴ -
۹۹۷ -
۹۹۹ -
۱۰۹۳ -
۹۸۷ -
۱۰۸۸ -
۱۰۰۵ -
۱۰۵۳ -
۸۲۶
تازہ ترین تبصرے
حضرت زہراء علیھا سلام کی قبر کیوں نا معلوم رہ گئی ؟
اردو مقالات کتابخانہ اھلبیت ع حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا

حوزہ علمیہ کے ایک متخصص کے ساتھ گفتگو میں جائزہ لیا گیا ؛
حضرت زہراء علیھا سلام کی قبر کیوں نا معلوم رہ گئی ؟
نیوزنور: ولایت کا دفاع تا دم شہادت ، وہ بہترین درس ہے جو حضرت زہراء سلام اللہ علیھا نے مسلمانوں کو دیا ہے کہ اگر وہ خدا اور رسول کو راضی رکھنا چاہتے ہیں تو امام کی موجودگی کے زمانے میں اپنے امام کی اور غیبت کے زمانے میں تا دم شہادت امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کے نائب مدظلہ العالی کی حمایت اور پشتپناہی کریں ۔
عالمی اردو خبررساں ادارےنیوزنور کی رپورٹ کے مطابق حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا مسلمانوں کے نزدیک ہر صدی اور ہر زمانے میں دنیا کی سب سے برتر اور والامقام خاتون رہی ہیں ، اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بھی اپنی عظیم الشان بیٹی کے لیے خاص اور پر مغز الفاظ استعمال کیے ہیں ، اور انہیں خاص الفاظ سے یاد کیا ہے ، چنانچہ ایک مقام پر فرمایا ہے : فاطمہ تمام دنیا کی خواتین کی سردارہیں ۔
حضرت زہراء سلام اللہ علیہا کے رتبے کی بلندی صرف آپ کی زندگی کے دور تک محدود نہیں ہے بلکہ اس کا تعلق ہر زمانے سے ہے ۔ دنیائے اسلام کی اس عظیم المرتبت خاتون کی مختصر سی زندگی ،منحصر بہ فرد اور انتہائی گرانقیمت خصوصیات سے بھری ہوئی ہے اور ہر دور اور زمانے میں اس سے سبق حاصل کیا جا سکتا ہے ۔
اسی سلسلے میں حوزہ علمیہ قم کے ایک استاد حجۃ الاسلام والمسلمین محمد رضا بابایی کے ساتھ ایک گفتگوعمل میں لائی گئی تا کہ اسلام کی اس عظیم خاتون کی شہادت اور اس کے خاص نکات کے بارے میں زیادہ معلومات حاصل ہو سکیں ۔
حضرت زہراء سلام اللہ علیہا کی شہادت کی دو تاریخیں ہونے کی وجہ کیا ہے ؟
اس کی دلیل یہ ہے کہ ابتدائے اسلام میں پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی وفات کے بعد آپ کے اہل بیت علیہم السلام کو ظلم و ستم کا نشانہ بنایا گیا اور کوشش کی گئی کہ لوگوں کو اہل بیت علیہم السلام سے دور کر دیا جائے ۔
حضرت زہراء سلام اللہ علیہا کی ولادت اور وفات کی تاریخوں میں اختلاف کی وجہ یہ ہے کہ امویوں اور عباسیوں کے ادوار میں جو اختناق اور گھٹن کی فضا تھی اس کی وجہ سے کسی کے اندر جرائت نہیں تھی کہ آئمہ علیہم السلام کا نام تک زبان پر لائے یا ان کی تاریخ لکھے ۔
جس طرح کہ آپ کی قبر مخفی ہے اسی طرح آپ کی وفات کی تاریخ کا بھی پتہ نہیں ہے ۔ بعض نے پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی وفات کے بعد ۴۵ دن ، بعض نے ، ۷۵ دن اور بعض نے ۹۵ دن بتائی ہے لیکن ہمیں آپ کی تاریخ وفات کا صحیح پتہ نہیں ہے ۔
کیوں حضرت زہراء سلام اللہ علیہا کی قبر مخفی ہے اور آپ کے بعد آئمہ ع نے بھی آپ کی قبر مبارک کے مقام کا پتہ نہیں بتایا ؟
حق ولایت کو غصب کرنے والوں کے خلاف حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کا جہاد اس زمانے میں یہ تھا کہ آپ سلام اللہ علیہا نے وصیت کی کہ آپ کی تغسیل و تکفین اور تدفین کو مخفی رکھا جائے اور جن لوگوں نے حضرت علی علیہ السلام کا حق غصب کیا ہے وہ میرے جنازے میں شریک نہ ہوں ، اور جب لوگ آپ کے جنازے میں شریک نہیں ہوئے تو اس سے آپ کی مظلومیت دنیا والوں پر آشکار ہو گئی ۔
اگر حضرت علی علیہ السلام کے زمانے میں حضرت زہراء سلام اللہ علیہا کی قبر مبارک مخفی نہ ہوتی تو حکومت آپ کی قبر مبارک کو کھودنے کا حکم دیتی تا کہ پورے احترام اور اہتمام کے ساتھ آپ کے جنازے کی تشییع کی جائے چونکہ یہ حکومت کے لیے شرم کی بات تھی کہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اکیلی بیٹی کو ان کی اطلاع اور موجودگی کے بغیر دفن کر دیا جائے اور ان کے خلاف سوال کھڑا کیا جائے ، لیکن قبر کو کھودنے سے حضرت زہراء سلام اللہ علیہا کی بے احترامی ہوتی اسی لیے حضرت علی علیہ السلام نے انہیں ایسا کرنے کی اجازت نہیں دی ۔
آپ کے جنازے کی مخفیانہ طور پر تشییع کی وجہ بھی یہ تھی کہ حضرت علی علیہ السلام کے مخالفین کو سرکاری طور پر تسلیم نہ کیا جائے اور حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کی تشییع جنازہ میں صرف آپ کے قریبی رشتے دار اور حضرت علی علیہ السلام کے باوفا ساتھی شریک ہوئے ۔
حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیوں اپنی بیٹی کا بہت زیادہ احترام کیا کرتے تھے؟
حدیث قدسی میں آیا ہے کہ اے پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اگر علی (علیہ السلام) نہ ہوتے تو ہم آپ کو خلق نہ کرتے ، چونکہ رسالت کا سلسلہ امامت کی صورت میں علی علیہ السلام کے ذریعے آگے بڑھے گا اور اگر فاطمہ نہ ہوتیں تو پیغمبر(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور علی(علیہ السلام) کو خلق نہ کرتا اس لیے کہ پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دین کے سلسلے کو آگے بڑھانے کا کام علی علیہ السلام کی اولاد کرے گی ۔
اس بنا پر فاطمہ تخلیق کا محور ہیں ۔ خدا وند عالم فرماتا ہے :"هُم فاطِمَةُ وَ أَبُوهاوَ بَعلُهاوَ بَنوها" چادر کے نیچے فاطمہ ہیں ، ان کے والد ہیں ان کے شوہر ہیں اور ان کے فرزند ہیں ۔ معلوم ہوا کہ اگر ولایت کے اس کوثر کا وجود مبارک نہ ہوتا تو پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور علی علیہ السلام تنہا رہ جاتے اور دین کامل نہ ہوتا اور قیامت تک اس کا سلسلہ جاری نہ رہتا ۔
جب حضرت علی علیہ السلام کے گھر پر حملہ کیا گیا اور آپ کے گھر کا دروازہ توڑا گیا تو آپ کیوں خاموش رہے ؟
اوایل اور صدر اسلام میں اس دلیل کی بنا پر کہ اسلام نیا نیا تھا سید اوصیای رسول اللہ امیر المومنین علیہ السلام کو پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے صبر کرنے کا حکم دیا تھا ۔ جب آپ کے صحابی آپ کے پاس آتے تھے اور اعتراض کرتے تھے کہ آپ کیوں قیام نہیں کرتے ؟ تو حضرت علی علیہ السلام فرماتے تھے میرے قیام سے اسلام نابود ہو جائے گا اور اذان کے گلدستوں سے پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا نام مبارک نہیں لیا جائے گا ۔ حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا بھی اس بات پر راضی ہو گئیں کہ حضرت علی علیہ السلام کو جو آنحضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے صبر کرنے کا حکم دیا ہے اس کو عملی جامہ پہنائیں تا کہ اسلام کا مستقبل تابناک ہو ۔
وہ سیاست اور اقدامات جو حضرت علی علیہ السلام اور جناب فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا نے اختیار کیے ان کی وجہ سے آج ہم دیکھ رہے ہیں کہ ۱۴۰۰ سال کے بعد دنیا کی آبادی کا پانچواں حصہ مسلمان ہیں ، اسی لیے انہوں نے مختصر مدت کی ظاہری حکومت کی خاطر وہ جنگ نہیں کی جو اسلام کی نابودی کا باعث بن جاتی ۔
پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جناب فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کی شان میں خاص الفاظ کیوں استعمال کیے ؟
پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کا حد سے زیادہ احترام کرتے تھے یہاں تک کہ جب آپ تشریف لاتی تھیں تو آپ کے احترام میں کھڑے ہو جاتے تھے اور اپ کے ہاتھوں کو چوما کرتے تھے ۔
حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کی روحانی قدر و منزلت اس قدر بلند تھی کہ جبرئیل علیہ السلام آنحضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی وفات کے بعد صرف فاطمہ سلام اللہ علیہا کو تسلی دیا کرتے تھے ۔
مصحف فاطمہ کہ جو اس وقت امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کے پاس ہے اس گفتگو پر مبنی ہے جو جبرئیل حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا سے کیا کرتے تھے ۔
کیوں حضرت علی علیہ السلام کے گھر کے دروازے کو آگ لگائی گئی ؟
اگر حضرت علی علیہ السلام خلفاء کی بیعت کر لیتے تو یہ ان کی خلافت کو صحیح قرار دینے کے مترادف ہوتا ، واقعیت یہ تھی کہ حضرت علی کو مخالفت کرنا چاہیے تھی اور بیعت کے لیے تیار نہیں ہونا چاہیے ، اس کے لیے ضروری تھا کہ ان کے گھر کو آگ لگائی جاتی اور انہیں زبر دستی گھسیٹ کر لیجایا جاتا ۔
حضرت علی علیہ السلام نے چونکہ ظالم خلفاء کی بیعت نہیں کی تھی اسی لیے ہمیشہ آپ کو اذیت دی جاتی تھی اور ہمیشہ انہیں شیطانی اقدامات کا نشانہ بنایا جاتا تھا تاکہ ان سے بیعت لے سکیں چنانچہ ان کے گھر کو آگ لگانا اور انہیں زبر دستی مسجد میں لےجانا اسی مقصد کے تحت تھا ۔
حضرت زہراء سلام اللہ علیہا کی شہادت ہوئی یا وفات ؟
پیغمبراکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی رحلت کے بعد حضرت زہراء سلام اللہ علیہا کو کڑے مصائب کا سامنا کرنا پڑا ، مصائب اس قدر زیادہ تھے کہ آپ شب و روز گریا کیا کرتی تھیں ۔ گھر کو آگ لگائے جانے کی وجہ سے جو آپ کو جسمانی صدمہ پہنچا تھا وہ ایک الگ مصیبت تھی ، ورنہ ایک جوان خاتون کیوں اٹھارہ سال ہی زندہ رہ پائیں ۔
آنحضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی رحلت کے بعد آپ علیہا السلام لوگوں کو آگاہ و بیدار کرنے کی خاطر بارہا انصار اور مہاجرین کے دروازوں پر گئیں اور یہی مصائب و مشکلات آپ کی رحلت کا سبب بنے اسی لیے اس اچانک وفات کو ہم حضرت زہراءسلام اللہ علیہا کی شہادت قرار دیتے ہیں ۔
حضرت زہراء سلام اللہ علیہا کیسے ہمارے لیے نمونہء عمل ہیں ؟
ولایت کا دفاع تا دم شہادت ، وہ بہترین درس ہے جو حضرت زہراء سلام اللہ علیھا نے مسلمانوں کو دیا ہے کہ اگر وہ خدا اور رسول کو راضی رکھنا چاہتے ہیں تو امام کی موجودگی کے زمانے میں اپنے امام کی اور غیبت کے زمانے میں تا دم شہادت امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کے نائب مدظلہ العالی کی حمایت اور پشتپناہی کریں ۔
تبصرے (۰)
ابھی کوئی تبصرہ درج نہیں ہوا ہے
طبقه بندی موضوعی
- اردو مقالات (۳۵۳)
- انقلاب اسلامی ایران (۵۴)
- اھلبیت ع (۴۶)
- مذھبی (۳۹)
- سیاسی (۱۸۴)
- مذھبی سیاسی (۷۲)
- تاریخی مناسبتیں (۴۷)
- محرم (۱)
- صفر (۰)
- ربیع الاول (۴)
- ربیع الثانی (۰)
- جمید الاول (۱)
- جمید الثانی (۱)
- رجب (۱۰)
- شعبان (۱۰)
- رمضان (۱۴)
- شوال (۱)
- ذیقعدہ (۰)
- ذی الحجہ (۵)
- مسلکی رواداری (۲۵)
- لندنی امریکی تشیع (۶)
- نوروز (۴)
- مراسلات (۱۸)
- خطوط (۹)
- شرعی سوالات (۳)
- فارسی مطالب (۵)
- عربی مطالب (۱)
- ۔ (۰)
- مکالمات (۴۳)
- ھدایت ٹی وی کے ساتھ (۳۴)
- کتابخانہ (۶۶)
- امام خامنہ ای اور اسلامی بیداری (۴)
- شیعہ اعتقاد(کاشر زبان منز) (۱)
- اصول دین (۰)
- توحید (۰)
- دلیل توحید (۰)
- عدل (۰)
- نبوت (۱)
- اھلبیت ع (۵۶)
- حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (۷)
- حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا (۱۳)
- حضرت علی علیہ السلام (۸)
- حضرت حسن علیہ السلام (۲)
- حضرت حسین علیہ السلام (۶)
- حضرت علی زین العابدین علیہ السلام (۱)
- حضرت محمد باقر علیہ السلام (۱)
- حضرت جعفر صادق علیہ السلام (۱)
- حضرت موسی کاظم علیہ السلام (۲)
- حضرت علی رضا علیہ السلام (۱)
- حضرت محمد جواد علیہ السلام (۱)
- حضرت علی النقی علیہ السلام (۳)
- حضرت حسن عسکری علیہ السلام (۲)
- حضرت مھدی علیہ السلام (۷)
- حضرت فاطمہ معصومہ (س) (۱)
- حضرت زینب (س) (۲)
- حضرت عباس (ع) (۱)
- حضرت علی اکبر (ع) (۱)
- ملٹی میڈیا (۳۹)
- ویڈیو (۳۴)
- عزاداری سید الشھداء (ع) (۵)
- حضرت خاتم الانبیاء (ص) (۰)
- حضرت سید اوصیای خاتم الانبیاء (ع) (۰)
- حضرت سیدۃ النساء العالمین (ص) (۲)
- حضرت امام حسن (ع) (۰)
- حضرت امام حسین (ع) (۰)
- حضرت امام علی بن حسین زین العابدین (ع) (۲)
- حضرت امام محمد بن علی الباقر (ع) (۰)
- حضرت امام جعفر بن محمد الصادق (ع) (۰)
- حضرت امام موسی بن جعفر الکاظم (ع) (۱)
- حضرت امام علی بن موسی الرضا (ع) (۰)
- حضرت امام محمد بن علی الجواد (ع) (۰)
- حضرت امام علی بن محمد الھادی (ع) (۰)
- حضرت امام حسن بن علی العسکری (ع) (۰)
- حضرت امام مھدی صاحب الزمان (عج) (۱)
- کشمیر (۱)
- نایجیریا (۱)
- سعودی عرب (۲)
- شام (۵)
- یمن (۲)
- ترکی (۱)
- ایران (۵)
- خبرگان رھبری (۳)
- مصر (۱)
- حضرت ابوالفضل العباس (ع) (۱)
- حضرت فاطمہ معصومہ (س) (۰)
- ھندوستان (۱)
- شیرازی فرقہ (۲)
- آڈیو (۵)
- ویڈیو (۳۴)
- منبر (۱۳)
- محضر امام خامنہ ای (۱۲)
- خبریں (۲۰)
- محضر امام خمینی رہ (۲۰)
- آل میرشمس الدین اراکی/عراقی رہ (۲)
- خاطرات (۳)
- English (۸)
- Regio-political (۲)
- Political (۶)
- کاشر مقالات (۱۹)
- قرآن (۱۱)
- اھلبیت (۱۵)
- گوڑنیوک معصوم(ص) (۳)
- دویم معصوم (ع) (۲)
- تریم معصوم (س) (۰)
- ژوریم معصوم (ع) (۰)
- پانژیم معصوم (ع) (۱۱)
- شیم معصوم (ع) (۰)
- ستیم معصوم (ع) (۰)
- آٹھیم معصوم (ع) (۰)
- نیم معصوم (ع) (۰)
- دھم معصوم (ع) (۰)
- کہم معصوم (ع) (۰)
- بھم معصوم (ع) (۰)
- تروھم معصوم (ع) (۰)
- ژوداھم معصوم (عج) (۰)
- عزاداری تہ قمہ زنی (۱)
- کاشر دینیات (۴)
- کاشر توضیح المسائل (۰)
- سوالات (۰)
- فارسی (۳۳)
- نواب اربعہ (۱)
کلمات کلیدی
آخرين مطالب
-
نتانیاہو کے ڈرامے نے کسی کو بھی متاثر نہیں کیا:صہیونی اخبارھاآرتص
چهارشنبه ۲ می ۲۰۱۸ -
-
۱۵ شعبان کی آمد /چند گھنٹے جو شب قدر کے برابر فضیلت رکھتے ہیں
سه شنبه ۱ می ۲۰۱۸ -
شام میں سعودی پراکسی وار میں شکست کے بعد سعودیہ کا نیا کھیل
دوشنبه ۳۰ آوریل ۲۰۱۸ -
ولادت حضرت علی اکبر علیہ السلام
شنبه ۲۸ آوریل ۲۰۱۸ -
اسرائیل اپنی عقل کھو بیٹھا ہے اور پاگل ہونے جا رہا ہے
شنبه ۲۸ آوریل ۲۰۱۸ -
امام زمانہ عج کی آخری توقیع اور غیبت کبری کا آغاز
شنبه ۲۸ آوریل ۲۰۱۸ -
-
سعودی محل میں فائیرنگ ؛ ایک سازش کا خوف یا ایک کھلونا ڈرون
جمعه ۲۷ آوریل ۲۰۱۸ -
شام اسلامی مقاومتی محور کا محاذ اور خیری شری من اللہ فلسفے سے اب انحراف نا ممکن
دوشنبه ۲۳ آوریل ۲۰۱۸
پربحث ترين ها
-
-
-
-
دس رجب ولادت امام جواد علیہ السلام
نظرات: ۱ -
شیرازیوں کا مقصد کیا ہے؟
نظرات: ۰ -
-
-
-
-
محبوب ترين ها
-
۹۹۹ -
۹۸۷ -
۶۸۹ -
۴۵۲ -
۶۹۰ -
۸۰۵ -
۷۴۴ -
۴۸۶ -
۴۲۹ -
۶۵۱