سایت شخصی ابوفاطمہ موسوی عبدالحسینی

جستجو

ممتاز عناوین

بایگانی

پربازديدها

تازہ ترین تبصرے

۰

اسلام ظالمانہ سرمایہ دارانہ نظام کا مخالف

 اردو مقالات انقلاب اسلامی ایران مذھبی سیاسی محضر امام خمینی رہ

امام خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ کا الہی سیاسی وصیت نامہ /قسط16

اسلام ظالمانہ سرمایہ دارانہ نظام کا مخالف

نیوزنور: امام خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ کا الہی سیاسی وصیت نامہ /قسط16/ جائز پیسے والوں اور سرمایہ داروں سے وصیت کرتا ہوں کہ اپنی حلال کمائی کو کام میں لگائیں ۔ کھیتوں ، دیہاتوں اور کار خانوں میں تعمیری اور مفید کام انجام دینے کیلئے اٹھ کھڑے ہوں ، کیونکہ یہ خود ایک قابل قدر عبادت ہے ۔

عالمی اردو خبررساں ادارے نیوزنور ؛گذشتہ سے پیوست امام خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ کے الہی سیاسی وصیت نامے کی  سولہ ہویں قسط اگلے سے پیوست ملاحظہ فرمائیں:

اسلام ظالمانہ سرمایہ دارانہ نظام کا مخالف

س:

جن امورات میں سے ایک کی سفارش اور یادہانی ضروری ہے وہ یہ ہے کہ  اسلام  نہ صرف ستم رسیدہ اور مظلوم عوام کو پسماندہ رکھنے   والے بے حساب اور ظالمانہ سرمایہ داری کا موافق نہیں ہے، بلکہ کتاب وسنت میں اس کی سخت مذمت بھی کی گئی ہے اور اس کو سماجی انصاف کا مخالف سمجھتا ہے۔اگر چہ اسلامی نظام حکومت سے بے خبر بعض کج فہم لوگوں نے اپنی تقریروں اور تحریروں میں ایسا ظاہر کیا ہے اور آج بھی اس پر باقی ہیں کہ اسلام بے حد و حساب سرمایہ داری اور مالکیت کا طرفدار ہے اور اس طرح اپنی کج فہمی سے  جو اسلام کے بارے میں سمجھیں ہیں اس سے اسلام کے نورانی چہرے کو ڈھک دیا ہے اور خودغرضوں اور اسلام دشمن عناصر کیلئے راہ ہموار کر دی  ہے تاکہ وہ  اسلام پر چڑھائی کر سکیں ، اور اسلام کے ماہرین سے رجوع کئے بغیر ان نادانوں کے قول و فعل کو بنیاد بنا کرذاتی غرض کے تحت یا احمقانہ طور پر اسلامی حکومت کو امریکہ، برطانیہ اور دیگر لوٹ کھسوٹ کرنے والی سرمایہ دارانہ مغربی حکومتوں جیسی حکومت سمجھیں ہیں ۔اور   کمیونزم، مارکسزم اور  لینن ازم جیسی حکومت نہیں ہے جو فردی ملکیت کے مخالف اور اشتراکیت کے قائل ہیں  جن میں قدیم ادوار سے اختلافات کے باوجود عورت اور ہمجنس بازی میں اشتراکیت کے قائل رہے ہیں اور ایک مطلق العنان و آمریت کے علمبردار ہیں۔

بلکہ اسلام ایک معتدل حکومت ہے کہ  جو مالکیت کی شناخت رکھتے ہوئے محدود حد تک مالکیت اور مصرف   کے احترام کا قائل ہے ، اگر اس پر صحیح طور پر عمل ہو تو صحتمند اقتصادیات کے پہئے گھومنے لگیں گے اور سماجی انصاف جو ایک صحتمند حکومت کا لازمہ ہے عملی ہو جائے گا۔یہاں پر بھی کچھ کج فہم لوگ اسلام اور اسلامی اقتصادیات سے ناواقفیت کی وجہ سے پہلے گروہ کے ہم خیال ہو گئے ہیں  اور کچھ جگہوں پر بعض آیات یا نہج البلاغہ کے جملوں کا سہارا لے کر اسلام کو مارکس اور اس کی مانند  افراد کےانحرافی مکاتب فکر کا موافق بتایا اور دیگرسبھی  آیات اور نہج البلاغہ کے فقرات پر توجہ نہیں دی اور خودسرانہ طور اپنی ناقص سمجھ کے ساتھ"مذہب اشتراکی"(مشترکہ مذہب) کیلئے کھڑے ہوکر اسکے پیچھے چل دیے اور کفر و آمریت اور انسانی اقدار کو نظر کرنے والے گھٹن کے ماحول اور ایک اقلیتی پارٹی  جو لوگوں کی کثیر تعداد کے ساتھ جانورں جیسا سلوک کرتی ہے کی حمایت کرتے ہیں۔

میری مجلس شورای اسلامی (پارلمنٹ)، نگہبان کونسل، کابینہ ، صدر جمہوریہ اور عدالتی کونسل سے وصیت یہ ہے کہ خداوند عالم کے احکامات کے سامنے سر تسلیم خم کئے رہیں؛ اور سرمایہ داری ظالم لٹیروں کے قطب اور ملحد اشتراکی و کمیونسٹ قطب کے حامیوں کے کھوکھلے پروپگنڈوں سے متاثر نہ ہوں اور اسلامی دائروں میں رہنے والی ملکیت اور جائز سرمایوں کا احترام کریں، قوم کو اطمنان دلائیں تاکہ سرمائے اور تعمیری سرگرمیاں جاری رہیں اور حکومت و ملک کو خود کفیل بنائیں، بڑی اور چھوٹی صنعتوں کو فروغ دیں۔

اور جائز پیسے والوں اور سرمایہ داروں سے وصیت کرتا ہوں کہ اپنی حلال کمائی کو کام میں لگائیں ۔ کھیتوں ، دیہاتوں اور کار خانوں میں تعمیری اور مفید کام انجام دینے کیلئے اٹھ کھڑے ہوں ، کیونکہ یہ خود ایک قابل قدر عبادت ہے ۔

اور سب سے پسماندہ طبقات کی فلاح و بہبود کی کوشش کیلئے وصیت کرتا ہوں ، کیونکہ دنیا و آخرت میں آپ کی بھلائی معاشرے کے ان محروموں کی حالت بہتر بنانے میں ہے جنہوں نے ظالمانہ شاہی حکومت اور قبائلی سرداری ، جاگیردارانہ نظام کی تاریخ میں رنج و زحمتیں برداشت کی ہیں۔کتنا اچھا ہے کہ مالدار طبقے کے لوگ رضا کارانہ طور پر جھگیوں اور جھونپڑیوں میں رہنے والے لوگوں کیلئے مکان اور آسائش فراہم کریں اور مطمئن رہیں کہ دنیا و آخرت کی بھلائی اسی میں ہےاور یہ انصاف نہیں ہے کہ ایک تو بے گھر ہو اور ایک کے پاس کئی فلیٹ ہوں۔


تبصرے (۰)
ابھی کوئی تبصرہ درج نہیں ہوا ہے

اپنا تبصرہ ارسال کریں

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی