سایت شخصی ابوفاطمہ موسوی عبدالحسینی
جستجو
بایگانی
- می ۲۰۱۸ (۳)
- آوریل ۲۰۱۸ (۵۹)
- مارس ۲۰۱۸ (۶۵)
- فوریه ۲۰۱۸ (۱۳۴)
- ژانویه ۲۰۱۸ (۱۹۷)
پربازديدها
-
۱۲۸۰ -
۱۵۳۴ -
۹۷۲ -
۹۶۱ -
۹۸۱ -
۱۰۶۵ -
۹۵۹ -
۱۰۵۵ -
۱۰۲۵ -
۷۹۷
تازہ ترین تبصرے
پانچ ربیع الاول امام حسین علیہ السلام کی دو بیٹیوں کا یوم وصال ہے
اردو مقالات اھلبیت ع ربیع الاول
باسمہ تعالی
پانچ ربیع الاول امام حسین علیہ السلام کی دو بیٹیوں کا یوم وصال ہے ۔
حضرت سید الشہداءامام حسین علیہ السلام کی بیٹی حضرت سکینہ کا وفات پانچ ربیع الاول کو مشہور ہے ۔ حضرت سکینہ کا اصلی نام آمنہ یا امیمہ تھا اور سکینہ کے لقب سے مشہور ہے ،والدہ گرامی کا نام رباب بنت امرءالقیس ہے(۱)۔ علوی خاندان کی یہ خاتون والد گرامی حضرت امام حسین علیہ السلام اور والدہ معظمہ حضرت رباب کے آغوش میں پروان چڑی ہے ۔ شریکۃ الحسین حضرت زینب بنت علی علیہا السلام نے انکی پرورش کی ہے اور واقعہ کربلا کے بعد اپنے امام اور بھائی حضرت علی ابن الحسین زین العابدین علیہ السلام کفالت میں زندگی گزاری اور ان سے کسب فیض کرتے رہے ۔اس طرح اپنے زمانے میں نہایت ذہین اور ادیب خاتون کے عنوان سے جانی جاتی تھیں ۔ ان کے روحانی اور اخلاقی فضائل عرب علماءاور ادباءسے پوشیدہ نہ تھے ۔ سخنوری ، فصاحت بیان اور شعر گوئی میں اپنے زمانے میں ممتاز تھیں اور ان کا گھر ہمیشہ عرب کے ادبا ،شعراءاور سخنور حضرات کے لئے محور ہوا کرتا تھا(۲)۔ تاریخ میں حضرت سکینہ کا دقیق تاریخ ولادت درج نہیں ملتا البتہ واقعہ کربلا میں سن بلوغ کوپہنچی تھیں۔ بعض مورخین نے واقعہ کربلا میں حضرت سکینہ کی عمر دس سے تیرہ سال کی لکھی ہے ۔ اس اعتبار سے سنتالیس سے پچاس ہجری کے درمیاں ان کی ولادت ہوئی ہوگی۔ امام حسن بن علی علیہم السلام کے دور امامت کے آخری سالوں میں حضرت سکینہ کا تولد ہوا ہے (۳)۔امام حسین علیہ السلام کو اپنے سارے فرزندوں از جملہ حضرت سکینہ کے نسبت نہایت انس تھا ۔روایت میں آیا ہے آنحضرت نے حضرت سکینہ اور ان کی والدہ کے نام ایک محبت بھرا شعر کہا ہے کہ جس کا ترجمہ کچھ یوں ہے : تیری قسم!مجھے وہ گھر بہت پیارا ہے جہاں سکینہ اور اسکی ماں رباب رہتی ہیں ، مجھے ان دونوں سے محبت ہے اور اپنی دارای کو ان پر لٹانا چاہتا ہوں اور مجھے اس پر کوئی ٹوکنے والا ٹوک نہیں سکے گا(۴)۔
واقعہ کربلا کے بعد حضرت سکنیہ نے ستاون سال عمر کی ہے ۔امام حسین علیہ السلام کی شہادت کے بعد اپنے بڑے بھائی امام زین العابدین علیہ السلام کی کفالت میں رہی اور شادی کے بعد شوہر کے گھر کوروانہ ہوئی۔حضرت سکینہ ستسٹھ سے ستھر سال کی عمرمیں داعی اجل کو لبیک کہہ گئی ہیں ۔ اس عظیم خاتون کے وفات کے حوالے سے ایک روایت میں آیا ہے کہ پانچ ربیع الاول ایک سو سترہ ہجری کو مدینہ منورہ میں وفات پاگئ
اور دوسری روایت میں پانچ ربیع الاول ایک سوچھبیس ہجری کو مکہ مکرمہ میں وفات پاگئ ہیں (۵)۔ جس سے معلوم پڑتا ہے کہ مورخین کے درمیان سال میں اختلاف رہا ہے البتہ پانچ ربیع الاول کو حضرت سکینہ کی وفات ہوئی اس پر سبھی مورخین اور سوانح نویسوں کے درمیان اتفاق ہے ۔ جس برس حضرت سکینہ وفات پاگئ اسی برس انکی بہن فاطمہ بنت حسین علیہ السلام بھی مدینہ منورہ میں وفات پاگئ ہیں ۔(۶)
حضرت امام حسین علیہ السلام کی بیٹیوں کے وفات کے سلسلے میں بعض لوگوں کے درمیان اختلاف ملتا ہے جبکہ اسے اختلاف کے بجائے فرق کہا جانا چاہئے، کیونکہ امام حسین علیہ السلام کے فرزوں کے حوالے سے کئ ناموں یہ فرق ملتا ہے جیسے کہ جناب حضرت سکینہ کے بارے میں ہے ۔ عام طور امام حسین علیہ السلام کی ایک بیٹی حضرت رقیہ کی داستان کو حضرت سکینہ کے ساتھ خلط کیا جاتا ہے ۔ امام کی جس بیٹی کا وفات شام کے زندان میں ہوا تھا وہ حضرت رقیہ تھیں نہ کہ حضرت سکینہ ، اسی طرح حضرت علی اصغر علیہ السلام کے حوالے سے بھی نام کا فرق ہے۔ علی اصغر علیہ السلام اصل میں حضرت علی زین العابدین علیہ السلام ہیں اور جنہیں ہم حضرت علی اصغر علیہ السلام کے نام سے جانتے ہیں ان کا نام عبداللہ ہے ۔ زیارت ناموں میں بھی ہم پڑھتے ہیں السلام علیک یا اباعبداللہ اور یہ عبداللہ وہی معروف علی اصغر ہیں جن کو ہم زیارت میں بھی یاد کرتے ہیں ۔اسی طرح حضرت سکینہ کے بارے میں معروف یہ ہے کہ وہ کربلا میں بہت چھوٹی تھیں ، جبکہ حقیت یہ ہے کہ کربلا میں امام حسین علیہ السلام کی چھوٹی بیٹی رقیہ تھیں جو شام کے زندان میں وفات پاگئ اور جن کی زیارت گاہ شام میں ہے ۔ اور حضرت سکینہ کربلا میں دس سے تیرہ سال کی تھیں اور وہ ستسٹھ سے ستہر سال کی عمر میں مدینہ میں وفات پاگئ۔
اللہ کی بارگاہ سے دعا ہے کہ ہمیں عترت پیغمبر اسلام کی سیرت پر عمل کرنے اور اسلام کے حقیقی امتی ہونے کی توفیق عطا فرما۔ آمین
عبدالحسین کشمیری
پیر۲مارچ۹۰۰۲
تبصرے (۰)
ابھی کوئی تبصرہ درج نہیں ہوا ہے
طبقه بندی موضوعی
- اردو مقالات (۳۵۳)
- انقلاب اسلامی ایران (۵۴)
- اھلبیت ع (۴۶)
- مذھبی (۳۹)
- سیاسی (۱۸۴)
- مذھبی سیاسی (۷۲)
- تاریخی مناسبتیں (۴۷)
- محرم (۱)
- صفر (۰)
- ربیع الاول (۴)
- ربیع الثانی (۰)
- جمید الاول (۱)
- جمید الثانی (۱)
- رجب (۱۰)
- شعبان (۱۰)
- رمضان (۱۴)
- شوال (۱)
- ذیقعدہ (۰)
- ذی الحجہ (۵)
- مسلکی رواداری (۲۵)
- لندنی امریکی تشیع (۶)
- نوروز (۴)
- مراسلات (۱۸)
- خطوط (۹)
- شرعی سوالات (۳)
- فارسی مطالب (۵)
- عربی مطالب (۱)
- ۔ (۰)
- مکالمات (۴۳)
- ھدایت ٹی وی کے ساتھ (۳۴)
- کتابخانہ (۶۶)
- امام خامنہ ای اور اسلامی بیداری (۴)
- شیعہ اعتقاد(کاشر زبان منز) (۱)
- اصول دین (۰)
- توحید (۰)
- دلیل توحید (۰)
- عدل (۰)
- نبوت (۱)
- اھلبیت ع (۵۶)
- حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (۷)
- حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا (۱۳)
- حضرت علی علیہ السلام (۸)
- حضرت حسن علیہ السلام (۲)
- حضرت حسین علیہ السلام (۶)
- حضرت علی زین العابدین علیہ السلام (۱)
- حضرت محمد باقر علیہ السلام (۱)
- حضرت جعفر صادق علیہ السلام (۱)
- حضرت موسی کاظم علیہ السلام (۲)
- حضرت علی رضا علیہ السلام (۱)
- حضرت محمد جواد علیہ السلام (۱)
- حضرت علی النقی علیہ السلام (۳)
- حضرت حسن عسکری علیہ السلام (۲)
- حضرت مھدی علیہ السلام (۷)
- حضرت فاطمہ معصومہ (س) (۱)
- حضرت زینب (س) (۲)
- حضرت عباس (ع) (۱)
- حضرت علی اکبر (ع) (۱)
- ملٹی میڈیا (۳۹)
- ویڈیو (۳۴)
- عزاداری سید الشھداء (ع) (۵)
- حضرت خاتم الانبیاء (ص) (۰)
- حضرت سید اوصیای خاتم الانبیاء (ع) (۰)
- حضرت سیدۃ النساء العالمین (ص) (۲)
- حضرت امام حسن (ع) (۰)
- حضرت امام حسین (ع) (۰)
- حضرت امام علی بن حسین زین العابدین (ع) (۲)
- حضرت امام محمد بن علی الباقر (ع) (۰)
- حضرت امام جعفر بن محمد الصادق (ع) (۰)
- حضرت امام موسی بن جعفر الکاظم (ع) (۱)
- حضرت امام علی بن موسی الرضا (ع) (۰)
- حضرت امام محمد بن علی الجواد (ع) (۰)
- حضرت امام علی بن محمد الھادی (ع) (۰)
- حضرت امام حسن بن علی العسکری (ع) (۰)
- حضرت امام مھدی صاحب الزمان (عج) (۱)
- کشمیر (۱)
- نایجیریا (۱)
- سعودی عرب (۲)
- شام (۵)
- یمن (۲)
- ترکی (۱)
- ایران (۵)
- خبرگان رھبری (۳)
- مصر (۱)
- حضرت ابوالفضل العباس (ع) (۱)
- حضرت فاطمہ معصومہ (س) (۰)
- ھندوستان (۱)
- شیرازی فرقہ (۲)
- آڈیو (۵)
- ویڈیو (۳۴)
- منبر (۱۳)
- محضر امام خامنہ ای (۱۲)
- خبریں (۲۰)
- محضر امام خمینی رہ (۲۰)
- آل میرشمس الدین اراکی/عراقی رہ (۲)
- خاطرات (۳)
- English (۸)
- Regio-political (۲)
- Political (۶)
- کاشر مقالات (۱۹)
- قرآن (۱۱)
- اھلبیت (۱۵)
- گوڑنیوک معصوم(ص) (۳)
- دویم معصوم (ع) (۲)
- تریم معصوم (س) (۰)
- ژوریم معصوم (ع) (۰)
- پانژیم معصوم (ع) (۱۱)
- شیم معصوم (ع) (۰)
- ستیم معصوم (ع) (۰)
- آٹھیم معصوم (ع) (۰)
- نیم معصوم (ع) (۰)
- دھم معصوم (ع) (۰)
- کہم معصوم (ع) (۰)
- بھم معصوم (ع) (۰)
- تروھم معصوم (ع) (۰)
- ژوداھم معصوم (عج) (۰)
- عزاداری تہ قمہ زنی (۱)
- کاشر دینیات (۴)
- کاشر توضیح المسائل (۰)
- سوالات (۰)
- فارسی (۳۳)
- نواب اربعہ (۱)
کلمات کلیدی
آخرين مطالب
-
نتانیاہو کے ڈرامے نے کسی کو بھی متاثر نہیں کیا:صہیونی اخبارھاآرتص
چهارشنبه ۲ می ۲۰۱۸ -
-
۱۵ شعبان کی آمد /چند گھنٹے جو شب قدر کے برابر فضیلت رکھتے ہیں
سه شنبه ۱ می ۲۰۱۸ -
شام میں سعودی پراکسی وار میں شکست کے بعد سعودیہ کا نیا کھیل
دوشنبه ۳۰ آوریل ۲۰۱۸ -
ولادت حضرت علی اکبر علیہ السلام
شنبه ۲۸ آوریل ۲۰۱۸ -
اسرائیل اپنی عقل کھو بیٹھا ہے اور پاگل ہونے جا رہا ہے
شنبه ۲۸ آوریل ۲۰۱۸ -
امام زمانہ عج کی آخری توقیع اور غیبت کبری کا آغاز
شنبه ۲۸ آوریل ۲۰۱۸ -
-
سعودی محل میں فائیرنگ ؛ ایک سازش کا خوف یا ایک کھلونا ڈرون
جمعه ۲۷ آوریل ۲۰۱۸ -
شام اسلامی مقاومتی محور کا محاذ اور خیری شری من اللہ فلسفے سے اب انحراف نا ممکن
دوشنبه ۲۳ آوریل ۲۰۱۸
پربحث ترين ها
-
دس رجب ولادت امام جواد علیہ السلام
نظرات: ۱ -
-
-
-
شیرازیوں کا مقصد کیا ہے؟
نظرات: ۰ -
-
-
-
-
محبوب ترين ها
-
۹۶۱ -
۹۵۹ -
۶۵۴ -
۴۱۸ -
۶۴۵ -
۷۷۷ -
۷۰۴ -
۴۵۵ -
۳۹۰ -
۶۱۷