سایت شخصی ابوفاطمہ موسوی عبدالحسینی

جستجو

ممتاز عناوین

بایگانی

پربازديدها

تازہ ترین تبصرے

۰

ہم شیعہ کیوں روزانہ واجب نمازوں کو تین وقت پڑھتے ہیں اور اھل سنت پانچ وقت میں ؟

 شرعی سوالات

ہم شیعہ کیوں روزانہ واجب نمازوں کو تین وقت پڑھتے ہیں اور اھل سنت پانچ وقت میں ؟

ہم شیعہ کیوں روزانہ واجب نمازوں کو تین وقت پڑھتے ہیں اور اھل سنت  پانچ وقت میں ؟

جواب: روزانہ واجب نمازوں کا وقت پانچ اوقات میں بیان ہوا ہے اور حضرت رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اکثر روزانہ واجب نمازیں ،پانچ وقت میں پڑھتے تھے، اور شیعہ فقہ میں، پانچ وقت میں پانچ نمازیں پڑھنے کے فضیلت مشہور ہے ۔ لیکن خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  بعض اوقات میں ظہر و عصر اور مغرب عشا کو ایک ساتھ پڑھتے تھے ۔ یہ موضوع شیعہ روایات کے ساتھ ساتھ سنی معتبر کتابوں میں بھی موجود ہے ۔جیسے :

«صحیح مسلم میں ابن عباس سے روایت نقل ہے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مدینہ میں  ظھر و عصر اور مغرب و عشاء کو ایک ساتھ پڑھتے تھے جبکہ نہ کوئی خطرہ لاحق ہوتا تھا نہ ہی بارش، نہ ہی سفر در پیش ہوتا تھا »

عن ابن عباس: ان النبی ‏صلی الله علیه وآله وسلم جمع فی المدینه بین الظهر و العصر و بین المغرب و العشاء من غیر خوف و لا مطر ولا سفر.

 (صحیح مسلم، باب الجمع بین الصلوتین، حدیث 9، ص 314(.

«صحیح مسلم » کی ایک اور روایت ہے:

«قلت: لإبن عباس لم فعل ذلک؟ قال: أراد أن لا یحرج احداً من امّته».

راوی کہتا ہے : ابن عباس سے سوال کیا گیا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ظھر، عصر اور مغرب ، عشاء کو ایک ساتھ کیوں پڑھتے ہیں؟ابن عباس نے کہا: رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے چاہا کہ اسکی امت میں کوئی بھی زحمت و مشقت میں نہ پڑ جائے ۔

«صحیح بخاری میں بھی کتاب مواقیت میں اس ذیل میں احادیث موجود ہیں»

صحیح بخاری، کتاب المواقیت، باب تأخیر الظهر الی العصر، ح 543 و باب وقت المغرب، ح 562 و ابواب التطوع باب 30، ح 1174.

«تحفۃ الاخوان» نامی کتاب میں ان کے علماء نے بھی اس روایت کو بیان کیا ہے ۔

تحفة الاخوان بأجوبة مهمه تتعلق بأرکان الاسلام، تألیف عبدالعزیز بن عبداللَّه بن باز، مفتی عام المملکة العربیة السعودیة، ص124.

اھل سنت کے کئ بزرگوں نے اس مسئلے کو قبول کیا ہے اور اس موضوع پر مستقل طور پر کتابیں بھی لکھی ہیں۔ جیسے :

کتاب ازالة الحظر عمن جمع بین الصلوتین فی الحضر، تألیف حافظ غمادی و قرة العین فی الجمع بین الصلوتین تألیف حامد بن حسن شاکر التمیمی.

 

 

تبصرے (۰)
ابھی کوئی تبصرہ درج نہیں ہوا ہے

اپنا تبصرہ ارسال کریں

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی