سایت شخصی ابوفاطمہ موسوی عبدالحسینی
جستجو
بایگانی
- می ۲۰۱۸ (۳)
- آوریل ۲۰۱۸ (۵۹)
- مارس ۲۰۱۸ (۶۵)
- فوریه ۲۰۱۸ (۱۳۴)
- ژانویه ۲۰۱۸ (۱۹۷)
پربازديدها
-
۱۲۸۱ -
۱۵۳۵ -
۹۷۴ -
۹۶۱ -
۹۸۲ -
۱۰۶۵ -
۹۵۹ -
۱۰۵۶ -
۱۰۲۵ -
۷۹۷
تازہ ترین تبصرے
اتحاد بین المسلمین کیلئے ضروری ہے کہ اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر مشترکات کو فوقیت دی جائے
اردو مقالات خبریں مسلکی رواداری
اتحاد بین المسلمین کیلئے ضروری ہے کہ اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر مشترکات کو فوقیت دی جائے
اتحاد بین المسلمین پر ہر مسلمان کو پہل کرنا لازمی ہے ۔ لیکن جو ذمہ دار لوگ ہیں اور جو اعلیٰ عہدوں پر فائز ہیں ان پر زیادہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اتحاد بین المسلمین کے حوالہ سے اپنی خدمات انجام دیں ۔ ان کو چاہئے کہ اپنے افکار اور نظریات کو صحیح ڈھنگ سے عوام کے سامنے پیش کریں.
تحریک صوت الاولیاء جموں و کشمیر کے بانی مولانا عبدالرشید داؤدی 1979ء میں ہندوستان زیر انتظام کشمیر کے ضلع کولگام میں پیدا ہوئے ۔ اسلامی تعلیم کا آغاز انہوں نے ادارہ اسلامی تحقیقات اسلام آباد (کشمیر) سے کیا جہاں سے انہوں نے فاضلیت کی ڈگری حاصل کی اور پھر کشمیر یونیورسٹی سے بھی فاضلیت کی ڈگری حاصل کی۔
اس کے بعد مزید حصول علم کے لئے یمن تشریف لے گئے ۔ 2005ء میں مولانا داؤدی نے تحریک صوت الاولیاء جموں و کشمیر کی بنیاد ڈالی اور آج اس ادارہ کا شمار کشمیر کے بڑے بڑے اداروں میں ہوتا ہے ۔ اس ادارہ کا نصب العین دین اسلام کے متعلق اولیاء اللہ کے عطا کردہ عقائد و اعمال کی اشاعت, تبلیغ اور ترجمانی ہے ۔
تحریک صوت الاولیاء نے عوام الناس کو دینی تعلیم سے روشناس کرنے کے لئے کشمیر میں مختلف جگہوں پر درسگاہوں اور دارالعلوم کا قیام عمل میں لایا ہے ۔ سینکڑوں کی تعدا دمیں علماء ، مبلغین اور مدّرسین اس تحریک سے وابستہ ہیں اور خدمت دین و خدمت خلق انجام دے رہے ہیں ۔ اس تحریک کے زیر نگران ایک ٹرسٹ بھی چل رہا ہے جو غریبوں اور محتاجوں کی مدد کرتا ہے ۔ اس کے علاوہ ادارہ ایک سہ ماہی میگزین بھی شائع کرتا ہے ۔ مرکزی صوت الاولیاء میں تقریباً تین سو طلباء زیر تعلیم ہیں ۔ ان کا سارا خرچہ ادارہ برداشت کرتا ہے ۔ ضروریات دنیوی کو مد نظر رکھکر ان طلباء کو انگریزی اور کمپیوٹر کی بھی تعلیم دی جاتی ہے ۔
برصغیر کیلئے تقریب خبررساں ادارے (تنا) کے بیورو چیف اور عالمی مجلس برای تقریب مذاہب اسلامی کے رکن جناب حجت الاسلام والمسلمین عبدالحسین کشمیری نے جمعرات 29 مارچ کو تقریب نیوز کے کو ایڈیٹر جناب سید علی صفوی اور تقریب کو چاہئے کہ اپنے افکار اور نظریات کو صحیح ڈھنگ سے عوام کے سامنے پیش کریں اور ان باتوں سے پرہیز کریں جو مسلکی منافرت کا سبب بن سکتی ہیں ۔
نیوز کے آنلاین رپورٹر آغا سید احمد موسوی کے ہمراہ ہندوستان زیر انتظام کشمیر کے ضلع اسلام آباد میں واقع تحریک صوت الاولیاء جموں و کشمیر کے مرکز پر جاکر بانی مرکز مولانا عبدالرشید داؤودی صاحب سے ملاقات کی اور تقریب مذاہب اسلامی کے حوالے سے موالانا داؤدی صاحب سے تبادلہ خیال کیا جس کے بعد کو ایڈیٹر نے ان سے مکالمہ لیا جسکی تفصیل شرح ذیل ہے:
آپ کشمیر میں اتحاد بین المسلمین کے بہت بڑے حامی رہے ہیں ۔ اس حوالہ سے آپکی کوششوں کے بارے میں ہمیں بتائیے ؟
اتحاد بین المسلمین پر ہر مسلمان کو پہل کرنا لازمی ہے ۔ لیکن جو ذمہ دار لوگ ہیں اور جو اعلیٰ عہدوں پر فائز ہیں ان پر زیادہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اتحاد بین المسلمین کے حوالہ سے اپنی خدمات انجام دیں ۔ ان کو چاہئے کہ اپنے افکار اور نظریات کو صحیح ڈھنگ سے عوام کے سامنے پیش کریں.
اختلاف اگر علمی ہو تو باعث رحمت ہے کیونکہ اس سے دین کا فروغ ہوسکتا ہے نقصان نہیں ۔ علماء کرام کو چاہئے کہ ایسی باتوں کو عوام تک نہ پہنچائے جو انتشار کا موجب بنیں ۔
کریں اور ان باتوں سے پرہیز کریں جو مسلکی منافرت کا سبب بن سکتی ہیں ۔ کوشش یہ ہونی چاہئے کہ عقائد، افکار اور نظریات کو صحیح ڈھنگ سے پیش کیا جائے کیونکہ زیادہ تر اختلافات نظریاتی اور افکاری ہیں ۔
ضرورت اس بات کی ہے کہ مثبت پہلوؤں کو منفی پہلوؤں پر ترجیح دی جائے کیونکہ مثبت پہلو اختیار کر کے اتحاد بین المسلمین ممکن ہے ۔ باقی جو علمی معاملات ہیں ان کو علمی حلقہ تک ہی محدود رکھا جانا چاہئے ۔
اختلاف اگر علمی ہو تو باعث رحمت ہے کیونکہ اس سے دین کا فروغ ہوسکتا ہے نقصان نہیں ۔ علماء کرام کو چاہئے کہ ایسی باتوں کو عوام تک نہ پہنچائے جو انتشار کا موجب بنیں ۔
چند سال قبل آپ پر ایک قاتلانہ حملہ ہوا تھا ۔ اس کے پیچھے کیا محرکات تھے؟
میں درواقع اس سے بے خبر ہوں ۔ پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ زمانہ ایسا آئے گا کہ ایک شخص کو قتل کیا جائے گا لیکن نہ قاتل کو پتہ ہوگا کہ وہ کس بنا پر قتل کر رہا ہے اور نہ مقتول کو پتہ ہوگا کہ وہ کیوں قتل ہوا ۔
علماء کو قرآن شریف کو سامنے رکھکر فتوے صادر کرنے چاہئے ۔ کسی کو خوش کرنے کے لئے ایسے فتوے صادر کرنا مناسب نہیں ہے ۔ پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کہا ہے کہ زمانہ آخر میں مبلغین اور مفتیانِ عظام لوگوں کی مرضی کے مطابق فتوے صادر کریں گے ۔
وہ حالات آج بخوبی نظر آتے ہیں ۔
میں دین کا ایک ادنیٰ خدمت گزار ہوں میری کسی سیاسی تنظیم سے کوئی وابستگی نہیں ہے ۔ میں نے آج تک جو بھی کام کیا ہے فقط دین کی خاطر کیا ہے ۔ میں نے خدا نخواستہ ایسا کوئی کام انجام نہیں دیا تھا جس کی وجہ سے میں اس حملہ کا مستحق بن جاتا ۔
کشمیر میں اکثریت حنفی مسلک سے وابستہ لوگوں کی رہی ہے ۔ چند لوگ کچھ وجوہات کی بنا پر ان کو یرغمال بنانا چاہتے ہیں ان کے علماؤں کو نشانہ بنایا جارہا ہے جو کہ ایک بہت بڑا المیہ ہے ۔ ایک خاص مکتب فکر کو ٹارگیٹ بنا کر شاید وہ کچھ اور حاصل کرنا چاہتے ہیں ۔ چونکہ ان کی نیت خراب ہے اسلئے وہ اپنے مقصد میں کبھی کامیاب نہیں ہوسکتے ہیں ۔
کچھ دنوں پہلے سعودی عرب سے کچھ عجیب و غریب فتوے صادر ہوئے جو اسلامی نقطۂ نظر سے صحیح نہیں ہیں اور جہاں مسلمان اقلیت میں ہیں وہاں یہ فتوے ان کے لئے خطرناک ثابت ہوسکتے ہیں ۔ آپ کا اس بارے میں کیا ردّ عمل ہے؟
مسلمانوں کو ویسے بھی دہشت گرد نام دیکر بدنام کیا جاتا ہے اور ایسے جاہلانہ اور غیر ذمہ دارانہ اقدامات اٹھا کر مسلمانوں کو مزید تشدد کا شکار بنانا مناسب نہیں ہے ۔ علماء کو قرآن شریف کو سامنے رکھکر فتوے صادر کرنے چاہئے ۔ کسی کو خوش کرنے کے لئے ایسے فتوے صادر کرنا مناسب نہیں ہے ۔ پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کہا ہے کہ زمانہ آخر میں مبلغین اور مفتیانِ عظام لوگوں کی مرضی کے مطابق فتوے صادر کریں
اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر مشترکات کو فوقیت دی جائے تو اتحاد ممکن ہے ۔
دین حکمت سے بھرا ہوا ہے ۔ حکمت سکھا کر اور حکمت عملا کر ہی اسلام پھیلا ہے ۔ پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ، اہلبیت اطہار (علیہم السلام) اور صحابہ کرام نے حکمت کو ترجیح دیکر دین کو پھیلایا ہے ۔ ہندوستان میں جو بزرگانِ دین آئے انہوں نے بھی حکمت کو سامنے رکھکر دین کو پھیلایا ۔
جہاں مغربیت، نصرانیت اور یہودیت بہت زوروں پر ہے اس دور میں ایسے فتوے صادر کرنا جن کی وجہ سے مسلمان ظلم و تشدد کا شکار ہوجائیں وہ قطعی مناسب نہیں ہے ۔ مثبت حکمت عملی اپنانا بہت ضروری ہے تاکہ دین کی بھی ترویج ہوجائے اور مسلمان بھی دین حکمت سے بھرا ہوا ہے ۔ حکمت سکھا کر اور حکمت عملا کر ہی اسلام پھیلا ہے ۔ پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ، اہلبیت اطہار (علیہم السلام) اور صحابہ کرام نے حکمت کو ترجیح دیکر دین کو پھیلایا ہے ۔ ہندوستان میں جو بزرگانِ دین آئے انہوں نے بھی حکمت کو سامنے رکھکر دین کو پھیلایا ۔
کشمیر میں اتحاد بین المسلمین کے حوالے سے بہت سی کوششیں ہوئی بھی ہیں اور ہو بھی رہی ہیں لیکن عملی طور پر کچھ ظاہر نہیں ہے ۔ کوئی ٹھوس سعی و کوشش مختلف مکاتب فکر کو ایک پلیٹ فارم پر لانے کی نہیں ہورہی ہے ؟
میں نے قبل ازیں آپ سے عرض کیا کہ بنیادی اختلاف افکار اور نظریات میں ہے ۔ جس نے اپنا کوئی آئیڈیل بنایا وہ اس پر ڈٹا ہوا ہے ۔ اپنی بات چھوڑنے کے لئے کوئی تیار بھی نہیں ہے ۔ اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر مشترکات کو فوقیت دی جائے تو اتحاد ممکن ہے ۔
جہاں تک اہلسنت والجماعت کی بات ہے تو ان کو منظّم کرنے کی کوششیں جاری ہیں تاکہ ہم اجتماعی طور دین کی خدمت کر سکیں ۔
مدرسوں کو حکومت ہند سے مالی امداد ملنے کی جو خبر میڈیا میں آئی تھی اس بارے میں ہمیں کچھ بتائیے ؟
ہم اپنی طرف سے کہتے ہیں کہ تحریک صوت الاولیاء نے آج تک حکومت سے نہ مالی مدد لی ہے اور نہ آئندہ لینے کا ارادہ ہے ۔ ہم نے بارہا حکومت سے گذارش کی کہ جن مدارس کو مالی امداد ملتی ہے ان کی فہرست اخبارات میں شائع کریں تاکہ ان باتوں سے جو عوام میں انتشار پھیلایا جاتا ہے وہ دور ہوجاتا ۔
حکومت کی بھی کوئی تعداد مقرر نہیں ۔ پہلے انہوں نے کہا کہ 372 مدرسوں کو وہ مالی امداد دیتے ہیں اور آج وہ کہتے ہیں کہ صرف 72 مدرسوں کو امداد ملتی ہے ۔
ان باتوں سے ہمارے لئے مشکلات پیدا ہوتے ہیں عوام کو لگتا ہے کہ ہم کو حکومت کی طرف سے امداد ملتی ہے اس لئے ہمیں انکے چندے کی ضرورت نہیں ہے ۔
ادارہ صوت الاولیاء کو حکومت کے پیسوں کی ضرورت نہیں ہے ۔ یہ ادارہ عوام کا ہے وہ خود چندہ دیکر اس ادارہ کو چلاتے رہیں گے ۔
http://www.erfan.ir/48823.html
تبصرے (۰)
ابھی کوئی تبصرہ درج نہیں ہوا ہے
طبقه بندی موضوعی
- اردو مقالات (۳۵۳)
- انقلاب اسلامی ایران (۵۴)
- اھلبیت ع (۴۶)
- مذھبی (۳۹)
- سیاسی (۱۸۴)
- مذھبی سیاسی (۷۲)
- تاریخی مناسبتیں (۴۷)
- محرم (۱)
- صفر (۰)
- ربیع الاول (۴)
- ربیع الثانی (۰)
- جمید الاول (۱)
- جمید الثانی (۱)
- رجب (۱۰)
- شعبان (۱۰)
- رمضان (۱۴)
- شوال (۱)
- ذیقعدہ (۰)
- ذی الحجہ (۵)
- مسلکی رواداری (۲۵)
- لندنی امریکی تشیع (۶)
- نوروز (۴)
- مراسلات (۱۸)
- خطوط (۹)
- شرعی سوالات (۳)
- فارسی مطالب (۵)
- عربی مطالب (۱)
- ۔ (۰)
- مکالمات (۴۳)
- ھدایت ٹی وی کے ساتھ (۳۴)
- کتابخانہ (۶۶)
- امام خامنہ ای اور اسلامی بیداری (۴)
- شیعہ اعتقاد(کاشر زبان منز) (۱)
- اصول دین (۰)
- توحید (۰)
- دلیل توحید (۰)
- عدل (۰)
- نبوت (۱)
- اھلبیت ع (۵۶)
- حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (۷)
- حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا (۱۳)
- حضرت علی علیہ السلام (۸)
- حضرت حسن علیہ السلام (۲)
- حضرت حسین علیہ السلام (۶)
- حضرت علی زین العابدین علیہ السلام (۱)
- حضرت محمد باقر علیہ السلام (۱)
- حضرت جعفر صادق علیہ السلام (۱)
- حضرت موسی کاظم علیہ السلام (۲)
- حضرت علی رضا علیہ السلام (۱)
- حضرت محمد جواد علیہ السلام (۱)
- حضرت علی النقی علیہ السلام (۳)
- حضرت حسن عسکری علیہ السلام (۲)
- حضرت مھدی علیہ السلام (۷)
- حضرت فاطمہ معصومہ (س) (۱)
- حضرت زینب (س) (۲)
- حضرت عباس (ع) (۱)
- حضرت علی اکبر (ع) (۱)
- ملٹی میڈیا (۳۹)
- ویڈیو (۳۴)
- عزاداری سید الشھداء (ع) (۵)
- حضرت خاتم الانبیاء (ص) (۰)
- حضرت سید اوصیای خاتم الانبیاء (ع) (۰)
- حضرت سیدۃ النساء العالمین (ص) (۲)
- حضرت امام حسن (ع) (۰)
- حضرت امام حسین (ع) (۰)
- حضرت امام علی بن حسین زین العابدین (ع) (۲)
- حضرت امام محمد بن علی الباقر (ع) (۰)
- حضرت امام جعفر بن محمد الصادق (ع) (۰)
- حضرت امام موسی بن جعفر الکاظم (ع) (۱)
- حضرت امام علی بن موسی الرضا (ع) (۰)
- حضرت امام محمد بن علی الجواد (ع) (۰)
- حضرت امام علی بن محمد الھادی (ع) (۰)
- حضرت امام حسن بن علی العسکری (ع) (۰)
- حضرت امام مھدی صاحب الزمان (عج) (۱)
- کشمیر (۱)
- نایجیریا (۱)
- سعودی عرب (۲)
- شام (۵)
- یمن (۲)
- ترکی (۱)
- ایران (۵)
- خبرگان رھبری (۳)
- مصر (۱)
- حضرت ابوالفضل العباس (ع) (۱)
- حضرت فاطمہ معصومہ (س) (۰)
- ھندوستان (۱)
- شیرازی فرقہ (۲)
- آڈیو (۵)
- ویڈیو (۳۴)
- منبر (۱۳)
- محضر امام خامنہ ای (۱۲)
- خبریں (۲۰)
- محضر امام خمینی رہ (۲۰)
- آل میرشمس الدین اراکی/عراقی رہ (۲)
- خاطرات (۳)
- English (۸)
- Regio-political (۲)
- Political (۶)
- کاشر مقالات (۱۹)
- قرآن (۱۱)
- اھلبیت (۱۵)
- گوڑنیوک معصوم(ص) (۳)
- دویم معصوم (ع) (۲)
- تریم معصوم (س) (۰)
- ژوریم معصوم (ع) (۰)
- پانژیم معصوم (ع) (۱۱)
- شیم معصوم (ع) (۰)
- ستیم معصوم (ع) (۰)
- آٹھیم معصوم (ع) (۰)
- نیم معصوم (ع) (۰)
- دھم معصوم (ع) (۰)
- کہم معصوم (ع) (۰)
- بھم معصوم (ع) (۰)
- تروھم معصوم (ع) (۰)
- ژوداھم معصوم (عج) (۰)
- عزاداری تہ قمہ زنی (۱)
- کاشر دینیات (۴)
- کاشر توضیح المسائل (۰)
- سوالات (۰)
- فارسی (۳۳)
- نواب اربعہ (۱)
کلمات کلیدی
آخرين مطالب
-
نتانیاہو کے ڈرامے نے کسی کو بھی متاثر نہیں کیا:صہیونی اخبارھاآرتص
چهارشنبه ۲ می ۲۰۱۸ -
-
۱۵ شعبان کی آمد /چند گھنٹے جو شب قدر کے برابر فضیلت رکھتے ہیں
سه شنبه ۱ می ۲۰۱۸ -
شام میں سعودی پراکسی وار میں شکست کے بعد سعودیہ کا نیا کھیل
دوشنبه ۳۰ آوریل ۲۰۱۸ -
ولادت حضرت علی اکبر علیہ السلام
شنبه ۲۸ آوریل ۲۰۱۸ -
اسرائیل اپنی عقل کھو بیٹھا ہے اور پاگل ہونے جا رہا ہے
شنبه ۲۸ آوریل ۲۰۱۸ -
امام زمانہ عج کی آخری توقیع اور غیبت کبری کا آغاز
شنبه ۲۸ آوریل ۲۰۱۸ -
-
سعودی محل میں فائیرنگ ؛ ایک سازش کا خوف یا ایک کھلونا ڈرون
جمعه ۲۷ آوریل ۲۰۱۸ -
شام اسلامی مقاومتی محور کا محاذ اور خیری شری من اللہ فلسفے سے اب انحراف نا ممکن
دوشنبه ۲۳ آوریل ۲۰۱۸
پربحث ترين ها
-
دس رجب ولادت امام جواد علیہ السلام
نظرات: ۱ -
-
-
-
شیرازیوں کا مقصد کیا ہے؟
نظرات: ۰ -
-
-
-
-
محبوب ترين ها
-
۹۶۱ -
۹۵۹ -
۶۵۴ -
۴۱۹ -
۶۴۶ -
۷۷۷ -
۷۰۴ -
۴۵۵ -
۳۹۱ -
۶۱۸