سایت شخصی ابوفاطمہ موسوی عبدالحسینی

جستجو

ممتاز عناوین

بایگانی

پربازديدها

تازہ ترین تبصرے

۰

سفر محمود کی سعادت آپ کو بھی نصیب ہو

 خاطرات

سفر محمود کی سعادت آپ کو بھی نصیب ہو(قسط1(


باسمہ تعالی

سفر محمود کی سعادت آپ کو بھی نصیب ہو(قسط1(

از:عبدالحسین

اللہ نے مجھے 2009 میں  اپنے گھر پر حاضر ہونے کا شرف عطا کیا ۔ 12 نومبر 2009 یعنی جمعرات کی صبح ،کشمیر حج ہاوس سے میرا سفر محمود شروع ہوا اوراسطرح جمعرات کی رات کو جدہ پہنچ گئے ۔جدہ پہنچ کر احرام باندھنے کی نوبت آ پہنچی  اسلئے میقات کے انتخاب کا مرحلہ آتا ہے ۔ میقات اس جگہ کو کہتے ہیں جہاں پر احرام باندھا ہوتا ہے اور وہ پانچ جگہیں ہیں ۔ 1 مسجد شجرہ ، 2۔ وادی عقیق ، 3۔ جحفہ ، 4۔ یلملم ، 5۔ قرن المنازل ہیں ۔ان پانچ مقامات میں سے جحفہ میرا میقات تھا ۔ کیونکہ جحفہ شام ، مصراوریہاں سے گذرنے والوں کیلئے میقات ہے جو مسجد حرام سے شمال مغرب میں 187 کلومیٹر دوری پر واقع ہے ۔ یہاں سے جنوب مشرق میں 17 کلومیٹر کے فاصلہ پر شہر رابغ ہے ۔، جبکہ بحر احمر یہاں سے مشرق میں صرف 15کلومیٹر رہ جاتا ہے مکہ اور مدینہ کے درمیان سڑک ہے جس کو طریق ہجرہ (ہجرت روڈ) کہا جاتا ہے۔یہاں پر ایک نئ مسجد تعمیر کی گئ ہے جس کی پیمایش 30×30=900 مربع میٹر ہے ۔

روز جمعہ13 نومبر کی فریضہ نماز صبح کو مسجد حجفہ میں ادا کرکے احرام باندھنے کے آداب کو بجا لاکر محرم ہوکر مکہ مکرمہ کی طرف روانہ ہوئے اس طرح میرا عمرہ تمتع شروع ہوا ۔ اب مکہ مکرمہ میں داخل ہونا تھا ۔ایک ایسی جگہ جس کی  اللہ نے قسم کھا کر یا دکیا ہے » وَ هذَا الْبَلَدِ اْلاَمین » ایک ایسی جگہ جو زمین کی پیدایش سے لیکر قیامت تک محترم ہے  ۔مکہ ایسی جگہ کہ جہاں شکار کرنا حرام ہے ۔ روایات کے رو سےمکہ وہ جگہ  کہ جہاں پر ایک رکعت نماز ادا کرنا ایک لاکھ رکعات  کے برابر ہےاور صدقہ ایک لاکھ گنہ ثواب کا حامل ہوتا ہے۔ جبکہ مدینہ منورہ میں دس ہزار برابر اور کوفہ ایک ہزار برابر کا حکم رکھتا ہے ۔ مکہ مکرمہ میں چلنا عبادت ہے اور کھانا کھانا روزہ رکھنے کے ثواب کا حامل ہے ۔ مکہ مکرمہ میں ایک دن روزہ رکھنے والے کوایک مہینہ روزہ رکھنے کے ثواب حاصل ہوتے ہیں ۔مکہ مکرمہ میں  ایکبار ختم قرآن کرنا ،رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھنے اور اپنے آپکو بہشت میں پانےکےبرابر ہے۔مکہ مکرمہ میں سجدہ کرنے میں خدا کی راہ میں اپنے خون میں غرق ہونے کے ثواب حاصل ہوتے ہیں ۔اسی شہر میں داخل ہونا تھا ۔ خدا آپکو یہ سفر محمود نصیب کرے ، تصور کریں جحفہ سے مکہ مکرمہ کی طرف « لَبّیکَ اللّهُمَّ لَبّیک، لَبّیکَ لا شریکَ لکَ لَبّیک «،» لَبّیکَ اللّهُمَّ لَبّیک، إنَّ الحمدَ و النِّعمةَ لَکَ و المُلک، لا شریکَ لَکَ لَبّیک «،»لَبَّیکَ ذَا الْمَعارِجِ لَبَّیکَ، لَبَّیْکَ داعِیاً إِلى دارالسَّلامِ لَبَّیْکَ، لَبَّیْکَ غَفّارَ الذُّنُوبِ لَبَّیْکَ، لَبَّیْکَ أَهْلَ التَّلْبِیَةِ لَبَّیْکَ، لَبَّیْکَ ذَا الْجَلالِ وَالاِکْرامِ لَبَّیْکَ، لَبَّیْکَ تُبْدِئُ وَ الْمَعادُ إِلَیْکَ لَبَّیْکَ، لَبَّیْکَ تَسْتَغْنِی و یُفْتَقَرُ إِلَیْکَ لَبَّیْکَ، لَبَّیْکَ مَرْهُوباً وَ مَرْغُوباً إلَیْکَ لَبَّیْکَ، لَبَّیْکَ إِلهَ الْحَقِّ لَبَّیْکَ، لَبَّیْکَ ذَا النَّعْماءِ وَالفَضْلِ الْحَسَنِ الْجَمِیلِ لَبَّیْکَ، لَبَّیْکَ کَشّافَ الْکُرَبِ الْعِظامِ لَبَّیْکَ، لَبَّیْکَ عَبْدُکَ وَابْنُ عَبْدَیْکَ لَبَّیْکَ، لَبَّیْکَ یا کَرِیمُ لَبَّیْکَ «،» لَبَّیْکَ أَتَقَرَّبُ إِلَیْکَ بِمُحَمَّد وَ آلِ مُحَمَّد لَبَّیْکَ، لَبَّیْکَ بِحَجَّة وَ عُمْرَة لَبَّیْکَ، لَبَّیْکَ وَ هذِهِ عُمْرَةُ مُتْعَة إلَى الْحَجِّ لَبَّیْکَ، لَبَّیْکَ أَهْلَ التَّلْبِیَةِ لَبَّیْکَ، لَبَّیْکَ تَلْبِیَةً تَمامُها وَ بَلاغُها عَلَیْکَ «کہتے ہوئے اللہ کی بارگاہ میں اپنی حاضری کا اعلان کرنے میں کیسی حالت رہتی ہوگی اسے بیان نہیں کیا جاسکتا ہے ۔

(جاری ہے)

تبصرے (۰)
ابھی کوئی تبصرہ درج نہیں ہوا ہے

اپنا تبصرہ ارسال کریں

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی