سایت شخصی ابوفاطمہ موسوی عبدالحسینی

جستجو

ممتاز عناوین

بایگانی

پربازديدها

تازہ ترین تبصرے

۰

جتنا بھی شام پر حملہ کر لیں،ہمارے لڑاکا طیارے کاجلتا ہوا ڈھانچہ سرخیوں میں رہے گا

 اردو مقالات سیاسی ایران شام امریکہ/اسرائیل لبنان

جتنا بھی شام پر حملہ کر لیں،ہمارے لڑاکا  طیارے کاجلتا ہوا ڈھانچہ سرخیوں میں رہے گا

 اسرائیلی روزنامہ ھا آرتص  :

جتنا بھی شام پر حملہ کر لیں،ہمارے لڑاکا  طیارے کاجلتا ہوا ڈھانچہ سرخیوں میں رہے گا

نیوزنور:اسرائیلی روزنامہ ھا آرتص  نے ایک تحلیل میں شام کی فوج کی اینٹی ائیر کرافٹ کے اسرائیلی جنگی طیارے کو کامیابی کے ساتھ نشانہ بنائے جانے کے بارے لکھا ہے ،  اب اسرائیل جتنے بھی شام پر حملے کرے ، مگر اب یہ ان کے جنگی طیارے کا جلتا ہو ڈھانچہ ہے جو ہمیشہ سرخیوں میں رہے گا ۔  

عالمی اردو خبررساں ادارے نیوزنور کی رپورٹ کے مطابق  ، اسرائیلی فوج کے  ہوائی حملے  کے جواب میں شامی فوج کی کامیاب کاروائی کے متعلق  اسرائیلی میڈیا اس اقدام کی تحلیل سے بھرا  پڑا ہے ۔ ان تحلیلوں میں ایک نکتہ مشترک ہے کہ اسرائیلی لڑاکا طیارے کا تباہ ہو جانا اس فوج کے لئے ایک بہت بڑا نقصان تھا۔

ایک اسرائیلی کہنہ مشق تحلیلگر چمی شالو نے اپنی ایک رپورٹ میں کہ جو روز نامہ ھا آرتص میں نشر ہوئی ہے اس مسئلے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے لکھا  اسرائیلی طیارے شام کے بنیادی ڈھانچے کو جتنا بھی نشانہ بنا لیں ، لیکن میڈیا میں جو چیز قابل توجہ ہے وہ اسرائیلی  تباہ شدہ طیارے کی باقیات کی تصاویر ہیں ۔

اس نے اس رپورٹ کی ابتدا میں اس چیز کو بیان کرتے ہوئے کہ دیکھنے میں آیا ہے کہ اسرائیل اور ایران ایک دوسرے کے خط قرمز کو عبور کرنے کی تاک میں ہے لکھا:  یہ بات مھم نہیں ہے کہ  اسرائیل ایرانی تعمیرات اور شام کے دفاعی نظام کو کتنا نقصان پہنچاتا ہے ، کیونکہ جو تصویر اس وقت ہاتھوں ہاتھ لی جارہی ہے وہ اسرائیلی لڑاکا اف ۔16 طیارے کے تباہ شدہ باقیات ہیں کہ جو جلیہ کے جنوب میں کیبوتز کے قریب ھاردوف میں تباہ ہوا۔

شالو نے مزید لکھا: اگر ابتدائی رپورٹ اس پر مبنی ہیں کہ یہ 50 میلین ڈالر کا طیارہ اینٹی ائیر کرافٹ  توپوں سے تباہ ہوا تھا  تو یہ درست ہیں ، 1982 میں لبنانی جنگ سے لے کر اب تک یہ پہلا موقع ہے کہ شام نے کامیابی کے ساتھ اسرائیلی طیارے کو تباہ کیا ہے۔  ایک طرف جہاں حالیہ سالوں میں اسرائیل نے شام اور لبنان کی فضا میں اپنے طیاروں کے توسط سے کامیاب پروازیں کی ہیں وہیں دوسری طرف  ایک اسرائیلی طیارے کے تباہ ہونے کی تصویریں  تاریخ میں  صہیونی فوج کے خلاف شام کی بہت بڑی فتح  کے عنوان سے لکھی جائیں گی۔

دوسرا مسئلہ کہ جس کی طرف اس اسرائیلی تحلیلگر نے اشارہ کیا ،   وہ غلط فہمی ہے کہ  صہیونی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو روسی صدر ولادیمر پوتین کے ساتھ روابط قائم کرکے ماسکو کو اپنے قریب سمجھتا ہے۔

اس نے لکھا: وزیر اعظم نیتن یاہو  روسی صدر ولادیمر پوتین کے ساتھ ملاقاتوں کے بعد اس غلط فہمی کا شکار ہے  کہ ممکن ہے کہ ماسکو  شام اور لبنان سے ایرانی انخلا کے  اسرائیلی ہدف میں اس کے ساتھ ہے۔

شالو نے اس خیال کو  غلط فہمی لکھتے ہوئے کہا: کہ روس اس بات کو ظہر کر چکا ہے کہ وہ  نہ صرف مشرق وسطیٰ بلکہ ساری دنیا  میں اپنے مفادات کے پیچھے ہے اسے اسرائیلی مفادات تک کچھ بھی لینا دینا نہیں۔

اس نے حزب اللہ کے بارے میں بھی لکھا: جس چیز کے بارے میں اسرائیل کو سب سے زیادہ توجہ دینا چاہئے وہ حزب اللہ ہے ۔ یہ وہ تنہا فوج ہے کہ جو اسرائیل کے مقابلے میں فتح حاصل کرنے کی قوت رکھتی ہے ۔  اس  شیعہ فوج کے پاس  130 ہزار سے زیادہ میزائلیں ہیں  جو اسرائیلی شہروں اور اس کے بنیادی ڈھانچوں کو نا بود کرنے کی طاقت رکھتی ہیں ۔

شالو نے نیتن یاہو کے مالی گھوٹالوں کے متعلق لکھا کہ ایک بڑے بجٹ والی جنگ اس کی معزولی پر ختم ہوگی  جس طرح کہ سابق وزیر اعظم ایھود اولمرت کے ساتھ ہو چکا ہے۔  اس نے لکھا ہے کہ  ممکن ہے  کہ نیتن یاہو شام کے ساتھ حالیہ کشیدگیوں کو اپنے اوپر تنگ ہوتے جارہے محاکمے کو منحرف کرنے میں استعمال کرے۔ 

تبصرے (۰)
ابھی کوئی تبصرہ درج نہیں ہوا ہے

اپنا تبصرہ ارسال کریں

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی