سایت شخصی ابوفاطمہ موسوی عبدالحسینی
جستجو
بایگانی
- می ۲۰۱۸ (۳)
- آوریل ۲۰۱۸ (۵۹)
- مارس ۲۰۱۸ (۶۵)
- فوریه ۲۰۱۸ (۱۳۴)
- ژانویه ۲۰۱۸ (۱۹۷)
پربازديدها
-
۱۲۸۰ -
۱۵۳۴ -
۹۷۲ -
۹۶۱ -
۹۸۱ -
۱۰۶۵ -
۹۵۹ -
۱۰۵۵ -
۱۰۲۵ -
۷۹۷
تازہ ترین تبصرے
۲۱
ژانویه ۱۸
نظرات
۰
تکفیری سلفیوں کا بول بالا تو سنی مسلمان کہاں !
موسوی عبدالحسینی
۲۱ ژانویه ۱۸ ، ۱۱:۰۳
بسم اللہ الرحمن الرحیم
تکفیری سلفیوں کا بول بالا تو سنی مسلمان کہاں !از قلم:عبدالحسین
غالبا کسی حادثے کے بارے میں جب کسی بے گناہ کے ناحق مارے جانے کی خبر سننے یا دیکھنے کو ملتی ہے تو انتہائی تکلیف ہوتی ہے اور جب وہ خبر کسی کلمہ گو سے متعلق ہو تو یقینا تکلیف کی شدت میں اضافہ ہوتا ہے اور اگر وہ بے گناہ انسان عالم یا مبلغ دین مبین اسلام ہو تو کسقدر غمزدہ ہوتا ہوں خدا ہی شاہد ہے اور اس پر ذہن میں سوال پیدا ہوتا ہے کہ آخر ایسا اضطراب اور بے قراری کیوں ہیاور جواب ملتا ہے کہ یہ ایک فطری جذبہ ہے ہر کوئی ایسا ہی جذبہ رکھتا ہے اورچونکہ کشمیری ہوں جذباتی ہونا کشمیریوں کی خصلت ہے لیکن جب جذبات سے اوپر اٹھ کر حقیقت کا سامنا کرنا چاہتا ہوں تو معلوم پڑتا ہے کہ نہ اسکا تعلق میری انفرادی سوچ سے ہے نہ فطرت سے اور نہ ہی کشمیریت سے بلکہ تربیت سے ہے۔ میں چونکہ محمد و آل محمد صلوات اللہ علیہم اجمعین کا پیرو ہوں اسلئے اسلام کی خوشی میں خوش رہنے اور اسلام کے غم میں غمغین رہنے کی تربیت میں بچپن سے لے کر مظلوم کربلا سید الشہداء حسین ابن علی ابن ابیطالب علیہم السلام کی مظلومیت پر عزاداری برپا کرنے کی ثقافت میں پروان چڑھا ہوں اسی لئے ظالم کو ظالم اور مظلوم کو مظلوم سمجھنے اور کہنے میں نہیں چوکتا ہوں اسطرح یہ میری کو?ئی انفرادی سوچ نہیں۔ بلکہ کائنات کے کسی بھی کونے میں رہنے والیانسان جو اسلام کے تشخص اور فلسفے کی حفاظت کرنے والے امام حسین علیہ السلام کی حکمت عملی اور تحریک سے جانکاری رکھتے ہوں شعوری یا غیر شعوری طور ایسی ہی سوچ اور جذبہ رکھنے والے ہیں ممکن ہیوہ انسان شیعہ مسلمانوں کی طرح عزاداری کی تقاریب منعقد کرتے ہیں یا سنی مسلمانوں کی طرح شہادت کا تذکرہ کرتے ہیں یا غیر مسلمانوں کی طرح امام حسین علیہ السلام کے ساتھ محبت رکھتے ہیں اور اس سے ایسا الہام لیتے ہیں اور جو امام حسین علیہ السلام سے بے خبر ہو اسکے لئے ظالم اور مظلوم دونوں میں کوئی خاص فرق نہیں ہوتا انکے لئے تو کبھی ظالم مقدس اور کبھی مظلوم مقدس ہوتا ہے۔
دنیا شاہد ہے جب کبھی بھی دنیا کے کسی بھی کونے میں کوئی بھی بے گناہ انسان چاہے اسلام کے کسی بھی مسلک سے تعلق رکھتا ہو یا کسی بھی دین سے تعلق رکھتا ہو تو اسلام کے کے پہلے مومن (علی ابن ابیطالب علیہم السلام) اور خدا کے بعد اسلام کے سب سے بڑے محافظ(حسین بن علی علیہم السلام )کے چاہنے والوں نے اسکی مذمت کی ہے۔ایسا اگر مسلمان ہے تو شاہ ولایت کا مرید ہوتا ہے اور غیر مسلمان ہو تو شہید کربلا حسین ابن علی علیہم السلام کا شیدائی ہوتا ہے۔
علاقائی سطح سے لیکر عالمی سطح تک اسلام کے پہلے مومن و مبلغ حضرت شاہ ولایت علی مرتضی علیہ السلام اور خدا کے بعد اسلام کے ابتدائی اور انتہائی محافظ حسین بن علی علیہم السلام کے چاہنے والے مسلمان یا غیر مسلمان مظلوم کے حق میں اپنی ظرفیت کے اعتبار سے آواز بلند کرتے رہتے ہیں۔لیکن ان دو حضرات سے بیزار اور بے خبرافراد پر ایسے میں مردہ پن طاری ہو جاتا ہے ہاں اگرزندہ باد یا مردہ باد کہنے میں دنیاوی فوائد ملحوظ نظر ہوں تو سیکولر سیاستدانوں کی طرح نیند میں بھی احتجاج کی حالت ظاہر کرتے ہیں۔
نبی رحمت حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بعثت سے پہلے دور کو جاہلیت کا دور کہا جاتا ہے اوربعثت کے بعد والا دور نور و رحمت کا دور ہے ظلمت و ضلالت کے خاتمے کا دور ہے اور اسلام چونکہ آخری الہی و آفاقی دین ہے صبح قیامت تک اب اور کوئی دین آنے والا نہیں ہے اور نہ ہی یہ دین مبین اسلام کسی ایک مسلک یا مذہب یا قوم،نسل یا خطے کے ساتھ مخصوص ہے بلکہ اسلام ہر انسان کا دین ہے اور مسلمان اسے دوسرے انسانوں تک پہچانے کیلئے امانت دار ہے ٹھیکہ دار اور جاگیردار نہیں۔اسطرح اسلام کے دروازے ہر کسی کیلئے کھلے ہیں جس کا فائدہ اسلام دشمن طاقتیں اٹھاتے رہے ہیں۔جنہوں نینہ صرف تیسرے اور چوتھے خلیفے کا خون بہایا بلکہ رسول رحمت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نواسے حسین ابن علی علیہم السلام کا سر قلم کرکے ایکدوسرے کو تحفے میں بھیجا ہے۔پہلے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو قتل کرنا چاہا کامیاب نہیں ہوئے پھر آل محمد علیہم السلام کا خون بہانا رسم بنایا اور اسکے بعد محمد و آل محمدکے چاہنے والوں کا قتل و غارت کا بازار گرم رکھتے آئے ہیں۔ اپنے آپ کو سلفی کہلانے والییہ تکفیری صدر اسلام سے لیکر اب تک نور اور رحمت کے دین مبین اسلام کو ظلمت اوربربریت میں تبدیل کرنے کی ہر ممکن کوشش کرتے آئے ہیں لیکن اپنے منصوبوں میں کامیاب نہیں ہو پاتے ہیں۔کیسے کامیاب ہوسکتے ہیں جبکہ آل محمد اور انکے چاہنے والوں نے اسلام کو اپنے خون سے سینچا ہے اور اسلام کو بدنام کرنے کی ہر سازش کو ناکام بناتے آئے ہیں۔اور اسلام شیعہ اور سنی نامی دو پروں کے ساتھ اپنی پرواز جاری رکھے ہوئے ہے۔
سلفی تکفیری تو محمد و آل محمد کے جاں بہ کف سرفروش شیعوں کا قتل کرنا اپنا مکتب و مذہب سمجھتے ہیں اسلئے انکا خون بہانے کا کوئی بہانہ ہاتھ سے جانے نہیں دیتے ہیں لیکن ان سے سنی مسلمان بھی محفوظ نہیں ہیں جب کبھی بھی یہ لوگ سنی مسلمانوں میں محمد میں آل محمد کے نسبت قرآنی جذبہ دیکھ لیتے ہیں تو انکو بھی زندہ نہیں رکھتے کشمیر سے بات شروع کریں تو شہید شوکت حسین شاہ صاحب کو کس نے شہید کیا اور کیوں کیا؟شام میں علامہ شہید محمد سعید رمضان بوطی کو کس نے شہید کیا اور کیوں کیا؟یہ تو سنی خواص تھے۔شیعہ عوام اور خواص کی تو بات ہی نہیں انہیں تو محمدو آل محمد کی پیروی کے جرم میں آئے دن شہید کیا جاتا ہے۔
میرا سنی علماء سے صرف ایک سوال ہے جب کھبی بھی کسی سنی کو مظلومانہ شہید کیا جاتا ہے شیعہ علماء شہادت کو سلام اور ظلم کی مذمت کرتے ہیں لیکن جب شیعہ مظلومانہ شہید کیا جاتا ہے تو اکثرسنی علماء ایسے میں خاموش کیوں رہتے ہیں۔حتی مذمتی بیان جاری کرنے سے بھی اکثر کتراتے ہیں کیوں؟
جب شام میں صحابی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم’’شہید حجربن عدی‘‘کے روضے کی ہی نہیں بلکہ نبش قبر کرکے انکے جسد کے ساتھ بے حرمتی کی گئی اس پر بھی اکثر سنی علماء تماشائی دکھائی دیئے اور خاموشی کا سبب بھی کسی حد تک معلوم ہے کہ چونکہ جنہوں نے حجر بن عدی کو ساتھیوں کے ساتھ شہید کیا تھا انہیں بعض سنی علماء مقدس سمجھتے ہیں اسلئے خاموشی طاری رہی۔لیکن جب حال ہی میں شب برات کے موقعہ پر مصر میں ایک شیعہ عالم دین ’’علامہ شیخ حسن شحاتہ‘‘محفل جشن مہدی موعود عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف سے نکال کر مار مار کر بھائی اور دو دیگر مومنین کے ہمراہ شہید کیا گیا اس پر اکثر سنی علماء خاموش کیوں رہے یہ انتہائی تکلیف دہ ہے۔ البتہ یہ بات قابل ذکر ہے کہ الازہر مصر نے ایسے قتل کی انتہائی مذمت اور شہادت کو سلام پیش کیا اور کشمیر میں فیس بک پر تو تکفیری سلفیوں کے زیر اثر جواں ’’علامہ شیخ حسن شحاتہ‘‘کی شہادت پر خوشیاں مناتے دیکھے گئے لیکن علماء سے پوچھیں تو کہتے ہیں ہمیں تو خبرنہیں! مصر ،شام وغیرہ کی خبر نہیں کہ وہاں کس طرح شیعہ مسلمانوں پر مظالم ڈھائے جارہے ہیں پاکستان کی تو خبر ہے کہ پاکستان میں شیعہ کشی رسم بن گئی ہے اس پر خاموشی کیوں؟ کیا ایسا مان کے چلیں کہ اب ہر جگہ سلفی اور تکفیریوں کا بول بالا ہے تو سنی مسلماں کہاں ہیں۔!
تبصرے (۰)
ابھی کوئی تبصرہ درج نہیں ہوا ہے
طبقه بندی موضوعی
- اردو مقالات (۳۵۳)
- انقلاب اسلامی ایران (۵۴)
- اھلبیت ع (۴۶)
- مذھبی (۳۹)
- سیاسی (۱۸۴)
- مذھبی سیاسی (۷۲)
- تاریخی مناسبتیں (۴۷)
- محرم (۱)
- صفر (۰)
- ربیع الاول (۴)
- ربیع الثانی (۰)
- جمید الاول (۱)
- جمید الثانی (۱)
- رجب (۱۰)
- شعبان (۱۰)
- رمضان (۱۴)
- شوال (۱)
- ذیقعدہ (۰)
- ذی الحجہ (۵)
- مسلکی رواداری (۲۵)
- لندنی امریکی تشیع (۶)
- نوروز (۴)
- مراسلات (۱۸)
- خطوط (۹)
- شرعی سوالات (۳)
- فارسی مطالب (۵)
- عربی مطالب (۱)
- ۔ (۰)
- مکالمات (۴۳)
- ھدایت ٹی وی کے ساتھ (۳۴)
- کتابخانہ (۶۶)
- امام خامنہ ای اور اسلامی بیداری (۴)
- شیعہ اعتقاد(کاشر زبان منز) (۱)
- اصول دین (۰)
- توحید (۰)
- دلیل توحید (۰)
- عدل (۰)
- نبوت (۱)
- اھلبیت ع (۵۶)
- حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (۷)
- حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا (۱۳)
- حضرت علی علیہ السلام (۸)
- حضرت حسن علیہ السلام (۲)
- حضرت حسین علیہ السلام (۶)
- حضرت علی زین العابدین علیہ السلام (۱)
- حضرت محمد باقر علیہ السلام (۱)
- حضرت جعفر صادق علیہ السلام (۱)
- حضرت موسی کاظم علیہ السلام (۲)
- حضرت علی رضا علیہ السلام (۱)
- حضرت محمد جواد علیہ السلام (۱)
- حضرت علی النقی علیہ السلام (۳)
- حضرت حسن عسکری علیہ السلام (۲)
- حضرت مھدی علیہ السلام (۷)
- حضرت فاطمہ معصومہ (س) (۱)
- حضرت زینب (س) (۲)
- حضرت عباس (ع) (۱)
- حضرت علی اکبر (ع) (۱)
- ملٹی میڈیا (۳۹)
- ویڈیو (۳۴)
- عزاداری سید الشھداء (ع) (۵)
- حضرت خاتم الانبیاء (ص) (۰)
- حضرت سید اوصیای خاتم الانبیاء (ع) (۰)
- حضرت سیدۃ النساء العالمین (ص) (۲)
- حضرت امام حسن (ع) (۰)
- حضرت امام حسین (ع) (۰)
- حضرت امام علی بن حسین زین العابدین (ع) (۲)
- حضرت امام محمد بن علی الباقر (ع) (۰)
- حضرت امام جعفر بن محمد الصادق (ع) (۰)
- حضرت امام موسی بن جعفر الکاظم (ع) (۱)
- حضرت امام علی بن موسی الرضا (ع) (۰)
- حضرت امام محمد بن علی الجواد (ع) (۰)
- حضرت امام علی بن محمد الھادی (ع) (۰)
- حضرت امام حسن بن علی العسکری (ع) (۰)
- حضرت امام مھدی صاحب الزمان (عج) (۱)
- کشمیر (۱)
- نایجیریا (۱)
- سعودی عرب (۲)
- شام (۵)
- یمن (۲)
- ترکی (۱)
- ایران (۵)
- خبرگان رھبری (۳)
- مصر (۱)
- حضرت ابوالفضل العباس (ع) (۱)
- حضرت فاطمہ معصومہ (س) (۰)
- ھندوستان (۱)
- شیرازی فرقہ (۲)
- آڈیو (۵)
- ویڈیو (۳۴)
- منبر (۱۳)
- محضر امام خامنہ ای (۱۲)
- خبریں (۲۰)
- محضر امام خمینی رہ (۲۰)
- آل میرشمس الدین اراکی/عراقی رہ (۲)
- خاطرات (۳)
- English (۸)
- Regio-political (۲)
- Political (۶)
- کاشر مقالات (۱۹)
- قرآن (۱۱)
- اھلبیت (۱۵)
- گوڑنیوک معصوم(ص) (۳)
- دویم معصوم (ع) (۲)
- تریم معصوم (س) (۰)
- ژوریم معصوم (ع) (۰)
- پانژیم معصوم (ع) (۱۱)
- شیم معصوم (ع) (۰)
- ستیم معصوم (ع) (۰)
- آٹھیم معصوم (ع) (۰)
- نیم معصوم (ع) (۰)
- دھم معصوم (ع) (۰)
- کہم معصوم (ع) (۰)
- بھم معصوم (ع) (۰)
- تروھم معصوم (ع) (۰)
- ژوداھم معصوم (عج) (۰)
- عزاداری تہ قمہ زنی (۱)
- کاشر دینیات (۴)
- کاشر توضیح المسائل (۰)
- سوالات (۰)
- فارسی (۳۳)
- نواب اربعہ (۱)
کلمات کلیدی
آخرين مطالب
-
نتانیاہو کے ڈرامے نے کسی کو بھی متاثر نہیں کیا:صہیونی اخبارھاآرتص
چهارشنبه ۲ می ۲۰۱۸ -
-
۱۵ شعبان کی آمد /چند گھنٹے جو شب قدر کے برابر فضیلت رکھتے ہیں
سه شنبه ۱ می ۲۰۱۸ -
شام میں سعودی پراکسی وار میں شکست کے بعد سعودیہ کا نیا کھیل
دوشنبه ۳۰ آوریل ۲۰۱۸ -
ولادت حضرت علی اکبر علیہ السلام
شنبه ۲۸ آوریل ۲۰۱۸ -
اسرائیل اپنی عقل کھو بیٹھا ہے اور پاگل ہونے جا رہا ہے
شنبه ۲۸ آوریل ۲۰۱۸ -
امام زمانہ عج کی آخری توقیع اور غیبت کبری کا آغاز
شنبه ۲۸ آوریل ۲۰۱۸ -
-
سعودی محل میں فائیرنگ ؛ ایک سازش کا خوف یا ایک کھلونا ڈرون
جمعه ۲۷ آوریل ۲۰۱۸ -
شام اسلامی مقاومتی محور کا محاذ اور خیری شری من اللہ فلسفے سے اب انحراف نا ممکن
دوشنبه ۲۳ آوریل ۲۰۱۸
پربحث ترين ها
-
دس رجب ولادت امام جواد علیہ السلام
نظرات: ۱ -
-
-
-
شیرازیوں کا مقصد کیا ہے؟
نظرات: ۰ -
-
-
-
-
محبوب ترين ها
-
۹۶۱ -
۹۵۹ -
۶۵۴ -
۴۱۸ -
۶۴۵ -
۷۷۷ -
۷۰۴ -
۴۵۵ -
۳۹۰ -
۶۱۷