سایت شخصی ابوفاطمہ موسوی عبدالحسینی
جستجو
بایگانی
- می ۲۰۱۸ (۳)
- آوریل ۲۰۱۸ (۵۹)
- مارس ۲۰۱۸ (۶۵)
- فوریه ۲۰۱۸ (۱۳۴)
- ژانویه ۲۰۱۸ (۱۹۷)
پربازديدها
-
۱۲۸۰ -
۱۵۳۵ -
۹۷۳ -
۹۶۱ -
۹۸۲ -
۱۰۶۵ -
۹۵۹ -
۱۰۵۵ -
۱۰۲۵ -
۷۹۷
تازہ ترین تبصرے
تعلیمی و تربیتی مراکز میں تخریبی عنصرسے خبردار
اردو مقالات انقلاب اسلامی ایران مذھبی سیاسی محضر امام خمینی رہ
امام خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ کا الہی سیاسی وصیت نامہ /قسط12
تعلیمی و تربیتی مراکز میں
تخریبی عنصرسے خبردار
نیوزنور: امام خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ کا الہی سیاسی وصیت نامہ /قسط11/ تعلیمی و تربیتی مراکز میں تخریبی عنصرسے خبردار/ میری وصیت اسکولوں ،کالجوں اور یونیورسٹیوں کے عزیز جوانوں سے یہ ہے کہ وہ خود انحرافات کا شجاعت کے ساتھ مقابلہ کریں تاکہ اپنےاستقلال و آزادی کواور اپنے ملک و ملت کومحفوظ و مصون بنائیں۔
عالمی اردو خبررساں ادارے نیوزنور ؛گذشتہ سے پیوست امام خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ کے الہی سیاسی وصیت نامے کی بارہویں قسط اگلے سے پیوست ملاحظہ فرمائیں:
تبلیغات اور وزارت ارشاد اسلامی کی ذمہ داریاں
اور میری وصیت وزارت ارشاد اسلامی کے تمام ادوار بالخصوص دور حاضر کہ جو خاصی اہمیت کا حامل ہے ، وہ یہ ہے کہ باطل کے مقابلے میں حق کی تبلیغ اور اسلامی جمہوریہ کے حقیقی خدو خال پیش کرنے کی کوشش کرے۔ہم اسوقت،ایسے دور سے گزر رہے ہیں کہ جب ہم نے اپنے ملک سے سپرطاقتوں کے ہاتھوں کو کاٹ پھینکا ہے،اسلئے سپرطاقتوں اور ان سے وابستہ تمام ذرائع ابلاغ کے تشہیراتی جارحیت کا سامنا ہے۔وہ کون سا جھوٹ اور تہمت نہیں کہ بڑی طاقتوں سے وابستہ قلمکاروں اور مقررین نے اس نوخیز اسلامی جمہوریہ پر نہ لگائے ہوں۔
مع الاسف خطے کی اکثر اسلامی حکومتیں جنہیں حکم اسلام کے رو سے ہماری طرف بھائی چارے کا ہاتھ بڑھانا چاہئے، (اسکے برخلاف) یہ ہمارے اور اسلام کے ساتھ دشمنی پر اتر آئے ہیں اور عالمی لٹیروں کی خدمت کرتے ہوئے ہر طرف سے ہم پر حملہ کررہے ہیں۔ اور ہماری ذرائع ابلاغی طاقت بہت ہی کمزور اور ناتواں ہے اور آپ جانتے ہیں کہ آج کل کی دنیا ذرائع ابلاغ پر چلتی ہے۔اور انتہائی افسوس کا مقام ہے قلمکار کہ جو روشن خیال کہلاتے ہیں کا جھکاو دو بلاکوں کی طرف ہے،بجائے اس کے کہ ملک و ملت کے استقلال اور آزادی کیلئے فکر مند ہوں،انہیں خودغرضی ، موقع پرستی اور انحصار پسندی اس بات کی اجازت نہیں دیتی کہ ایک لمحہ کیلئے بھی ملک و ملت کی مصلحتوں کو ملحوظ نظر رکھیں،اور اس جمہوریت میں استقلال اور آزادی کو سابقہ ظالم حکومت کے ساتھ موازنہ کریں اوراس باوقار شرافتمندانہ زندگی میں کچھ کھونے کے ساتھ کہ جو تھوڑی سی آسائش اور عیش پرستی سے عبارت ہےکو، جو کچھ ستمشاہی حکومت میں گزاررہے تھے جو انحصار پسندی،نوکر مآبی ، چاپلوسی اور فساد کے جراثیم کے پھیلاو اور ظلم و فحشا کے بول بالے سے عبارت تھی کے ساتھ موازنہ کریں؛ اور اس نوخیز اسلامی جمہوریہ پر ناروا الزامات لگانے سے دستبردار ہو جائیں اور حکومت و ملت کے ساتھ ایک صف میں آکر اپنی زبان اور قلم کو طاغوتوں اور ستمگروں کے خلاف استعمال کریں۔
اورتبلیغ صرف وزارت ارشاد ہی کی ذمہ داری نہیں ہے ، بلکہ تمام دانشوروں ، مقررین ، قلمکاروں اور فنکاروں کا فریضہ ہے ۔ وزارت خارجہ کو کوشش کرنی چاہئے کہ سفارتخانے تبلیغی جرائد شائع کرتے رہیں اور دنیا والوں پر اسلام کا نورانی چہرہ آشکارا کریں۔ اگر اس کا وہ حسین و جمیل چہرہ ، جس کے تمام پہلوؤں کی قرآن و سنت نے دعوت دی ہے، دوستوں کی کج فہمی اور مخالفین اسلام کے محاصرے سے باہر آجائے تو اسلام عالم گیر ہو جائے گا اور اس کا پر افتخار پرچم ہر جگہ لہرا اٹھے گا ۔ کتنی اندوہناک اور غم انگیز بات ہے کہ مسلمانوں کے پاس ایسی متاع ہے جو ابتدائے عالم سے اختتام عالم تک کوئی نظیر نہیں رکھتی لیکن نہ صرف یہ کہ اس گوہر گراں بہا کو جس کا ہر انسان اپنی آزاد فطرت کے تحت طالب ہے ، پیش نہ کرسکے، بلکہ خود بھی اس سے غافل اور ناواقف ہیں اور کبھی اس سے بھاگتے بھی ہیں!
تعلیمی و تربیتی مراکز میں تخریبی عنصر
ک:
انتہائی اہم اور سرنوشت سازمسائل میں سے بچوں کے ابتدائی مدارس سے لے کر یونیورسٹیوں تک کےتعلیم و تربیتی مراکز کا مسئلہ ہے جس کی غیر معمولی اہمیت کے پیش نظر دوہراتا رہا ہوں اور یہاں پر صرف اشار کر رہا ہوں۔وہ یہ کہ دشمن کی غارتگری کا نشانہ بننے والی اس قوم کو معلوم ہونا چاہئے کہ گذشتہ(انقلاب اسلامی کی کامیابی سے پہلے) آدھی صدی کے عرصے میں جس قدر ایران اور اسلام پر مہلک حملات کئے گئے ہیں اس کے بڑے حصے کا تعلق یونیورسٹیوں سے ہے ۔ اگر دانشگاہیں اور تعلم و تربیت کے دوسرے مراکز اسلامی اور قومی پروگراموں کے ساتھ ساتھ ملکی مفادات کی راہ میں بچوں ، نوجوانوں کی تعلیم و تربیت اور تہذیب کا کام انجام دیتے رہتے، تو ہرگز ہمارا وطن برطانیہ اور اس کے بعد امریکہ اور سویت یونین کے چنگل میں نہ جاتا اور ہرگز تباہ کن معاہدے غارتزدہ محروم ملت پر تھوپے نہیں جاتے اور ہرگز غیر ملکی استعماری مشیروں کیلئے ایران میں راہ ہموار نہیں ہوتی اور ہرگز ایران کے ذخائر اور اس ملت رنجدیدہ کا کالا سونا(تیل) شیطانی طاقتوں کی تجوریوں میں نہیں چلا جاتا اور ہرگز پہلوی خاندان اور اس سے وابستہ افراد اس قوم کی دولت و ثروت کونہیں لوٹتے اور ملک اور ملک سے باہر مظلوموں کی لاشوں پر محل وباغات تعمیر نہیں کرتے اور غیر ملکی بینکوں کو ان مظلوموں کی محنت کی کمائی سےبھرکر اپنی اور اپنے رشتہ داروں کی عیاشی اور ہرزگی پر خرچ نہیں کرتے۔ اگر مجلس(پارلمنٹ)، حکومت ، عدلیہ اور دوسرے سبھی اداروں کا منبع اسلامی اور قومی دانشگاہیں ہوتیں تو آج ہماری قوم تباہ کن مشکلات میں مبتلا نہ ہوتی۔اور اگر اسلامی و قومی جذبات رکھنے والی پاکدامن ہستیاں،(وہ بھی) حقیقی معنی رکھنے والی نہ کہ جو آج کل(اسی اصطلاح کے ساتھ) اسلام کا توڑ کرنے کیلئے قد بلند کرتے ہیں،دانشگاہوں سے سہ گانہ مراکز(مقننہ،عدلیہ اور انتظامیہ)میں جاتیں ،تو ہمارا آج آج سے مختلف اور ہمارا وطن اس آج کےوطن سے مختلف ہوتا،اور ہمارے پسماندگان پسماندگی کی قید سے رہا ،اور ظلم و ستم شاہی کی بساط الٹی ہوتی اور فحاشی و منشیات کے اڈے اور عشرتکدے جو کہ فعال ہونہار جوان نسل کو تباہ کرنے کیلئے کافی ہیں ویران ہوئے ہوتے،درہم پیچیدہ اور ملک کو تباہی و بربادی کے دہانے پر پہنچانے والی اور انسان برانداز یہ میراث ملت کو نہیں پہنچنی تھی۔اگر دانشگاہیں اسلامی-انسانی-قومی ہوتیں،تو سینکڑوں اور ہزاروں مدارس کو سماج کے حوالے کرتیں؛ اورہمارے عزیز مجبور اور مظلوم جوان ان بڑی استعماری طاقتوں سے وابستہ ان بھیڑیوں کے دامن میں پروان چڑ گئے اور قانونگذاری، حکومت اور عدلیہ کی کرسیوں پر بیٹھ گئے ، اور انکی مرضی کے مطابق، یعنی ستمگر پہلوی رژیم کے حکم پر عمل کرتے تھے۔
اب بحمدللہ تعالی دانشگاہ بیرونی مجرمین کے چنگل سے آزاد ہو چکی ہے اور ہر دور میں عوام اور اسلامی جمہوریہ حکومت کا فریضہ ہے، کہ گمراہ مکاتب یا مشرقی و مغربی رجحان رکھنے والے فاسد عناصر کو کالجوں اور یونیورسٹیوں اورتعلیم و تربیت کے دیگر مراکز میں اثر و رسوخ پیدا کرنے نہ دیں اور پہلے ہی مرحلے میں روک تھام کریں تاکہ مشکل پیش نہ آئے اور اختیار ہاتھ سے جاتا نہ رہے۔
اور میری وصیت اسکولوں ،کالجوں اور یونیورسٹیوں کے عزیز جوانوں سے یہ ہے کہ وہ خود انحرافات کا شجاعت کے ساتھ مقابلہ کریں تاکہ اپنےاستقلال و آزادی کواور اپنے ملک و ملت کومحفوظ و مصون بنائیں۔
تبصرے (۰)
ابھی کوئی تبصرہ درج نہیں ہوا ہے
طبقه بندی موضوعی
- اردو مقالات (۳۵۳)
- انقلاب اسلامی ایران (۵۴)
- اھلبیت ع (۴۶)
- مذھبی (۳۹)
- سیاسی (۱۸۴)
- مذھبی سیاسی (۷۲)
- تاریخی مناسبتیں (۴۷)
- محرم (۱)
- صفر (۰)
- ربیع الاول (۴)
- ربیع الثانی (۰)
- جمید الاول (۱)
- جمید الثانی (۱)
- رجب (۱۰)
- شعبان (۱۰)
- رمضان (۱۴)
- شوال (۱)
- ذیقعدہ (۰)
- ذی الحجہ (۵)
- مسلکی رواداری (۲۵)
- لندنی امریکی تشیع (۶)
- نوروز (۴)
- مراسلات (۱۸)
- خطوط (۹)
- شرعی سوالات (۳)
- فارسی مطالب (۵)
- عربی مطالب (۱)
- ۔ (۰)
- مکالمات (۴۳)
- ھدایت ٹی وی کے ساتھ (۳۴)
- کتابخانہ (۶۶)
- امام خامنہ ای اور اسلامی بیداری (۴)
- شیعہ اعتقاد(کاشر زبان منز) (۱)
- اصول دین (۰)
- توحید (۰)
- دلیل توحید (۰)
- عدل (۰)
- نبوت (۱)
- اھلبیت ع (۵۶)
- حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (۷)
- حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا (۱۳)
- حضرت علی علیہ السلام (۸)
- حضرت حسن علیہ السلام (۲)
- حضرت حسین علیہ السلام (۶)
- حضرت علی زین العابدین علیہ السلام (۱)
- حضرت محمد باقر علیہ السلام (۱)
- حضرت جعفر صادق علیہ السلام (۱)
- حضرت موسی کاظم علیہ السلام (۲)
- حضرت علی رضا علیہ السلام (۱)
- حضرت محمد جواد علیہ السلام (۱)
- حضرت علی النقی علیہ السلام (۳)
- حضرت حسن عسکری علیہ السلام (۲)
- حضرت مھدی علیہ السلام (۷)
- حضرت فاطمہ معصومہ (س) (۱)
- حضرت زینب (س) (۲)
- حضرت عباس (ع) (۱)
- حضرت علی اکبر (ع) (۱)
- ملٹی میڈیا (۳۹)
- ویڈیو (۳۴)
- عزاداری سید الشھداء (ع) (۵)
- حضرت خاتم الانبیاء (ص) (۰)
- حضرت سید اوصیای خاتم الانبیاء (ع) (۰)
- حضرت سیدۃ النساء العالمین (ص) (۲)
- حضرت امام حسن (ع) (۰)
- حضرت امام حسین (ع) (۰)
- حضرت امام علی بن حسین زین العابدین (ع) (۲)
- حضرت امام محمد بن علی الباقر (ع) (۰)
- حضرت امام جعفر بن محمد الصادق (ع) (۰)
- حضرت امام موسی بن جعفر الکاظم (ع) (۱)
- حضرت امام علی بن موسی الرضا (ع) (۰)
- حضرت امام محمد بن علی الجواد (ع) (۰)
- حضرت امام علی بن محمد الھادی (ع) (۰)
- حضرت امام حسن بن علی العسکری (ع) (۰)
- حضرت امام مھدی صاحب الزمان (عج) (۱)
- کشمیر (۱)
- نایجیریا (۱)
- سعودی عرب (۲)
- شام (۵)
- یمن (۲)
- ترکی (۱)
- ایران (۵)
- خبرگان رھبری (۳)
- مصر (۱)
- حضرت ابوالفضل العباس (ع) (۱)
- حضرت فاطمہ معصومہ (س) (۰)
- ھندوستان (۱)
- شیرازی فرقہ (۲)
- آڈیو (۵)
- ویڈیو (۳۴)
- منبر (۱۳)
- محضر امام خامنہ ای (۱۲)
- خبریں (۲۰)
- محضر امام خمینی رہ (۲۰)
- آل میرشمس الدین اراکی/عراقی رہ (۲)
- خاطرات (۳)
- English (۸)
- Regio-political (۲)
- Political (۶)
- کاشر مقالات (۱۹)
- قرآن (۱۱)
- اھلبیت (۱۵)
- گوڑنیوک معصوم(ص) (۳)
- دویم معصوم (ع) (۲)
- تریم معصوم (س) (۰)
- ژوریم معصوم (ع) (۰)
- پانژیم معصوم (ع) (۱۱)
- شیم معصوم (ع) (۰)
- ستیم معصوم (ع) (۰)
- آٹھیم معصوم (ع) (۰)
- نیم معصوم (ع) (۰)
- دھم معصوم (ع) (۰)
- کہم معصوم (ع) (۰)
- بھم معصوم (ع) (۰)
- تروھم معصوم (ع) (۰)
- ژوداھم معصوم (عج) (۰)
- عزاداری تہ قمہ زنی (۱)
- کاشر دینیات (۴)
- کاشر توضیح المسائل (۰)
- سوالات (۰)
- فارسی (۳۳)
- نواب اربعہ (۱)
کلمات کلیدی
آخرين مطالب
-
نتانیاہو کے ڈرامے نے کسی کو بھی متاثر نہیں کیا:صہیونی اخبارھاآرتص
چهارشنبه ۲ می ۲۰۱۸ -
-
۱۵ شعبان کی آمد /چند گھنٹے جو شب قدر کے برابر فضیلت رکھتے ہیں
سه شنبه ۱ می ۲۰۱۸ -
شام میں سعودی پراکسی وار میں شکست کے بعد سعودیہ کا نیا کھیل
دوشنبه ۳۰ آوریل ۲۰۱۸ -
ولادت حضرت علی اکبر علیہ السلام
شنبه ۲۸ آوریل ۲۰۱۸ -
اسرائیل اپنی عقل کھو بیٹھا ہے اور پاگل ہونے جا رہا ہے
شنبه ۲۸ آوریل ۲۰۱۸ -
امام زمانہ عج کی آخری توقیع اور غیبت کبری کا آغاز
شنبه ۲۸ آوریل ۲۰۱۸ -
-
سعودی محل میں فائیرنگ ؛ ایک سازش کا خوف یا ایک کھلونا ڈرون
جمعه ۲۷ آوریل ۲۰۱۸ -
شام اسلامی مقاومتی محور کا محاذ اور خیری شری من اللہ فلسفے سے اب انحراف نا ممکن
دوشنبه ۲۳ آوریل ۲۰۱۸
پربحث ترين ها
-
دس رجب ولادت امام جواد علیہ السلام
نظرات: ۱ -
-
-
-
شیرازیوں کا مقصد کیا ہے؟
نظرات: ۰ -
-
-
-
-
محبوب ترين ها
-
۹۶۱ -
۹۵۹ -
۶۵۴ -
۴۱۸ -
۶۴۵ -
۷۷۷ -
۷۰۴ -
۴۵۵ -
۳۹۰ -
۶۱۷